لاہور۔2ستمبر (اے پی پی):سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو نے کہا ہے کہ موجودہ سال کپاس کی بحالی کا سال ہے ، امسال کپاس کی مارکیٹ مستحکم رہنا نہایت خوش آئند ہے کیونکہ اس سے کاٹن سپلائی چین پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے، ضرورت اس امر کی ہے کہ رواں ماہ کے دوران کپاس کی فصل سے بھرپور پیداوار حاصل کرنے کے لئے نیوٹریشنل مینجمنٹ پر خاص توجہ دی جائے، اس کے علاوہ کپاس کی سرویلنس،نگرانی اور ضرررساں کیڑوں کے تدارک کے لئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات جاری رکھے جائیں۔
وہ ملتان او ربہاولپورمیں جنوبی پنجاب میں کپاس اور سیلاب کی موجودہ صورتحال کی مانیٹرنگ کے لئے منعقدہ اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ اجلاس میں ضلعی انتظامیہ اور محکمہ زراعت کے اعلی افسران نے شرکت کی۔ بریفنگ کے دوران سیکرٹری زراعت کو بتایا گیا کہ صوبہ بھر میں کپاس کی حالت تسلی بخش ہے اور کپاس کی فصل کی بہتر نگہداشت کے لئے ترجیحا اقدامات کئے جارہے ہیں۔
تاہم بعض علاقوں میں سفید مکھی،ملی بگ اور گلابی سنڈی کا حملہ مشاہدہ میں آیا ہے۔رپورٹ ملنے پر زراعت توسیع اور پیسٹ وارننگ کی ٹیمیں جدید کیمسٹری کی حامل زرعی زہروں کا سپرے کر رہی ہیں۔ اس موقع پر سیکرٹری زراعت پنجاب نے ہدایات دیں کہ ضرررساں کیڑوں ا و رسنڈیوں کے تدارک کے لئے جامع حکمت عملی مرتب کرنے کے لئے زرعی ماہرین کے ٹیکنیکل سیشن کا انعقاد کیا جائے تاکہ موسم کی صورتحال اور ہاٹ سپاٹ ایریا کو مدِ نظر رکھتے ہوئے کاشتکاروں کے لئے ایڈوائزری مرتب کی جا سکے جسے بعد ازاں زرعی توسیعی کارکنان کے ذریعے کاشتکاروں تک فوری پہنچایا جائے۔
بریفنگ کے دوران مزید بتایا گیا کہ اگیتی کاشتہ کپاس کی فصل کی چنائی جاری ہے اور اب تک مجموعی طور پر کپاس کی فصل اچھی ہے۔ اس موقع پرسیکرٹری زراعت پنجاب نے تمام ڈویژنل ڈائریکٹرز کو جننگ فیکٹریوں میں کپاس کی پھٹی کی آمد کا ریکارڈ مرتب کرنے کہ ہدایت کی ۔ اس موقع پر سیکرٹری زراعت پنجاب نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں تمام فصلات بشمول کپاس کے تحفظ کیلئے اقدامات کرنے، محکمہ آبپاشی سے مکمل رابطہ رکھنے اور سیلاب کی صورتحال کو مانیٹر کرکے جامع رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=385731