اسلام آباد ۔ 27جولائی (اے پی پی) ون بیلٹ ون روڈ منصوبے کے سینئر ریسرچر اور سیچوان یونیورسٹی کے ڈپٹی ڈین برائے انٹرنیشنل سٹیڈیز سانگ جے ہوئی نے کہا ہے کہ سی پیک منصوبے کا دوسرا مرحلہ پاکستان کیلئے بہت اہم ہے اس سے چین اورپاکستان کے درمیان صنعتی تعاون کا دور شروع ہو گا ،پاکستان میں کئی خصوصی اکنامک زونز قائم کئے جائیں گے جس سے کاروباری شراکت داری اور سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا اور صنعتی سرگرمیوں میں اضافہ ہو گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں تاجر برادری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پرگلوبل انٹرپرینیورشپ نیٹ ورک پاکستان کے منیجنگ ڈائریکٹر کاشف ایم خان بھی موجود تھے۔پروفیسر ڈاکٹر سانگ جے ہوئی نے کہا کہ سی پیک منصوبے کے پہلے مرحلے میں پاکستان میں توانائی اور انفراسٹرکچر کی ترقی پر توجہ دی گئی تھی اور اب دوسرے مرحلے میں صنعتی ترقی پر توجہ دی جائے گی جس کے پاکستانی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہونگے ۔ انہوں نے کہا کہ چین کی کئی کمپنیاں پاکستان میں سی پیک کے تحت بننے والے خصوصی اکنامک زونز میں سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتی ہیں اور پاکستان میں فیکٹریاں لگانا چاہتی ہیں کیونکہ پاکستان ان کیلئے بہترین مارکیٹ ہے۔ انہوںنے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان مشترکہ تعاون کو فروغ دینے کے عمدہ مواقع موجود ہیں اور صنعتی تعاون کے دورمیں باہمی تعاون میں مزید مضبوط ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان کی سیاحت کو فروغ دینے کیلئے ایک ٹورازم پروموشن کانفرنس منعقد کرنا چاہتے ہیں۔ پروفیسر ڈاکٹر سانگ جے ہوئی نے کہا کہ چین پاکستان سے اپنی درآمدات کو مزید بڑھانا چاہتا ہے جس سے چین کے ساتھ پاکستان کی تجارت کو مزید فروغ ملے گا۔