اسلام آباد ۔ 28 فروری (اے پی پی) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ پاکستان نے بھارتی دراندازی کے باوجود کشیدگی کوبڑھنے سے روکنے کیلیے ہرممکن تحمل کا مظاہرہ کیا ، پاکستان نے بھارت کو قابل عمل معلومات فراہم کرنے کی صورت میں پلواما حملے کی تحقیقات میں ہر ممکن تعاون کی پیش کش کی ۔ ان خےالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو ترک صدر طیب اردوان کی طرف سے موصولہ ٹیلی فون کال کے دوران بات چےت کرتے ہوئے کےا ۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ پاکستان نے پلواما حملے کی تحقیقات میں ہر ممکن تعاون کی پیش کش بھی کی، پاکستان نے بھارت کوایسی قابل عمل معلومات فراہم کرنے کی درخواست کی جن پرکارروائی ہوسکے۔ انہوںنے کہا کہ پاکستان نے بھارتی دراندازی کے باوجود کشیدگی کوبڑھنے سے روکنے کیلئے ہرممکن تحمل سے کام لیا ۔انہوںنے کہاکہ بھارت نے پلوامہ حملہ کے فوری بعد قابل اعتبار شواہد کے بغیر ہی پاکستان پر الزام تراشی شروع کردی ۔انہوںنے کہاکہ عمران خان نے دونوں مرتبہ اپنے خطاب میں مفاہمتی لہجہ اختیار کیا، عمران خان نے اپنے خطاب میں بھارت پر امن کو ایک موقع دینے پر زور دیا، پاکستان نے کشیدگی کے خاتمے کیلئے بین الاقوامی برادری خصوصا دوست ممالک سے بھی کردار ادا کرنے کو کہا۔ ،ترک صدر نے پاکستان کی کشیدگی کے خاتمے کی کوششوں کو سراہا۔گفتگو کے دوران صدر رجب طیب اردگان نے کہا کہ موجودہ صورت حال میں پاکستان کی حیثیت کو سمجھتاہوں ۔ انہوں نے حال ہی میں پاکستان کی صورتحال کو بہتر بنانے کے حوالے سے وزےر اعظم عمران خان کی کوششوں کی تعریف کی ۔ صدر ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ حکومت پاکستان ، عوام آپ کے دورے کے منتظر ہیں۔ صدر ڈاکٹر عارف علوی نے ترکی کے وزیر خارجہ مولود چاﺅش اولو کے اس بیان کا خیرمقدم کیا جس میں انہوں نے پاکستان اور بھارت کے درمےان کشمیر کے مسئلے کو اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل کے قراردادوں کے مطابق حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے مسئلہ کشمےر اور موجودہ تنازعے کو حل کرنے میں ترکی کے کردار کو سراہا اور کہا کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان قریبی وستانہ اور بھائی چارے پر مبنی تعلقات ہیں اور پاکستان کی خارجہ پالیسی میں ترکی کو ترجیحات میں رکھاگیا ہے اور ہم آنے والے سالوں میں ترکی ساتھ دوستانہ تعلقات کو مزید مضبوط کرنا چاہتے ہیں ۔