سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بجلی بحالی اور عوام کو ریلیف فراہم کرنا حکومت کے اولین ترجیح ہے، وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر خان

118

پشاور۔1ستمبر (اے پی پی):وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بجلی بحالی اور عوام کو ریلیف فراہم کرنا حکومت کے اولین ترجیح ہے، جمعرات کو پیسکو حکام کے ساتھ خیبر پختونخواہ میں سیلاب سے متاثرہ بجلی نظام کی بحالی کے حولے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوے انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی ہدایت پر سیلاب کے باعث بجلی انفراسٹرکچر کو پہنچنے والے نقصان کا درست تخمینہ لگانے کے لیے یہاں کا دورہ کر رہا ہوں۔ اجلاس میں پیسکو چیف محمد جبار خان،چیف ایگزیکٹو قاضی طاہر، پیسکو حکام کے علاوہ ضلع لوئیر دیر سے ممبر صوبائی اسمبلی بھی موجود تھے۔

پیسکو حکام نے وفاقی وزیر کو بتایا کہ پشاور سرکل میں 4 فیڈرز متاثر ہوے جس کی بحالی کا کام جاری ہے جبکہ ترناب ،ابازئی اور گل بیلہ1,2مکمل طور پر فعال ہے،پیسکو حکام نے بتایا کہ صوبہ میں سوات سرکل سب سے زیادہ متاثر ہوا جہاں 3 گریڈ اسٹیشن مدین، مٹہ اور منڈا کو کافی نقصان پہنچا ہے جس سے بجلی کی ترسیل بند ہے۔ پیسکو حکام کے مطابق ان گریڈز کی بحالی کا کام جاری اور 12ستمبر تک مکمل کر لیا جائے گا،

پیسکو حکام نے اجلاس میں وفاقی وزیر خرم دستگیر کو بریفنگ دیتے ہوے بتایا کہ ضلع نوشہرہ اور چارسدہ میں متاثرہ فیڈرز اور ٹرانسمیشن کائنز کی بحالی کا کام تیزی سے جاری ہے ، وفاقی وزیر نے پیسکو حکام کو ہدایات دیتے ہوے کہا کہ صوبے میں بجلی نظام کی بحالی کو ترجیحی بنیادوں مکمل کیا جائے اور اس سلسلے میں منسٹری سے بحالی آپریشن کی نگرانی کے لیے جوائنٹ سیکرٹری عالم زیب کو مقرر کیا ہے

، وفاقی وزیر نے کہا کہ عوام کو ریلف فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے اور اس سلسلے میں تمام وسائل کو بروے کار لایا جائے گا۔بعدازاں وفاقی وزیر نے پریس کانفرنس میں کہا کہ سوات سرکل اور باجوڑ کے کچھ علاقوں کے علاوہ صوبے کے تمام ضلاع میں بجلی بحال کر دی گئی ہے، وزیر اعظم شہباز شریف نے کے پی کے لیے 10 ارب روپے کے امداد کا اعلان کیا ہے

،انھوں نے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بحالی کا کام جاری اور مکمل بحالی اور ریلیف تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، انھوں نے کہا کہ 15 ستمبر سے پٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں کمی اور بجلی کے حوالے سے قومی پالیسی کا اعلان جلد ہو گا۔