سرینگر ۔ 28 نومبر (اے پی پی) مقبوضہ کشمیرمیں سےد علی گےلانی،مےر واعظ عمر فاروق اور محمد ےاسےن ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے وادی کے طول وعرض میں بھارتی قابض فورسز کی طرف سے بڑے پیمانے پر جاری نہتے کشمیریوں کے قتل عام کی شدید مذمت کرتے ہوئے سوال کیا ہے کہ کیا اٹھارہ ماہ کی حبہ کو کیوں پیلٹ گنوں کا نشانہ بنایا گیا کیااس نے بندوق یا پتھر اٹھا رکھا تھا ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حریت قائدین نے سرینگر میں جاری ایک مشترکہ بیان میں 15سالہ مسکان جان کے قتل کا حوالہ دیتے ہوئے سوال کیاکہ اسے کس جرم کی پاداش میں گولےاں مار کر قتل کےا گےاکےا وہ کوئی دہشت گردتھی ۔انہوںنے کہاکہ وادی کے ہرہر کونے، راستے ، پہاڑ ،مےدان ، درےا اور جھےل کونہتے کشمےریوںکے خون سے رنگ دیاگیا ہے کیونکہ وہ اپنے حق خودارادیت کا مطالبہ کر رہے ہیں جس کا وعدہ اُن سے اقوام متحدہ کے ساتھ ساتھ خود بھارت کے قائدےن بشمول موہن داس کرم چند گاندھی اور جواہرلال نہرہ نے کیا تھا ۔انہوںنے کہاکہ کشمےرمیں بھارتی نوآبادےاتی ذہنیت اب بے لگام ہو چکی ہے اور ےہ کشمےریوں کا قتل عام مسلسل جاری رکھے ہوئے ہے ۔