صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا برطانیہ سے آئے سائنسدانوں کے اعزاز میں عشائیہ سے خطاب

64

اسلام آباد ۔ 10 مارچ (اے پی پی) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ چیلنجز سے نمٹنے کیلئے عالمی سطح پر سوچ میں تبدیلی آ رہی ہے، نیوٹریشن، موسمیاتی تبدیلی اور ہیلتھ کیئر کے شعبہ میں چیلنجز درپیش ہیں، محددو وسائل میں رہتے ہوئے عوامی فلاح حکومت کی ذمہ داری ہوتی ہے، مواصلاتی رابطوں اور معلومات کے تبادلے میں اضافہ سے صورتحال بدل رہی ہے، کرونا وائرس کی روک تھام کیلئے اجتماعی کوششیں درکار ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو ایوان صدر میں برطانیہ سے آئے سائنسدانوں کے اعزاز میں عشائیہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ برطانیہ سمیت دنیا کے مختلف ملکوں سے تعلق رکھنے والے سائنسدانوں کی پاکستان میں موجودگی باعث مسرت ہے۔ انہوں نے کہا کہ برطانیہ میں کئی سال پہلے رہائش اختیار کرنے والے سائنسدانوں نے پاکستان سے اپنی محبت کا رشتہ قائم رکھا ہے اور وہ پاکستان کیلئے اپنی خدمات پیش کرتے رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تیزی سے بدلتے ہوئے عالمی تناظر میں ہمیں پاکستان سمیت عالمی سطح پر درپیش مسائل کے خاتمہ کیلئے کردار ادا کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں قیادت کا فقدان ہے جس کی وجہ سے مسائل کے خاتمہ میں مشکلات کا سامنا ہے، آبادی میں ہونے والے اضافہ وسائل کی قلت کا سبب بن رہا ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ زمین بہترین وسائل سے مالا مال ہے لیکن اس پر دباﺅ میں بھی اضافہ ہو رہا ہے کیونکہ ہم کم سے کم وقت میں زیادہ سے زیادہ وسائل سے استفادہ کی خواہش رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو بھی نیوٹریشن، موسمیاتی تبدیلی اور صحت کے شعبوں میں مسائل کا سامنا ہے۔ اس کے علاوہ سکیورٹی اور ثقافت، غذائی قلت اور معیاری اور سستے علاج کی سہولیات میں اضافہ کیلئے اقدامات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ آبادی روز بروز بڑھ رہی ہے اس حوالہ سے بھی غور کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کے دودھ کے کاروبار میں اضافہ سے ماﺅں کی جانب سے بچوں کو دودھ پلانے کی شرح کم ہوئی جس سے بچوں کو غذائی قلت جیسے مسائل پیش آئے۔ صدر مملکت نے کہا کہ قرآن و حدیث میں بچوں کو دودھ پلانے کے واضح احکامات ہیں تاکہ ان کو غذائی قلت کے مسائل درپیش نہ آئیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس اتنے وسائل نہیں کہ وہ سب کچھ کر سکے لیکن ہم عوام اور ماہرین کی حوصلہ افزائی کر سکتے ہیں تاکہ ان کی صلاحیتوں سے استفادہ کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ محدود وسائل کے باوجود عوامی فلاح و بہبود حکومت کی ذمہ داری ہوتی ہے۔ انہوں نے برطانیہ سے آئے سائنسدانوں پر زور دیا کہ پاکستان میں صحت کی معیاری اور سستی سہولیات کیلئے معاونت کریں۔ انہوں نے کہا کہ مشکلات ختم کرنے کیلئے ہمیں عوام کی سہولتوں میں اضافہ کرنا ہو گا۔ صدر مملکت نے کہا کہ مسائل پر قابو پانے کیلئے معلومات کے تبادلہ پر خصوصی توجہ دینا ہو گی، گلوبل وارمنگ میں اضافہ ہو رہا ہے اور آج کل کے زیادہ تر مسائل مشترک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس کو روکنے کیلئے اجتماعی کاوشوں کی ضرورت ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ آرٹیفیشل انٹیلی جنس میں اضافہ ہو رہا ہے اور پاکستان اس سے استفادہ کرکے صحت سمیت دیگر شعبوں میں بہتری لا سکتا ہے۔ صدر مملکت نے مزید کہا کہ چیلنجز سے نمٹنے کیلئے عالمی سطح پر سوچ میں تبدیلی آ رہی ہے اور مواصلاتی رابطوں اور معلومات کے تبادلوں سے صورتحال بہتر ہو رہی ہے۔ تقریب سے وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے بھی خطاب کیا اور کہا کہ سائنس و ٹیکنالوجی کا فروغ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ شعبہ کی ترقی کیلئے حکومت متعدد منصوبوں پر کام کر رہی ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ تحقیق کے فروغ کیلئے نجی شعبہ کی معاونت کریں گے اور تحقیقاتی اداروں کے ساتھ تعاون کو مزید وسعت دی جائے گی۔