سی پیک کے اگلے مرحلے میں زراعت اور سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبوں کو بھرپور ترجیح دی جارہی ہے، حکام پلاننگ کمیشن کے حکام

81
محدود وسائل کے باوجود اقتصادی ترقی، خواتین کو بااختیار بنانے اور تبدیلی کی پالیسیوں پر توجہ مرکوز کرنا ضروری ہے، ڈپٹی چیئرمین محمد جہانزیب خان کا سیمینار سے خطاب
محدود وسائل کے باوجود اقتصادی ترقی، خواتین کو بااختیار بنانے اور تبدیلی کی پالیسیوں پر توجہ مرکوز کرنا ضروری ہے، ڈپٹی چیئرمین محمد جہانزیب خان کا سیمینار سے خطاب

اسلام آباد ۔ 26 اگست (اے پی پی) سی پیک کے اگلے مرحلے میں زراعت اور سائنس و ٹیکنالوجی دونوں شعبوں کو بھرپور ترجیح دی جارہی ہے۔پلاننگ کمیشن کے حکام کے مطابق زراعت اور سائنس اینڈ ٹیکنالوجی دونوں شعبوں کے لئے سی پیک فریم ورک کے تحت نئے مشترکہ ورکنگ گروپس تشکیل دیئے گئے ہیں،حکومتِ پاکستان سی پیک کے تحت زراعت کے شعبے کو جدید رجحانات سے روشناس کرانے کے لئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کر رہی ہے۔کاشتکاروں کی معیارِ زندگی کو بہتر بنانی اور قومی معیشت میں اس کے مثبت اثرات کو بڑھانے کے لئے خاص توجہ دے رہی ہے کیونکہ زراعت قومی معیشت پر اثرانداز ہونے والاسب سے بڑا شعبہ ہے۔ زراعت میں پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کے لئے تکنیکی ترقی بہت ضروری ہے۔ چین نے سی پیک کے دوسرے مرحلے کے تحت زراعت کے شعبے میں ٹیکنالوجی کی منتقلی پر اتفاقِ رائے کیا ہے۔ سی پیک کے تحت دوطرفہ زرعی تعاون سے کپاس کی پیداوار سے متعلق امور کو حل کیا جائے گا اور پاکستان میں کپاس کی پیداوار میں اضافہ ہوگا۔