اسلام آباد۔15اکتوبر (اے پی پی):نگراں وفاقی وزیر برائے مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی انیق احمد نے پاکستان آبزرور کے ایڈیٹر انچیف کے طور پر خدمات انجام دینے والے سینئر صحافی زاہد ملک مرحوم کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک محب وطن شہری تھے اوراسلام اور پاکستان کے لیے ان کی خدمات کو سراہا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان آبزرور کے چیئرمین فیصل زاہد ملک سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جنہوں نے ان سے ان کے دفتر میں ملاقات کی۔
فیصل زاہد نے اپنے مرحوم والد زاہد ملک کے لیے خوبصورت الفاظ منسوب کرنے پر وفاقی وزیر انیق کا شکریہ ادا کرنے کے ساتھ ساتھ وزارت مذہبی امور کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات کو سراہتے ہوئے ان کی مستقبل کی کوششوں میں کامیابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ وفاقی وزیر انیق احمد نے کہا کہ پاکستان کی نئی حج پالیسی 2024 میں حاجیوں کے لیے بہت سی خصوصیات کا تصور کیا گیا ہے جیسے کہ مختصر قیام کا آپشن، کیو آر کوڈ، 45 دنوں کے لیے ویڈیو کال کے اختیارات کے ساتھ موبائل فون سم وغیرہ شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ حج پالیسی آخری مرحلہ میں ہے اور جلد وفاقی کابینہ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ حج پالیسی 2024 کی شکل کی ذاتی طور پر نگرانی کر رہے ہیں اور حجاج کرام کے لیے اسے آسان اور زیادہ مددگار بنانے کی ہدایت کی ہے۔ اگلے سال حجاج کی تعداد جیسے مسائل، سعودی حکومت کی جانب سے کمپنیوں کی تعداد 900 سے کم کر کے محض 46 کرنے کا فیصلہ اور ہمیں امید ہے کہ جلد ہی اس کا مثبت جواب مل جائے گا۔
وفاقی وزیر نے کیو آر کوڈ اور مختصر قیام کے آپشن کے بارے میں کہا کہ ہر حاجی کو دو سوٹ کیس دیے جائیں گے جو گم ہونے کی صورت میں کیو آر کوڈز کے ذریعے تلاش کیے جاسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ حج سیزن سے حج کے سفر کا دورانیہ 45 دن سے کم کرکے 18 سے 20 دن کرنے کی تجویز ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حجاج کو سعودی عرب میں 45 دن یا 18 سے 20 دن کے قیام کا انتخاب کرنے میں آزاد ہوگی۔وفاقی وزیر نے واضح کیا کہ عازمین کے پاس دونوں آپشن ہوں گے لیکن اخراجات وہی رہیں گے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ حکومت 45 دنوں کے لیے موبائل سم فراہم کرے گی جسے ویڈیو کالز کے لیے بھی استعمال کیا جا سکے گا۔