13.8 C
Islamabad
اتوار, مارچ 16, 2025
ہومقومی خبریںسینیٹر مشاہد حسین سید کا پائیدار امن اور رواداری کے لیے کشمیر...

سینیٹر مشاہد حسین سید کا پائیدار امن اور رواداری کے لیے کشمیر اور فلسطین کے دیرینہ تنازعات کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کی ضرورت پر زور

- Advertisement -

اسلام آباد۔15مارچ (اے پی پی):سینیٹر مشاہد حسین سید نے پائیدار امن اور رواداری کے حصول کے لیے کشمیر اور فلسطین کے دیرینہ تنازعات کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ متحدہ عرب امارات کے عرب پارلیمنٹ کے سابق اسپیکر احمد بن محمد الجسوان کی میزبانی میں بین الاقوامی پارلیمنٹ برائے رواداری اور امن (آئی پی ٹی پی) کانفرنس میں بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے سینیٹرمشاہد حسین سید نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ امن کے حصول میں فعال کردار ادا کریں۔

انہوں نے کہا کہ غزہ اور سوڈان میں جاری تنازعات میں انسانیت کی بنیاد پر امداد کے بہائو کو یقینی بنانے اور جنگ بندی کو نافذ کرنے کے لیے ہر قسم کے محاصرے کو ختم کرنا ضروری ہے۔ سوڈان کی سنگین صورتحال کو اجاگر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آبادی کا ایک تہائی حصہ بے گھر ہو چکے ہیں، جس کی وجہ سے ایک سنگین انسانی بحران پیدا ہو گیا ہے۔ انہوں نے شہریوں کی قیادت میں، شہریوں کی ملکیت والی امن کارروائی کا مطالبہ کیا تاکہ اس علاقے میں خوراک کے عدم تحفظ کے بڑے چیلنج کو ختم کیا جا سکے۔

- Advertisement -

سینیٹر مشاہد حسین نے صدر ٹرمپ کی انتخابی کامیابی کو بھی عالمی امن کے لیے ایک مثبت قدم قرار دیا، کیونکہ صدر ٹرمپ نہ تو جنگ پسند ہیں اور نہ ہی کسی نئی سرد جنگ کے حامی ہیں۔ انہوں نے یوکرین میں امن کے لیے صدر ٹرمپ کی کوششوں اور ایران کے جوہری مسئلے پر سفارتی مذاکرات کی پہل کو بھی سراہا، یہ کہتے ہوئے کہ ، طاقت کے استعمال یا دھمکی سے نہیں بلکہ یہ تمام مسائل صرف براہ راست مذاکرات سے حل کیے جا سکتے ہیں۔

انہوں نے متحدہ عرب امارات کے صدر محمد بن زایدالنہیاں کی روشن خیال قیادت میں امن کو فروغ دینے کے کردار کو بھی سراہا اورکہا کہ وہ پاکستان کے قریبی دوست ہیں، متحدہ عرب امارات میں 100 سے زائد قومیتیں ہم آہنگی اور تحفظ کے ساتھ رہ رہی ہیں۔ انہوں نے اس بات کو یاد کیا کہ 2025 بندونگ کانفرنس کی 70 ویں سالگرہ کا سال ہے جو میں 1955 میں انڈونیشیا کی میزبانی میں منعقد ہوئی تھی، جس نے پہلی بار ایشیائی اور افریقی ممالک کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کیا ، جس میں پاکستان بانی رکن تھا۔

انہوں نے کہا کہ گلوبل سائوتھ کے احیا کے بنیاد بندونگ میں رکھی گئی تھی اور دنیا اقتصادی اور سیاسی طاقت کے عالمی توازن میں ایک تاریخی تبدیلی کا مشاہدہ کر رہی ہے، جو مغرب سے مشرق کی طرف منتقل ہو رہی ہے۔ اس کانفرنس میں چار براعظموں (ایشیا، افریقہ، لاطینی امریکہ اور یورپ) کے 40 ممالک کے پارلیمانی ارکان، سیاسی شخصیات اور رہنماؤں نے شرکت کی، تاجکستان پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد زکیرزادے اور انٹر پارلیمانی یونین (آئی پی یو) کے سیکرٹری جنرل مارٹن چونگونگ نے کلیدی خطاب کیا۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=573035

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں