
اسلام آباد۔6اکتوبر (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات احسن اقبال نے ہدایت کی کہ غیر ملکی فنڈنگ کو تیزی سے بروئے کار لانے اور سیلاب سے متعلق منصوبوں پرفوری بنیادوں پر کارروائی کے لیے وزارت منصوبہ بندی میں گرین چینل میکنزم قائم کیا جائے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی ریسرچ کی طرف سے پیش کردہ ایک نظرثانی شدہ منصوبے کا جائزہ اجلاس سے خطاب کر رہے تھے ۔ اجلاس میں چیف اکانومسٹ ڈاکٹر ندیم جاوید، ممبران پلاننگ کمیشن اور وزارتوں کے سینئر افسران نے شرکت کی۔ سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی نے "ٹڈیوں کی ایمرجنسی اور فوڈ سکیورٹی” کے ٹائل پروجیکٹ کی سفارش کی جس کی مالیت 25120 روپے ملین ہے۔ مزید غور کے لیے قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی کو بھیج دیا گیا۔
ورلڈ بینک کی 21,120 ملین روپے کی امداد کے علاوہ حکومت پاکستان کے پاس بھی 4000 ملین روپے کا حصہ ہے۔ لوکسٹ ایمرجنسی اور فوڈ سیکیورٹی ایک جاری پروجیکٹ ہے جس کی سرپرستی وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی ریسرچ کر رہی ہے اور اسے پورے ملک میں نافذ کیا جائے گا۔ رواں مالی سال 2022-23 کے دوران 800 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں۔
حالیہ سیلاب سے درپیش چیلنجوں کے پیش نظر، موجودہ ہنگامی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے پبلک سیکٹر کے ترقیاتی منصوبوں کے فنڈز کو دوبارہ مختص کیا جا رہا ہے۔ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں کسانوں کو گندم اور تیل کے بیج فراہم کرنے کے لیے فنڈز کو دوبارہ مختص کرنے کے لیے لوکسٹ ایمرجنسی اور فوڈ سیکیورٹی پروجیکٹ پر نظر ثانی کی جا رہی ہے۔
وزیر نے مزید ہدایت کی کہ سیلاب سے متاثرہ کسانوں کی سہولت کے لیے دائرہ کار کا جائزہ لیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اسپانسرز گاڑیوں کی مانگ کا جائزہ لیں گے اور تمام پروجیکٹ کی نگرانی اور مؤثر استعمال کے لیے ٹریکنگ سسٹم کے ذریعے ماہانہ بنیادوں پر رپورٹ کی جائے گی۔
کسانوں کو ان پٹ کی فراہمی کے لیے منصوبے کے تحت زیادہ سے زیادہ وسائل کو یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی۔ اس منصوبے کو مزید غور و خوض کے لیے قومی اقتصادی کونسل میں جمع کرا دیا گیا ہے۔