شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کا پاکستان میں انعقاد ایک تاریخی ایونٹ اورفخر کا لمحہ ہے،حسان دائود بٹ

213
Shanghai Cooperation Organization
Shanghai Cooperation Organization

اسلام آباد۔15اکتوبر (اے پی پی):سابق پراجیکٹ ڈائریکٹر سی پیک ڈاکٹر حسان دائود بٹ نے کہاہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او)کے رکن ممالک کی کونسل آف دی ہیڈز آف گورنمنٹ (سی ایچ جی )کا 23 واں سربراہ اجلاس بدھ کو شروع ہو رہا ہے، جو 27 سال بعد ایک تاریخی ایونٹ ہے اور پاکستان کے لیے قابل فخر لمحہ بھی ہے۔ منگل کو اے پی پی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

انہوں نے کہاکہ اس اجلاس کا اہم ایجنڈا خطے میں علاقائی تعاون اور روابط کو فروغ دینا ہے، جس میں رکن ممالک کے درمیان اقتصادی، تجارتی، اور بنیادی ڈھانچے کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر زور دیا جائے گا۔خطے کے ممالک کو مل بیٹھ کر مختلف چیلنجز کا حل تلاش کرنے اور باہمی ترقی کے مواقعوں کو بروئے کار لانے کا موقع فراہم کرے گی۔

انہوں نے کہاکہ اس اجلاس میں رکن ممالک کی شرکت سے خطے میں امن و استحکام اور اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کی راہیں ہموار کرنے کی کوشش کی جائے گی، جس سے پاکستان سمیت پورے خطے کو فائدہ پہنچنے کی توقع ہے۔انہوں نے کہاکہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک ) کے دوسرے مرحلے سے ترقی کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔

اس مرحلے میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے ساتھ ساتھ صنعتی تعاون، زراعت، سائنس و ٹیکنالوجی، اور سماجی و اقتصادی منصوبوں پر توجہ دی جائے گی۔یہ مرحلہ خصوصی اقتصادی زونز کی ترقی، جدید ٹیکنالوجی کی منتقلی، اور صنعتی پیداوار میں اضافے کے ذریعے پاکستان کی معیشت کو مزید مستحکم کرنے کا باعث بنے گا۔ اس کے علاوہ، مقامی افراد کے لیے روزگار کے مواقع بھی بڑھیں گے اور خطے میں اقتصادی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا۔

انہوں نے کہاکہ سی پیک کے دوسرے مرحلے کے تحت زراعت اور توانائی کے شعبوں میں بھی ترقی کی جائے گی، جس سے پاکستان کے زرعی شعبے کی پیداواریت اور توانائی کی خود کفالت میں اضافہ ہوگا۔