سمبڑیال۔ 30 مئی (اے پی پی):انچارج شفاخانہ حیوانات کلووال تحصیل سمبڑیال سینئر ویٹرنری آفیسر ہیلتھ ڈاکٹر محمد افضل نے کہا ہے کہ شدید گرمی کی وجہ سے جانوروں میں بیماریاں حملہ کرسکتی ہیں اور دوھ میں کمی ہوسکتی ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دفتر میں اے پی پی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ شدید گرمی کی لہر چل رہی ہے جس سے انسانوں کے ساتھ ساتھ جانوروں کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جب گرمی زیادہ ہوتی ہے تو جانور پریشان ہوتا ہے جس سے دودھ کی پیداوار میں واضح کمی ہوجاتی ہے
،انہوں نے کہا کہ گرمی میں زیادہ تر ولائتی نسل کی گائے متاثر ہوتی ہیں جن میں فریزین،جرسی اور ایمپورٹڈ شامل ہیں،انہوں نے کہا کہ اگر فارمر اپنے جانوروں کو گرمی سے نہ بچائیں گے تو جانور کو ہیٹ اسٹروک یعنی لو لگ سکتی ہے،انہوں نے کہا کہ اگر جانور کو ہیٹ اسٹروک ہوجائے تو وہ منہ سے رالیں ٹپکانا اور ہانپنا شروع کردیتا ہے یا پھر جانوربے ہوشی کی وجہ سے گر پڑتا ہے اور اس کی موت بھی واقع ہوسکتی ہے،
اس صورتحال میں جانور کو بخار ہوجاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ جانوروں کو گرمی سے بچانے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ جانور کو سایہ دار اور ہوادار جگہ مہیہ کی جائے،جانوروں کے اوپر پانی کا فوارا اور ہوا کیلئے پنکھے کا انتظام کیا جائے تاکہ جانور کا درجہ حرارت نارمل رہے
،ڈاکٹر افضل نے ہدایت کی کہ جانوروں کا سخت گرمی میں تازہ پانی پلائیں، پانی والی ٹینکی سیمنٹ کی ہوتی چاہیے اور اس کے اوپر سایہ ہونا چاہیے تاکہ پانی کا درجہ حرارت نہ بڑھے، انہوں نے کہا کہ اگر کسی جانور کو ہیٹ اسٹروک ہوجائے تو اسے تازہ پانی سے نہلائیں،پینے کیلئے وافر پانی مہیا کریں اور پانی میں الیکٹرولائیٹس میڈیسن کا استعمال کریں۔