صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی زیر صدارت محتسبین کے بارے میں جائزہ اجلاس

64

اسلام آباد۔13جولائی (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے انتظامی نا انصافیوں کے خلاف ضلعی اور سب ڈسٹرکٹ سطح پر لوگوں کو جلد انصاف فراہم کرنے کے لئے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال اور موجودہ قوانین میں ترمیم کرتے ہوئے محتسب کے اداروں کو مستحکم اور بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ ان کی رسائی کو بڑھانے پر بھی زور دیا ہے ، انتظامی ناانصافیوں کے خلاف لوگوں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے اور ان کی شکایات کو دور کرنے کے لئے محتسبین اپنا فعال کردار ادا کریں۔

صدر مملکت نے دور دراز علاقوں میں تمام محتسبین کی رسائی کو بڑھانے اور متاثرین کو بلا معاوضہ اور جلد انصاف کی فراہمی میں محتسب کے مفید کردار کے بارے میں لوگوں میں آگاہی پیدا کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ وہ منگل کو یہاں ایوان صدر میں تمام محتسبین کے بارے میں جائزہ اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ محتسبین نے صدرِ مملکت کو متاثرین کو انصاف کی فراہمی میں اپنے اپنے متعلقہ اداروں کی کارکردگی کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کیا۔

وفاقی محتسب سید طاہر شہباز نے صدر مملکت کو اپنے ادارے کی کامیابیوں سے آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ وفاقی محتسب کو سال 2020 میں 133،521 شکایات موصول ہوئی تھیں جبکہ 2019 میں یہ تعداد 73،069 تھی۔ اسی سال کے دوران 130،212 شکایات کو نمٹا دیا گیا تھا۔ انہوں نے وضاحت کی کہ دور دراز علاقوں کے لوگوں کی شکایات کے ازالے کے سلسلے میں شکایت سیل اور سہولت مراکز قائم کرنے کے لئے اقدامات کیے جارہے ہیں۔

فیڈرل ٹیکس محتسب مشتاق احمد سکھیرا نے صدر کو ٹیکس کے اداروں میں بدانتظامی کے خلاف شکایات پر لوگوں کو ریلیف فراہم کرنے کے لئے ٹیکس محتسب کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ وفاقی ٹیکس محتسب نے متاثرین کو سال 2019 میں 5،865 ملین کے مقابلے میں 8،242.45 ملین روپے کے ری فنڈ کی ادائیگی میں سہولت فراہم کی۔ انہوں نے بتایا کہ وفاقی ٹیکس محتسب نے 2020 میں 3715 میں سے 3410 شکایات کا ازالہ کیا ہے۔ وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسانی نسواں کشمالہ طارق نے بتایا کہ ان کا ادارہ کام کی جگہ پر ہراساں کئے جانے کے خلاف خواتین کے تحفظ پر توجہ مرکوز کررہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سال 2018۔20 کے دوران 1،241 شکایات موصول ہوئی تھیں جبکہ 2013-17 میں موصول ہونے والی شکایات کی تعداد 398 تھی۔ انہوں نے بتایا کہ ان کے ادارے نے22-2018کے دوران 1،241 میں سے 1،133 شکایات نمٹا دی ہیں۔ پاکستان کے بینکنگ محتسب کامران شہزاد نے اجلاس کو بتایا کہ بینکنگ محتسب کو جنوری تا جون 2021 کے دوران 20220 شکایات موصول ہوئی ہیں جبکہ اس سے پچھلے سال کی اسی مدت کے دوران 11174 شکایات موصول ہوئی تھیں۔ انہوں نے بتایا کہ شکایت کنندگان کو 305 ملین روپے کا ریلیف فراہم کیا گیا جبکہ اسی عرصے کے دوران 14910 شکایات نمٹا دی گئیں۔

وفاقی انشورنس محتسب ڈاکٹر محمد خاور جمیل نے اجلاس کو متاثرہ انشورنس پالیسی ہولڈرز کو ریلیف فراہم کرنے میں انشورنس محتسب کی کارکردگی کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ 3،107 شکایات موصول ہوئی ہیں جبکہ 2019 میں موصول ہونے والی شکایات کی تعداد 2441 تھی۔ ان میں سے 2183 کو نمٹا دیا گیا ہے۔ صدر مملکت نے انتظامی ناانصافیوں کے خلاف عوام کو تیز اور بلا معاوضہ انصاف فراہم کرنے کے لئے محتسبین کی کارکردگی اور کامیابیوں کو سراہا۔ صدر مملکت نے تمام محتسبین کی کارکردگی کو سراہا جنہوں نے سرکاری اداروں کی بدانتظامی کے خلاف عوام کو تیز رفتار اور بلا معاوضہ انصاف کی فراہمی کے ذریعہ ایک قابل ذکر کام انجام دیا ہے۔