صحافیوں کا تحفظ یقینی بنانے کیلئے ان کے خلاف جرائم سے متعلق مصدقہ شواہد اکٹھےکرنے سے جامع پالیسی فریم ورک وضع کرنے میں مدد ملے گی، کشمالہ طارق کاسیمینار سے خطاب

52

اسلام آباد۔31مئی (اے پی پی):ایڈووکیسی سیمینار میں مقررین نے کہا ہے کہ صحافیوں کا تحفظ یقینی بنانے کیلئے ان کے خلاف جرائم سے متعلق مصدقہ اعداد و شمار اور شواہد اکٹھےکرنے سے جامع پالیسی فریم ورک وضع کرنے میں مدد ملے گی۔ منگل کو پارلیمانی کمیشن برائے انسانی حقوق اور امن و انصاف نیٹ ورک کے زیر اہتمام یونیسکو کے زیر اہتمام 2روزہ سیمینار کا اہتمام کیا گیاجس کا مقصد صحافیوں کے خلاف جرائم سے متعلق مصدقہ اعداد و شمار کی اہمیت ، پالیسی سازی کیلئے ٹھوس شواہد اور اس عمل میں مختلف سرکاری و غیر سرکاری متعلقہ فریقوں کے کردار اور ذمہ داریوں پر تبادلہ خیال کرنا تھا۔

انسانی حقوق سے متعلق پارلیمانی کمیشن (پی سی ایچ آر) کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر شفیق چوہدری نے کہا کہ 2019 میں ایس ڈی جی کے نفاذ کی صورتحال کے حوالہ سے ایس ڈی جی کے نکات 1، 10، 16 میں نشاندہی کی گئی کہ صحافیوں کے خلاف جرائم کے اعداد و شمار کسی بھی سرکاری ادارے میں مرتب شدہ شکل میں دستیاب نہیں تھے، اس خلا کو پُر کرنے کی ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے پی سی ایچ آر اور پی جے این نے ملک بھر میں سرکاری محکموں، تنظیموں، وفاقی اور صوبائی وزارتوں اور محکمہ پولیس کی مدد سے ایک ادارہ جاتی ڈیٹا اکٹھا اور مرتب کرنے کا طریقہ کار پر عمل شروع کیا۔

پیس اینڈ جسٹس کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر سید رضا علی نقوی نے گزشتہ ماہ منعقد ہونے والی ورکشاپس اور اجلاسوں سے متعلق اپنی پریزنٹیشن میں کہا کہ یہ ایڈووکیسی ورکشاپ متعلقہ محکموں اور سرکاری اداروں کے تعاون سے ڈیٹا اکٹھا کرنے کے مربوط نظام اور اعلی سطحی ہم آہنگی کے لئے منعقد کی گئی تھی۔ انہوں نے اس ورکشاپ کی تین اقسام کے مقاصد پر زور دیا جن کے بغیر مطلوبہ ترقیاتی اہداف حاصل نہیں کئے جا سکتے۔انسپکٹر جنرل پولیس عامر ذوالفقار نے صحافیوں کے خلاف جرائم کے تصدیق شدہ کیسز کی ضرورت پر روشنی ڈالی اور صحافیوں کی مستند تعریف پر بھی روشنی ڈالی۔

سابق انسپکٹر جنرل پولیس سید کلیم امام نے جعلی خبروں کے اس مشکل وقت میں حقیقی طور پر کام کرنے والے صحافیوں کی شناخت کی ضرورت اور صحافت کی اہمیت پر بھی زور دیا ۔وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسیت کشمالہ طارق نے خواتین صحافیوں کو کام کی جگہ پر ہراساں کرنے سے روکنے اور ان کی حفاظت کی اہمیت پر توجہ مرکوز کی ۔ڈائریکٹر جنرل وزارت اطلاعات و نشریات منظور میمن ، جنرل سیکرٹری نیشنل پریس کلب نیئر علی اور سینئر صحافی افضل بٹ نے صحافیوں اور سول سوسائٹی کے سوالات کے جوابات دیئے۔

ڈی آئی جی نیشنل پولیس بیورو کیپٹن (ر) رومیل اکرم نے بھی اس ورکشاپ میں تصدیق شدہ ڈیٹا اکٹھا کرنے سے متعلق اپنی پریزنٹیشن دی ۔ ورکشاپ میں وزارت اطلاعات و نشریات، وزارت انسانی حقوق، پاکستان بیورو برائے شماریات ، منصو بہ بندی و ترقی کے نمائندوں نے شرکت کی ۔ ورکشاپ میں وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسیت کشمالہ خان ،آئی جی عامر ذوالفقار اور آئی جی ڈاکٹر کلیم امام کلیدی مقررین کے طور پر سیمینار میں شرکت کی ۔