اسلام آباد ۔ 8 اگست (اے پی پی) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوئیٹرس نے بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کے الحاق کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے حل کے لئے اقوام متحدہ کے چارٹر کی روشنی میں سلامتی کونسل کی کئی دہائیوں پرانی قراردادیں موجود ہیں۔ سیکرٹری جنرل کے ترجمان سٹیفن ڈوجیریک نے روزانہ کی بریفنگ میں صحافیوں کو بتایا کہ اقوام متحدہ کے سربراہ نے 1972ءکا شملہ معاہدہ یاد کروایا ہے جس میں کہا گیا کہ جموں و کشمیر کی حتمی حیثیت کا تعین پرامن ذرائع سے اقوام متحدہ کے چارٹر کے عین مطاق کیا جائے گا۔ سیکرٹری جنرل گوئیٹرس نے مقبوضہ کشمیر میں عائد کی گئی پابندیوں پر بھی تشویش کا اظہار کیا جس سے علاقہ بھر میں انسانی حقوق کی صورتحال گھمبیر ہو سکتی ہے۔ انہوں نے اس ضمن میں مقبوضہ کشمیر میں مواصلاتی رابطے کاٹنے اور سکول بند کئے جانے کا حوالہ بھی دیا۔ ترجمان ڈوجیریک سے اس موقع پر صحافیوں نے کشمیر کے حوالے سے سوالات کی بھرمار کر دی جس پر انہوں نے سیکرٹری جنرل کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ عالمی ادارہ کے سربراہ کو کشمیر کی صورتحال پر تشویش ہے اور انہوں نے فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ صبر و تحمل سے کام لیں۔ کشمیر کی صورتحال کے تناظر میں اقوام متحدہ کے رابطوں بارے سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ یو این سیکرٹریٹ نیویارک میں پاکستان اور بھارت کے مستقل مشنز سے رابطوں میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا خط موصول ہو گیا ہے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی دستاویز کے طور پر سرکولیٹ کر دیا گیا ہے۔