سید جمال شاہ نے "قائد کے پورٹریٹ” کے عنوان سے پینٹنگز کی سولو نمائش کا افتتاح کیا

137
Caretaker Federal Minister Jamal Shah
Caretaker Federal Minister Jamal Shah

اسلام آباد۔11ستمبر (اے پی پی):نگراں وفاقی وزیر برائے قومی ورثہ و ثقافت سید جمال شاہ نے پیر کو "قائد کے پورٹریٹ” کے عنوان سے پینٹنگز کی سولو نمائش کا افتتاح کیا جس کا اہتمام آمنہ آئی پٹودی اور ڈاکٹر راحت نوید مسعود نے کیا تھا۔ افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے قومی ورثہ وثقافت جمال شاہ نے برصغیر کے مسلمانوں کے لئے علیحدہ وطن حاصل کرنے کے لئے قائداعظم محمد علی جناح کے وژن، انتھک محنت اور کرشماتی قیادت کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ نمائش محمد علی جناح کی انتہائی حقیقت پسندانہ پینٹنگز اور ڈرائنگ کا شاندار امتزاج ہے۔انہوں نے کہا کہ آج قوم کو موجودہ چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لئے بابائے قوم پاکستان کے لازوال اصولوں ایمان، اتحاد اور نظم و ضبط کی تقلید کی ضرورت ہے ۔کیوریٹر آمنہ آئی پٹودی اور آرٹسٹ علی عظمت کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی این سی اے کو چند تصاویر حاصل کرنی چاہئیں۔

انہوں نے کہا کہ فنون آپ کو اس طرح بدل سکتے ہیں جیسے کوئی اور چیز نہیں۔جمال شاہ نے کہا کہ نیشنل ہیریٹیج اینڈ کلچر ڈویژن اور اس سے منسلک محکمے مزید ثقافتی سرگرمیوں کا انعقاد کریں گے جن میں تھیٹر، میوزک، فلم فیسٹیول اور چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور کلچرل (سی پیک) کاررواں شامل ہیں۔نمائش کی کیوریٹر آمنہ آئی پٹودی نے نمائش کا افتتاح کرنے پر وفاقی وزیر جمال شاہ کا شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ پہلی بار کوئی فنکار وفاقی وزیر ثقافت ہے اور جو خود بھی معروف فنکاروں میں سے ایک ہے۔ انہوں نے کہا کہ فنکار برادری کے مسائل کو جمال شاہ سے بہتر کوئی نہیں سمجھ سکتا۔یہ نمائش قائداعظم محمد علی جناح کی 75ویں برسی کی مناسبت سے منعقد کیا گیا تھا۔ جمال شاہ نے افتتاحی تقریب کے حوالے سے کہا کہ علی عظمت نے رنگ، جمالیات شامل کیں، اور ملک کے بڑے سیاسی منظر نامے میں وضاحت اور بیداری لانے کی ذمہ داری اٹھائی۔ علی عظمت نے اپنی تخلیقات میں یہ کارنامہ نمایاں طور پر انجام دیا ہے۔

جب آپ ایک پینٹنگ سے دوسری پینٹنگ پر چلتے ہیں تو آپ دیکھ سکتے ہیں کہ عظمت علی قائد کی شکل کے بدلتے تاثرات کو کتنی شاندار طریقے سے کھینچتے ہیں۔مصور نے ایک میں نرم مسکراہٹ پینٹ کی ہے، دوسری میں ہلکی سی الجھن میں بدل جاتی ہے۔ تاثرات کا ذخیرہ فنکار کے رنگین اسٹروک کی طرح بھرپور ہے۔ ان کے کام فطرت، تاریخ، اور روحانیت سے ان کی محبت کے ساتھ ساتھ عصری مسائل پر ان کی سماجی تبصرے کی عکاسی کرتے ہیں۔

وہ اپنا منفرد انداز تخلیق کرنے کے لیے مختلف ذرائع اور تکنیکوں کا استعمال کرتا ہے،یہ نمائش پی این سی اے کی نیشنل آرٹ گیلری میں 18 ستمبر 2023 تک عوام کے دیکھنے کے لئے کھلی رہے گی۔ یہ پاکستان میں فن اور ثقافت کو فروغ دینے اور قائداعظم کی 75ویں سالگرہ منانے کے لئے پی این سی اے کی کوششوں کا حصہ ہے۔ اس نمائش کو سامعین کی ایک بڑی تعداد نے دیکھا جن میں فنکار، طلباء، سرکاری افسران، پریس اور میڈیا وغیرہ شامل تھے۔ طلباء کی ایک بڑی تعداد نے نمائش کا دورہ کیا اور فنکاروں سے ان کی تکنیک اور فن کے طریقوں کے بارے میں انٹرویو کیا۔