سی پیک کےدوسرے مرحلے میں چھ سال کے دوران 7 ارب 70 کروڑ ڈالر کی لاگت سے 3428 میگاواٹ کے پن بجلی منصوبے مکمل کیے جائیں گے، حکام سی پیک اتھارٹی

128

اسلام آباد۔26اپریل (اے پی پی):ملک میں توانائی کی ضروریات کوپورا کرنے اور ماحول دوست سستی توانائی کی پیداوار کیلئے چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کےدوسرے مرحلے کے تحت آئندہ چھ سال کے دوران 7 ارب 70 کروڑ ڈالر کی لاگت سے 3 ہزار 428 میگاواٹ پن بجلی کے منصوبے مکمل کیے جائیں گے، ان منصوبوں سے لاکھوں افراد کیلئے روز گار کے وسیع مواقع بھی پیدا ہوں گے،کول انرجی کے 9 منصوبے پایہ تکمیل تک پہنچ چکے ہیں ، جس سے 5320میگاواٹ بجلی مین گرڈ میں شامل ہو رہی ہے جس سے لوڈ شیڈنگ پر قابو پانے میں مدد ملی ہے۔سی پیک اتھارٹی کے حکام نے پیر کو اے پی پی کو بتایا کہ 4 پن بجلی منصوبوں میں سے پہلا منصوبہ ایک ارب 70 کروڑ ڈالر کی لاگت سے تعمیر ہونے والا کروٹ ہائیڈروپاور پراجیکٹ ہے جس سے 720 میگاواٹ سستی بجلی رواں سال ہی قومی گرڈ میں شامل ہو گی۔

دوسرا منصوبہ2 ارب ڈالر کی لاگت سے تعمیر ہونے والا سکی کناری ہائیڈرو پاور پراجیکٹ ہے جس سے 884 میگاواٹ بجلی آئندہ سال تک قومی گرڈ میں شامل ہو گی۔ تیسرا منصوبہ ایک ارب 50 کروڑ ڈالر کی لاگت سے تعمیر ہونے والے آزاد پتن ہائیڈرو پاور پراجیکٹ ہے جس سے 700 میگاواٹ بجلی 2026 تک قومی گرڈ میں شامل ہوگی۔ چوتھا منصوبہ 2 ارب 50 کروڑ ڈالر کی لاگت سے کوہالہ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ ہے جس سے 1124 میگاواٹ بجلی 2027 تک قومی گرڈ میں شامل ہو گی۔ ان منصوبوں کی تکمیل سے ملک میں سستی اور ماحول دوست پن بجلی میسر ہو گی۔ حکام نے بتایاکہ سی پیک نہ صرف ملک کو بجلی کی ضروریات پوری کرنے میں مدد فراہم کررہاہے بلکہ توانائی کی طلب و رسد کو متوازن کرنے اور درآمدی ایندھن پر انحصار کم کرنے میں بھی مدد کررہا ہے۔

سی پیک منصوبہ کے تحت کروٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ سے 720 میگا واٹ بجلی حاصل کی جائے گی ،جو 1.74 ارب ڈالر سے تعمیر کیا جارہاہے پر پیش رفت جاری ہے اس کی تکمیل سے پچاس لاکھ کی آبادی کو کلین اینڈ گرین انرجی کی فراہمی یقینی ہوجائے گی، اس منصوبے سے تقریباً 4500 لوگوں کو روزگار کے مواقع بھی میسر آۓ ہیں ، پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت آزاد جموں و کشمیر میں 1124میگاواٹ کے کوہالہ پن بجلی سہ فریقی منصوبے پر کامیابی کے ساتھ دستخط ہوگئے ہیں۔وزیر اعظم کے تعمیراتی شعبے اور اس سے متعلقہ صنعت کی بحالی کے لئے مدد گار ثابت ہو گا۔ اس منصوبے سے 5ہزار لوگوں کو روزگار کے مواقع فراہم کئے جائیں گے۔ 2 ارب 40 کروڑ ڈالرز کی یہ سرمایہ کاری پاکستان اور آزاد کشمیر میں آئی پی پیز کے کسی بھی منصوبے میں سب سے بڑی سرمایہ کاری ہے۔

اس منصوبے سے پاکستان اور آزاد کشمیر میں صارفین کو سالانہ 5 ارب یونٹ صاف اور سستی بجلی مہیا ہو گی۔کوہالہ اور آزاد پتن میں توانائی کے منصوبوں کے تحت جہاں ملک بھر میں 4 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کیلئے راہ ہموار ہوئی ہے وہیں ملک بھر میں روزگار کے نئے مواقع بھی میسر آئیں گے۔ مذکورہ توانائی منصوبوں کے ذریعے 1800 میگا واٹ بجلی پید ا ہونے کاامکان ہے جبکہ ملک بھر میں 8ہزار روزگار کے نئے مواقع میسرآئیں گے ۔

آزاد پتن پن بجلی منصوبہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کا حصہ ہے جس پر ڈیڑھ ارب ڈالر کی لاگت آئے گی اور اس سے 7سو میگاواٹ سے زائد بجلی پیدا ہوگی اس منصوبے کیلئے ایندھن درآمد کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی اور یہ ملک کو سستی اور آلودگی سے پاک بجلی پیدا کرنے میں مدد دے گا۔ یہ منصوبہ دریائے جہلم پر واقع اور 2026 میں مکمل ہونے کی توقع ہے۔خیبرپختونخوا میں 847 میگاواٹ کے سکھی کیناری پن بجلی منصوبے پر دن رات کام جاری ہے۔1.963 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری سے دریائے کنہار پر تعمیر کئے جانے والے اس منصوبے سے 4ہزار250 ملازمتیں پیدا ہوں گی۔

منصوبے کی بطریق احسن تکمیل کے لیے چینی معمار بھر پور محنت کر رہے ہیں ۔سکی کناری پن بجلی گھر منصوبے نے وبا کی روک تھام و کنٹرول کے لئے ، سخت اقدامات اختیار کیے۔ شیڈول کے مطابق ، سکھی کناری پن بجلی گھر کی تعمیر کو 2022 کے اختتام تک پایہ تکمیل تک پہنچانا ہے۔اس منصوبے اور عملے کی بروقت ترتیب نو کی وجہ سے 700 سے زائد چینی ملازمین نے موجودہ نازک وقت میں مشکلات پر قابو پالیا ہے اور اس منصوبے کی مدت زیادہ متاثر نہیں ہوگی۔ اس پن بجلی گھر کی تکمیل پاکستان کی صنعتی ترقی اور معاشی بحالی کے فروغ میں اہم کردار اداکرے گی۔