شنگھائی تعاون تنظیم حکومتی سربراہان کی کونسل کا 18واں اجلاس

65

اسلام آباد ۔ 02 نومبر (اے پی پی) شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او)کے رکن ملکوں نے کثیرالجہتی تجارتی و اقتصادی تعاون ، ماحولیاتی بہبود کی ترقی اور ریلوے ٹرانسپورٹ کے شعبے میں نئے پروگرامز کی منظوری دیدی۔یہ منظوری ا زبکستان کے دارلحکومت تاشقند میں منعقدہ ایس سی او حکومتی سربراہان کی کونسل(سی ایچ جی)کے 18ویںاجلاس میں دی گئی۔اس موقع پر رکن ملکوں نے کسٹمز سروسز اورایف اے او کے حوالے سے تعاون کے معاہدے پر بھی دستخط کئے۔ہفتہ کو ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ایڈیشنل سیکرٹری اور نیشنل کوآرڈینیٹر ایس سی او ظہور احمد اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت کر رہے تھے۔انہوں نے اجلاس میں شرکت کرنیوالے تمام رہنماوں کو وزیر اعظم عمران خان اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی جانب سے نیک تمناوں کا پیغام بھی پہنچایا۔اجلاس میں ابھرتی ہوئی علاقائی و گلوبل اقتصادی صورتحال،اقتصادی استحکام کیلئے مشترکہ کوششوں،علاقائی روابط اور امن و سلامتی سے متعلق امور زیر بحث لائے گئے۔ایڈیشنل سیکرٹری نے اپنے ریمارکس میں علاقائی تعاون،امن اور سلامتی کے حوالے سے ایس سی او کی اہمیت کو اجاگر اور شرکاء کو حکومت پاکستان کے ”احساس پروگرام”کے بارے میں آگاہ کیا اور اس بات پر زور دیا کہ غربت کا خاتمہ ایس سی او کی ترجیحات میں شامل ہونا چاہیئے۔ایڈیشنل سیکرٹری نے سی پیک کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ بی آر آئی کے تحت فلیگ شپ منصوبہ ہے۔انہوں نے ڈبلیو ٹی او رولز اینڈ ریگولیشن کی بنیاد پر کثیر الجہتی تجارتی سسٹم کی غرض سے کوششوں کیلئے پاکستان کی حمایت اور ریاستی دہشت گردی سمیت ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کا اعادہ کیا۔انہوں نے ایس سی او کی سطح پر دہشت گردی،شدت پسندی اور دیگر ٹرانز نیشنل جرائم کیخلاف کوششوں کی بھی بھر پور حمایت کی ۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور شدت پسندی گلوبل خطرات ہیں اور اسے کسی ایک ملک ،مذہب یا نسل کیساتھ نہیں جوڑنا چاہیئے۔ایڈیشنل سیکرٹری نے پاکستان کی جانب سے افغان عوام اور حکومت کی قیادت میں امن و مصالحتی عمل میں پاکستان کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا۔