شہریوں بالخصوص سی ڈی اے ملازمین کی فلاح وبہبود سمیت صحت کی بہتر سہولیات کی فراہمی سی ڈی اے کی اولین ترجیح ہے، محمد علی رندھاوا

8

اسلام آباد۔14جون (اے پی پی):چیئرمین سی ڈی اے ،چیف کمشنر اسلام آباد اور ڈی جی سول ڈیفنس محمد علی رندھاوا نے کہا ہے کہ شہریوں بالخصوص سی ڈی اے ملازمین کی فلاح وبہبود سمیت صحت کی بہتر سہولیات کی فراہمی سی ڈی اے کی اولین ترجیح ہے، سی ڈی اے اپنے ملازمین اور ان کے خاندانوں کو دستیاب وسائل میں معیاری علاج معالجے کی سہولیات فراہم کرنے کی بھرپور کوشش کر رہاہے ، انہیں مزید بہتر بنانے کے لیے مسلسل اقدامات کی ضرورت ہے ،صحت کے شعبہ پر توجہ اور صحت کی خدمات کی فراہمی سے نہ صرف نمایاں بہتری آئے گی بلکہ مریضوں کو جدید ترین طبی سہولیات بھی میسر ہوں گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو سی ڈی اے ہیڈکوارٹرز میں ایک اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں سی ڈی اے کے ممبر ایڈمن، ممبر فنانس اور سی ڈی اے کے دیگر متعلقہ سنئیر افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں اسلام آباد کے شہریوں خصوصا سی ڈی اے کے ملازمین کو بہتر طبی سہولیات کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔چیئرمین سی ڈی اے ،چیف کمشنر اسلام آباد اور ڈی جی سول ڈیفنس محمد علی رندھاوا نے اسلام آباد کے شہریوں خصوصاً سی ڈی اے ملازمین کو صحت کی بہتر سہولیات کی فراہمی ایمرجنسی، او پی ڈی،دیگر شعبوں کے مریضوں کی دیکھ بھال اور لیبارٹریز کی بہتری پر زور دیا۔

چیئرمین سی ڈی اے اور چیف کمشنر اسلام آباد محمد علی رندھاوا نے کہا کہ ان اقدامات کا مقصد نہ صرف سی ڈی اے کے ملازمین، افسران اور ان کے اہلخانہ کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرناہے بلکہ اسلام آباد کے شہریوں کو بھی اعلیٰ طبی سہولیات فراہم کرنے کے لیے کاوشیں کرنا ہے۔ انہوں نےکہا کہ طبی شعبہ میں کیے گئے اقدامات عوام کے لئے صحت کی خدمات کے معیار کو بہتر بنانے میں مدد دیں گے بلکہ اسلام آباد شہر کی بڑھتی ہوئی آبادی کی طبی ضروریات کو بھی احسن طریقے سے پورا کر نے میں مدد ملے گی ۔

چیئرمین سی ڈی اے ،چیف کمشنر اسلام آباد اور ڈی جی سول ڈیفنس محمد علی رندھاوا نے کہا کہ سی ڈی اے ملازمین کی فلاح وبہبود سمیت صحت کی بہتر سہولیات کی فراہمی سی ڈی اے کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی ڈی اے اپنے ملازمین اور ان کے خاندانوں کو دستیاب وسائل میں معیاری علاج معالجے کی سہولیات فراہم کرنے کی بھرپور کوشش کر رہا ھے انہیں مزید بہتر بنانے کے لیے مسلسل اقدامات کی ضرورت ہے ۔