سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی کا اجلاس

115

اسلام آباد۔28فروری (اے پی پی):سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی کا اجلاس پیر کو سینیٹر سیمی ایزدی کی زیر صدارت ہوا جس میں کمیٹی کی تشکیل کے بعد سے موسمیاتی تبدیلی کی سفارشات پر عملدرآمد کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور مالی سال 23-2022کے لیے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کے حوالے سے تجاویز پر غور کیا گیا۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ سینیٹ کی کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی کی سفارشات کی تعمیل کرتے ہوئے محکمہ جنگلات، جنگلی حیات اور ماہی پروری، حکومت پنجاب کی جانب سے فاریسٹ ایکٹ 1927 میں ترامیم کے مسودے کی صوبائی کابینہ نے منظوری دے دی ہے۔ چیئرمین کمیٹی نے ترامیم کے مسودے کی کاپی طلب کی۔

اجلاس میں یورو-2 سے یورو-5 فیول تک بتدریج ترقی کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ روزانہ کی بنیاد پر 80 سے 90 ہزار گاڑیاں اسلام آباد میں داخل ہوتی ہیں۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ درآمد کے حوالے سے یورو V کی تعمیل کی جا رہی ہے تاہم موجودہ صورتحال میں پاکستان میں موجود ریفائنریز کے پاس اس کی صلاحیت نہیں ہے اور وہ یورو II پر کام کر رہی ہیں۔

پاکستان ہائی سپیڈ ڈیزل (HSD) کی ضرورت کو 60 فیصد مقامی پیداوار اور 40 فیصد درآمد کے ذریعے پورا کرتا ہے، اسی طرح پاکستان (موٹر پٹرول) ایم ایس کی ضرورت کو 30 فیصد مقامی پیداوار اور تقریباً 70 فیصد درآمد کے ذریعے پورا کرتا ہے۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ یورو-وی فیول ریفائنریز کو مکمل طور پر تبدیل کرنے کے لیے ریفائننگ پالیسی کا مسودہ تیار کیا گیا ہے جس میں پرکشش مالیاتی پیکجز کی پیشکش کی گئی ہے تاکہ ریفائنریز کو یورو-V فیول کو اپ گریڈ کرنے اور تیار کرنے کی ترغیب دی جا سکے۔

کمیٹی نے مارگلہ کی پہاڑیوں میں آگ لگنے کے بڑھتے ہوئے رجحان پر تشویش کا اظہار کیا۔ چیئرپرسن آئی ڈبلیو ایم بی اور سی ڈی اے کے اہلکار نے کمیٹی کو بتایا کہ آنے والے موسموں میں مارگلہ کی پہاڑیوں میں آتشزدگی سے بچاؤ کے لیے لائحہ عمل وضع کرنے کے لیے ڈی جی ماحولیات اور جنگلی حیات کی انتظامیہ کے ساتھ اجلاس منعقد کئے گئے ہیں۔

سی ڈی اے نے کمیٹی کو بتایا کہ علاقے میں آگ سے بچاؤ کے لیے مزید اقدامات کیے جائیں گے جبکہ اس حوالے سے منصوبے میں مقامی کمیونٹی اور رینجرز کے فائر فائٹرز کی مدد لی جائے گی۔ چیئرپرسن آئی ڈبلیو ایم بی نے مارگلہ ہلز، اسلام آباد میں کوڑا کرکٹ کے معاملے پر کمیٹی کو آگاہ کیا اور بتایا کہ کوڑا کرکٹ کا مسئلہ موقع پر جرمانے کے ذریعے ہی حل کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فی الحال کوڑا کرکٹ پر چارجز مجسٹریٹ کے ذریعے کیے جاتے ہیں، اس عمل سے وقت پر جرمانہ عائد کرنا ناممکن ہو جاتا ہے۔ نیچر اینڈ وائلڈ لائف مینجمنٹ ایکٹ کا مسودہ تیار کر لیا گیا ہے جو کہ رینجرز کو کوڑا کرکٹ پھینکنے پر موقع پر جرمانے کے اختیارات دے گا۔

انہوں نے کمیٹی کو یہ بھی بتایا کہ نیشنل پارک کے مقصد کو پورا کرنے کے لیے دیگر ریستورانوں کو بھی نوٹس بھیجے جا رہے ہیں۔ کمیٹی کو یہ بھی بتایا گیا کہ ہائی کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں نیشنل پارک میں کسی قسم کی تعمیرات کی اجازت نہیں اور اس سے جنگلی حیات کے تحفظ اور فروغ کا مقصد پورا کرے گا۔

کمیٹی کو یہ بھی بتایا گیا کہ یہ ہوٹل اور ریستوراں بھی پانی کو آلودہ کرنے کا ذریعہ ہیں۔ وزارت موسمیاتی تبدیلی نے مالی سال 2022-23 کے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کے منظور شدہ منصوبوں کے لیے 26,423.328 ملین اور غیر منظور شدہ منصوبوں کے لیے 2,017.335 بجٹ کی تجاویز پیش کیں۔ اجلاس میں سینیٹرز مشاہد حسین سید، تاج حیدر، ڈاکٹر محمد ہمایوں مہمند، کامران مائیکل، خالدہ عطیب، عمر فاروق اور سینیٹر عابدہ محمد عظیم نے شرکت کی۔ وزارت موسمیاتی تبدیلی، وزارت خارجہ اور دیگر متعلقہ محکموں کے سینئر حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔