اسلام آباد۔29اکتوبر (اے پی پی):خاتون اول ثمینہ عارف علوی نے کہاہے کہ صحت مند اورترقی یافتہ معاشرے کے قیام کیلئے خواتین کا صحت مندہوناضروری ہے، چھاتی کے سرطان کی جلدتشخیص سے علاج ممکن ہے، خواتین میں بیماری کے حوالہ سے شعوروآگہی پھیلانے میں میڈیا، سوشل میڈیا اوربالخصوص خواتین اراکین پارلیمان کواپنا خصوصی کرداراداکرنا چاہئیے۔یہ بات انہوں نے جمعرات کو یہاں پارلیمنٹ ہاوس کے سبزہ زارمیں چھاتی کے سرطان سے متعلق آگاہی مہم اورواک کے موقع پرمنعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔اس موقع پرسینیٹ اورقومی اسمبلی کی خواتین اراکین سمیت معاشرے کے مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والی خواتین کی ایک بڑی تعدادموجود تھیں، تقریب اورواک میں چھاتی کے سرطان سے چھٹکاراپانے والی خواتین نے بھی شرکت کی۔خاتون اول نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس بیماری کے حوالہ سے شعوروآگاہی پھیلاناوقت کی ضرورت ہے، پوری دنیا میں اس بیماری سے خواتین میں اموات کی شرح زیادہ ہے،پاکستان میں ہرسال اس بیماری سے 40 ہزارسے زائد خواتین موت کی منہ میں جارہی ہے، حالانکہ بروقت تشخیص اورعلاج سے اس بیماری کا علاج ممکن ہے۔ انہوں نے کہاکہ پہلے 50 سال سے لیکر70 برس کی عمرکی خواتین اس بیماری میں مبتلاءہورہی تھی تاہم اب 40 سال اوراس سے کم عمر کی خواتین میں بھی اس بیماری میں مبتلا ہورہی ہے۔ بدقسمتی سے آگاہی نہ ہونے کے برابر ہے۔ انہوں نے کہا کہ صحت مند اورترقی یافتہ معاشرے کے قیام کیلئے خواتین کا صحت مندہوناضروری ہے۔ خواتین کو اس بیماری کی علامات کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے اور جھجک کی بجائے تشخیص اور علاج پر توجہ مرکوزکرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ الیکٹرانک ‘ پرنٹ اور سوشل میڈیا نے اس مہم میں قابل تعریف کردار ادا کیا ہے۔ اخبارات اور چینل اس مہم میں ہمارا ساتھ دے رہے ہیں جس کی وجہ سے ہمارا پیغام ان علاقوں میں بھی پہنچ رہا ہے جہاں پہلے رسائی نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ اس سال ہم نے میڈیا مالکان اور اینکرز سے رابطہ کیا اور ان سے اس مہم میں ساتھ دینے کی درخواست کی جس کا نتیجہ یہ نکلا ہے کہ ٹی وی چینلز نے پبلک سروس کے پیغامات پہنچائے۔ پورے ملک میں یہ مہم جاری ہے۔ خاتون اول نے کہا کہ پاکستان ایئر فورس کے تمام بیسز پر آگہی سیمینارز منعقد ہوں گے۔ مسلح افواج اور وزارت صحت سے ہم نے ڈیٹا حاصل کیا ہے۔ ہم یہ پیغام ملک کے کونے کونے تک پہنچانا چاہتے ہیں۔ سبز ستارہ/ گرین سٹار بھی ساتھ دے رہا ہے اس کے علاوہ شوکت خانم ٹرسٹ اور آغا خان ہسپتال کی جانب سے بھی تعاون فراہم کیا جارہا ہے۔ شوکت خانم کی جانب سے سبز ستارہ کو تربیت بھی فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کے لئے کال سنٹر بنایا جارہا ہے جہاں خواتین ڈاکٹرز اور نرسز اس بیماری کے حوالے سے خواتین کو معلومات فراہم کریں گی۔ بعد ازاں اس کال سنٹر سے خواتین ڈاکٹر سے اپوائنٹمنٹ بھی لے سکیں گی۔ انہوں نے کہا کہ آغا خان ایلومینائی نے اس بیماری میں مبتلا خواتین کے علاج کے لئے معاونت فراہم کرنے کا وعدہ بھی کیا ہے۔ ثمینہ عارف علوی نے کہا کہ یہ مہم کسی ایک جماعت‘ طبقہ کی طرف سے نہیں بلکہ ایک عظیم مقصد کے لئے شروع کی جانے والی مہم ہے۔ یہ قیمتی انسانی جان بچانے والی مہم ہے اور اسے کامیاب بنانے میں معاشرے کے تمام طبقات کو ساتھ دینا چاہیے۔ بعد ازاں انہوں نے پارلیمنٹ کے سبزہ زار میں آگہی مہم کی قیادت کی۔ قبل ازیں سینیٹر سیمی اعظمیٰ نے خاتون اول اور تقریب کے شرکاءکا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ پہلی بار پنک ربن مہم ملک گیر سطح پر منائی جارہی ہے جو خوش آئند ہے۔ انہوں نے کہا کہ خاتون اول نے ملک کے مختلف حصوں میں جا کر اس مہم میں حصہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ کینسر خاموش قاتل ہے اور بروقت تشخیص سے اس کا علاج ممکن ہے۔ خواتین کو جھجک کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہیے کیونکہ یہ بیماری لاعلاج نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی ویمن ونگ بھی اس مہم میں اپنا کردار ادا کر رہا ہے۔