شہباز شریف اور حمزہ شہباز نے اومنی گروپ کے اکائونٹ ڈائریکٹ آپریٹ کئے، صرف ایک فیکٹری نے 16 ارب کی منی لانڈرنگ کی، خواجہ آصف نے کبھی سچ نہیں بولا، شوکت خانم ہسپتال کی چیریٹی پر انہوں نے جھوٹے الزامات عائد کئے، چوہدری فواد حسین

148
شہباز شریف اور حمزہ شہباز نے اومنی گروپ کے اکائونٹ ڈائریکٹ آپریٹ کئے، صرف ایک فیکٹری نے 16 ارب کی منی لانڈرنگ کی، خواجہ آصف نے کبھی سچ نہیں بولا، شوکت خانم ہسپتال کی چیریٹی پر انہوں نے جھوٹے الزامات عائد کئے، چوہدری فواد حسین

اسلام آباد۔17دسمبر (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز نے اومنی گروپ کے اکائونٹ ڈائریکٹ آپریٹ کئے، صرف ایک فیکٹری نے 16 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کی، میڈیا خود ان کے خلاف مقدمات کا جائزہ لے اور حقائق عوام کے سامنے لائے، وزیراعظم عمران خان، خواجہ آصف کے خلاف اپنے مقدمہ میں گواہ کی حیثیت سے پیش ہوئے، 2012ءمیں خواجہ آصف نے شوکت خانم ہسپتال کی چیریٹی پر الزامات عائد کئے تھے، ہمیشہ کی طرح خواجہ آصف جھوٹے ثابت ہوں گے، انہوں نے زندگی میں کبھی سچ نہیں بولا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر وزیر داخلہ شیخ رشید احمد، وزیر مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب اور وزیراعظم کے معاون خصوصی شہباز گل بھی موجود تھے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان گواہ کی حیثیت سے خواجہ آصف کے خلاف اپنے مقدمہ میں پیش ہوئے ہیں۔

وزارت قانون نے اسلام آباد میں جو نیا نظام تشکیل دیا ہے اس کے تحت گواہان ویڈیو کانفرنس کے ذریعے اپنے مقدمات میں پیش ہو سکتے ہیں، اس کا عملی طور پر آغاز ہو گیا ہے۔ چوہدری فواد حسین نے کہا کہ خواجہ آصف نے 2012ءمیں الزام عائد کیا تھا کہ شوکت خانم ہسپتال میں چیریٹی کے پیسہ کا غلط استعمال ہوا، 2012ءکے مقدمہ کا ابھی تک فیصلہ نہیں ہو سکا۔

انہوں نے کہا کہ شوکت خانم ہسپتال 70 ارب روپے ہر سال غریب لوگوں کے علاج معالجہ پر خرچ کرتا ہے، اس طرح کے الزامات لگائے جائیں گے تو پاکستان میں چیریٹی کا کام کون کرے گا؟ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ امید ہے اس کیس کا جلد فیصلہ ہوگا، ہمیشہ کی طرح خواجہ آصف جھوٹے ثابت ہوں گے، انہوں نے زندگی میں کبھی سچ نہیں بولا۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے بتایا کہ پنجاب کمیٹی کے اجلاس میں خانیوال الیکشن کے حوالے سے معاملہ زیر بحث آیا، وزیراعظم نے خانیوال الیکشن پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن میں خامیوں کو دور کرنا چاہئے۔ خانیوال الیکشن میں پیسہ چلنے اور ہارس ٹریڈنگ کی باتیں سامنے آئیں جو افسوسناک ہیں۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو اس بارے میں اقدامات کرنے چاہئیں تاکہ ہارس ٹریڈنگ کا خاتمہ ہو سکے۔ انہوں نے بتایا کہ پنجاب کمیٹی کے اجلاس میں بلدیاتی انتخابات پر بھی تفصیل سے بات ہوئی۔ پنجاب میں ڈسٹرکٹ میئرز کے لئے امیدواروں کو فائنل کرنے کے بارے میں اعلیٰ سطحی کمیٹی قائم کی گئی ہے جو ہر جمعہ کو اپنا اجلاس منعقد کرے گی۔

سپوکس پرسنز کی میٹنگ کے حوالے سے وفاقی وزیر اطلاعات نے بتایا کہ وفاقی وزیر توانائی حماد اطہر نے گیس کے معاملہ پر اجلاس کو بریفنگ دی۔ انہوں نے کہا کہ سوئی ناردرن گیس کمپنی کے 2300 انڈسٹریل یونٹس میں سے 1800 انڈسٹریل یونٹس کو گیس کی سپلائی مکمل طور پر جاری ہے، حکومت کے لئے 2100 سے 2300 روپے میں گیس خرید کر 600 سے 700 روپے میں دینا ممکن نہیں۔

انہوں نے کہا کہ کیپٹو پلانٹس کو گیس دینے کا مطلب یہ ہے کہ مقامی صارفین کے لئے گیس مکمل طور پر بند کر دی جائے۔ چوہدری فواد حسین نے کہا کہ وزارت توانائی کا موقف ہے کہ کیپٹو پاور پلانٹس غیر فعال ہیں، مزید سبسڈی دینا درست نہیں کیونکہ یہ پلانٹس گیس سے بجلی بنا رہے ہیں، بجلی پہلے زیادہ ہے اور اس پر رعایتی نرخ بھی چل رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں گیس کا مسئلہ زیادہ ہے، کراچی میں 50 ٹاپ ایکسپورٹرز کو گیس دی جا رہی ہے، کراچی میں ڈومیسٹک نیٹ ورک کی وجہ سے مسئلہ زیادہ شدید ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں گیس کے ذخائر میں گزشتہ برس 9 فیصد کمی ہوئی اور اس سال پھر 9 فیصد کمی ہوئی۔

ہم نے اپنی کیرج صلاحیت کے مطابق گیس منگوائی، مہنگی ایل این جی درآمد کر کے ڈومیسٹک استعمال میں نہیں دی جا سکتی۔ چوہدری فواد حسین نے کہا کہ مشیر داخلہ و احتساب شہزاد اکبر نے شہباز شریف کے معاملہ پر اجلاس میں تفصیلی بریفنگ دی، شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف منی لانڈرنگ کے کیسز ایک سال پہلے سامنے آئے تھے۔

شہباز شریف اور حمزہ شہباز نے اومنی گروپ کے اکاﺅنٹس زرداری گروپ کی طرح آپریٹ کئے، زرداری گروپ نے یہ اکاﺅنٹ ڈائریکٹ آپریٹ نہیں کئے تھے لیکن شہباز شریف اور حمزہ شہباز نے ڈائریکٹ آپریٹ کئے۔ انہوں نے بتایا کہ 18 لوگوں کی 17 ہزار ٹرانزیکشنز کو چیک کیا گیا، 16 ارب روپے صرف ایک فیکٹری نے شہباز شریف اینڈ فیملی کی منی لانڈرنگ کی۔

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کیس میں یہ ٹپ آف دی آئس برگ ہے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا خود شہباز شریف اور حمزہ شیباز شریف کے کیسز کا موازنہ کرے اور حقائق عوام کے سامنے لائے۔ انہوں نے کہا کہ روزانہ کی بنیاد پر سماعت ہو تو نواز شریف کے بعد شہباز شریف بھی سزا سے قطعی طور پر نہیں بچ سکتے، صرف ایک ہی چانس ہے کہ سماعت نہ ہو جس کے لئے یہ پوری کوشش کریں گے۔