
اسلام آباد۔7اگست (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے پیمرا (ترمیمی) بل کو مزید بہتر بنانے، پارلیمانی نگرانی، ٹربیونل، کونسل آف کمپلینٹس اور جمع کرائی گئی ترامیم سے متعلق معاملات حل کرنے کے لئے سینیٹ میں رولز آف پروسیجر اینڈ کنڈکٹ آف بزنس 2012 کے تحت پیمرا (ترمیمی) بل 2023 واپس لے لیا۔ سینیٹ سیکریٹریٹ سے پیر کو جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق قائمہ کمیٹی کا اجلاس کمیٹی کی کنوینر فوزیہ ارشد کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (ترمیمی) بل 2023 پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔
یہ بل وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے متعارف کروایا تھا جس پر اراکین کمیٹی نے وسیع غور و خوض کیا۔ پاکستان میں اہم الیکٹرانک میڈیا آرگنائزیشن سے تعلق رکھنے والے سینئر صحافیوں اور مختلف میڈیا ایسوسی ایشنز کے نمائندگان ”پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (ترمیمی) بل 2023 پر بحث کے لئے اجلاس میں شریک ہوئے۔ اجلاس کے دوران بل کی محرک وفاقی وزیر اطلاعات نے قانون سازی کی اہمیت کو تسلیم کیا۔ محتاط غور و خوض اور مختلف اسٹیک ہولڈرز سے 28 ترامیم وصول کرنے کے بعد سپانسر نے مناسب ترامیم کو بل میں شامل کر کے قانون سازی کو مزید بہتر بنانے کے لئے بل واپس لینے کا فیصلہ کیا اور نئی حکومت کو اسے مستقبل میں آگے بڑھانے کی اجازت دی۔
اس اقدام کو مختلف سٹیک ہولڈرز کی جانب سے فراہم کردہ قیمتی آراءکے پیش نظر بل پر مزید وقت، غور و فکر اور اتفاق رائے پیدا کرنے کے موقع کے طور پر دیکھا گیا۔ مختلف میڈیا تنظیموں کے نمائندوں نے اجلاس میں شرکت کی، اپنی ترامیم پیش کیں اور بل پر اپنے نکتہ نظر کا اظہار کیا۔ بل پر بحث کے دوران میڈیا ورکرز کے واجبات اور تنخواہوں کے مسائل اہم نکتہ تھا۔ کمیٹی کے ارکان، صحافیوں اور میڈیا تنظیموں کے نمائندگان نے بل مکمل طور پر واپس لینے کی بجائے بقیہ مجوزہ تبدیلیوں پر غور و خوض کرتے ہوئے ان ترامیم کی منظوری کی اہمیت پر زور دیا۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے بل کو ایجنڈے پر رکھنے بالخصوص صحافیوں کے جسمانی اور مالی تحفظ سے متعلق ترامیم کے حوالے سے بل پر غور و خوض جاری رکھنے پر زور دیا۔
سینیٹر مشتاق احمد نے غیر متنازعہ ترامیم کی منظوری پر زور دیا۔ بل کو مزید بہتر بنانے اور پارلیمانی نگرانی، ٹربیونل، کونسل آف کمپلینٹس اور جمع کرائی گئی ترامیم سے متعلق معاملات کو حل کرنے کے لئے سپانسر نے مشاورت کا عمل دوبارہ شروع کرنے کی ضرورت سے آگاہ کیا۔ چیئر کے اعلان کے مطابق سینیٹ میں رولز آف پروسیجر اینڈ کنڈکٹ آف بزنس 2012ءکے تحت بل باضابطہ طور پر واپس لے لیا گیا ہے۔ کمیٹی کے اجلاس میں معزز سینیٹر صاحبان بشمول عرفان صدیقی، محمد طاہر بزنجو، کامران مائیکل، وقار مہدی، انور لال دین، کامران مرتضیٰ اور مشتاق احمد نے شرکت کی۔
علاوہ ازیں وزارت اطلاعات و نشریات کے سینئر حکام، سینئر صحافی اور چیئرمین پیمرا بھی اجلاس میں موجود تھے۔ اجلاس کا اختتام پاکستان میں الیکٹرانک میڈیا منظر نامے کو ریگولیٹ کرنے اور موثر بنانے کے لئے پیمرا (ترمیمی) بل 2023ءکو بہتر بنانے کے ارادے سے ہوا۔