26.6 C
Islamabad
منگل, ستمبر 2, 2025
ہومقومی خبریںسید علی گیلانی کو ان کی جہد مسلسل پر سلام پیش کرتے...

سید علی گیلانی کو ان کی جہد مسلسل پر سلام پیش کرتے ہیں، سید علی گیلانی قائد کشمیرہیں، کشمیریوں کی تحریک آزادی ایک طویل جدوجہد کا تسلسل ہے، پارلیمانی کشمیر کمیٹی کے چیئرمین رانا قاسم نون کا کشمیر کانفرنس سے خطاب

- Advertisement -

اسلام آباد۔1ستمبر (اے پی پی):پارلیمانی کشمیر کمیٹی کے چیئرمین رانا قاسم نون نے کہا ہے کہ سید علی گیلانی کو ان کی جہد مسلسل پر سلام پیش کرتے ہیں، سید علی گیلانی قائد کشمیرہیں، کشمیریوں کی تحریک آزادی ایک طویل جدوجہد کا تسلسل ہے۔

پیر کو سید علی گیلانی کی برسی پر کشمیر کانفرنس سے چیئرمین کشمیر کمیٹی رانا قاسم نون نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سید علی گیلانی کو ان کی جہد مسلسل پر آج کے دن سلام پیش کرتے ہیں،آج کے دن ہم سید علی گیلانی کو قائد کشمیر کا نام دیتے ہیں۔

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی تحریک آزادی ایک طویل جدوجہد کا تسلسل ہے،بی جے پی کے منشور میں آرٹیکل 370 اور 35-A کا خاتمہ اولین ہدف تھا،پلوامہ حملے کو جواز بنا کر بھارت نے 5 اگست 2019ء کو 370 اور 35-A کو منسوخ کیا،مودی سرکار نے جمہوریت کی آڑ میں کشمیری شناخت مٹانے کی کوشش کی۔انہوں نے کہا کہ بھارت انتخابات فراڈ اور ڈیموگرافک انجینئرنگ کی بنیاد پر کروائے گئے،بھارتی غیر قانونی زیر قبضہ کشمیر میں عوام نے 370 کی بحالی کے حق میں ووٹ دیا، کشمیر اور پاکستان کا رشتہ ہزاروں سال پرانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جغرافیائی، تہذیبی، مذہبی اور ثقافتی طور پر کشمیر، پاکستان کا حصہ ہے،یہ صرف 1947ء کی تقسیم کا معاملہ نہیں، یہ تاریخ اور تمدن کا مسئلہ ہے،سید علی گیلانی صرف ایک فرد نہیں، ایک نظریہ تھے،سید علی گیلانی نے سید قطب، امام حسن البناء اور مولانا مودودی سے فکری رہنمائی لی۔انہوں نے کہا کہ سید علی گیلانی کے تحریکی فکر کو بادشاہتیں اور حکومتیں بھی شکست نہیں دے سکیں،ان کا نظریہ آج بھی کشمیریوں کے دلوں میں زندہ ہے،

ذمہ داری سنبھالتے وقت کہا گیا کہ مسئلہ کشمیر دفن ہو چکا،ہم نے ایک سال میں کشمیر پالیسی کو ازسر نو مرتب کیا، نئی سمت دی،ہم نے جتنا ممکن تھا، دل و جان سے کشمیریوں کی آواز دنیا تک پہنچائی،کشمیر ایشو کو دوبارہ بین الاقوامی سطح پر اجاگر کیا گیا ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کا پہلا جنم 14 اگست 1947ء کو ہوا،دوسرا جنم ایٹمی قوت بننے پر 1998ء میں ہوا،تیسرا جنم پاکستان کا مودی سرکار کی شکست پر 2025ء میں ہوا،سپہ سالار سید عاصم منیر کی قیادت میں پاکستان نے دشمن کے غرور کو خاک میں ملا دیا،

پاکستان کی افواج، شاہین اور سول قیادت نے عظیم کامیابی حاصل کی۔رانا قاسم نون نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان بامعنی اور جامع ثالثی کی ضرورت ہے،کشمیر تنازعہ حل کیے بغیر جنوبی ایشیا میں امن ممکن نہیں،کشمیر تین ایٹمی طاقتوں کے مفادات کا مرکز ہے،کشمیر پاکستان، بھارت اور چین کا مشترکہ مسئلہ ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق بین الاقوامی تنازعہ ہے،جموں و کشمیر میں لاکھوں افراد لاپتہ یا شہید ہو چکے ہیں،کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں جاری ہیں،بلوچستان میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کے شواہد موجود ہیں،بھارتی سٹیٹ سپانسرڈ ٹیررازم عالمی امن کے لیے خطرہ ہے۔چیئرمین کشمیر کمیٹی نے کہا کہ سید علی گیلانی کا نظریہ آج بھی کشمیریوں کی رہنمائی کر رہا ہے،

گیلانی شہید کا فلسفہ شہادت ناقابل شکست ہے،سید علی گیلانی کو قومی ہیرو کے طور پر سلام پیش کرتے ہیں،سید شبیر شاہ کو نیلسن منڈیلا آف کشمیر قرار دیا،یاسین ملک اور دیگر حریت قائدین بھارتی قید میں مظالم سہ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آزادی کے لیے قربانیاں دینے والوں کو قوم سلام پیش کرتی ہے،اسلام آباد میں جلد بین الاقوامی کشمیر کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا،قومی اسمبلی لائبریری میں سید علی گیلانی کارنر قائم کیا جائے گا،یہ کارنر قومی اسمبلی کی طرف سے گیلانی شہید کو خراج عقیدت ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ او آئی سی میں کشمیر پر قرارداد پیش کرنے سے روکا گیا،بھارتی اثر و رسوخ کے باعث کئی پلیٹ فارمز پر کشمیر کو دبایا گیا۔رانا قاسم نون نے کہا کہ ترک سپیکر کا او آئی سی میں کشمیر پر آدھے گھنٹے کا خطاب قابل ستائش ہے،پاکستان کشمیریت کے بغیر ادھورا ہے کشمیریت پاکستان کے بغیر بے معنی ہے،سید علی گیلانی کی جدوجہد کی گواہی فطرت بھی دے رہی ہے۔

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں