اسلام آباد۔24اکتوبر (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سکول سے باہر بچوں کو سکولوں میں داخل کرنے کے لیے موثر اقدامات کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ انسانی وسائل کی ترقی کسی بھی ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے بنیادی حیثیت رکھتی ہے، خاص طور پر خواندگی اور پرائمری تعلیم سے متعلق انسانی ترقی کے اشاریوں کو بہتر بنانے کے علاوہ ملک میں نوجوانوں کی مہارت کو بڑھانے کے لیے جدید انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی ٹولز کو اپنانے کی ضرورت ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے قومی کمیشن برائے انسانی ترقی (این سی ایچ ڈی) کے چیئرمین کرنل (ر) ڈاکٹر امیر اللہ مروت سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جنہوں نے پیر کو یہاں ایوان صدر میں ان سے ملاقات کی۔
صدر مملکت نے ملک میں شرح خواندگی کو بڑھانے کے لیے سکول سے باہر بچوں بالخصوص طالبات کو تعلیم کی فراہمی کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ پاکستان میں سکول سے باہر بچوں کی تعداد کا تخمینہ تقریباً 2 کروڑ ہے۔ صدر نے این سی ایچ ڈی کے چیئرمین پر زور دیا کہ وہ ملک کی شرح خواندگی کو بڑھانے کے لیے تعلیم بالغاں اور غیر رسمی بنیادی تعلیم پر کام کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مساجد کو علمائے کرام کی مدد سے فجر اور ظہر کی نماز کے درمیان تعلیم بالغاں کے پروگراموں کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ چیئرمین این سی ایچ ڈی نے صدر کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ کمیشن انسانی ترقی کو فروغ دینے کے لیے کام کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کمیشن نے ایکسلریٹڈ لرننگ پروگرام (اے ایل پی) کے نصاب پر مبنی 100 مدرسہ سکولوں کے علاوہ پاکستان ہیومن ڈویلپمنٹ فنڈ (پی ایچ ڈی ایف) کے مالی تعاون سے 3000 تعلیم بالغاں مراکز کا ایک میگا پروجیکٹ شروع کیا ہے۔ انہوں نے صدر کو ملک میں 30 لاکھ سکول سے باہر بچوں کے اندراج کے لیے بی آئی ایس پی کے ساتھ این سی ایچ ڈی کے معاہدے کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس منصوبے کے تحت این سی ایچ ڈی نے اب تک 1.4 ملین سے زیادہ سکول سے باہر بچوں کا داخلہ کیا ہے۔ قبل ازیں چیئرمین کرنل (ر) ڈاکٹر امیر اللہ مروت نے صدر مملکت کو این سی ایچ ڈی کی سال 2021 کی سالانہ رپورٹ بھی پیش کی۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=334022