اسلام آباد۔15مئی (اے پی پی):صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ خطے میں قیام امن کے لئے امریکا کی کوششوں بالخصوص امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بروقت مداخلت سے جنوبی ایشیا ایک بڑے سانحہ سے بچ گیا ہے، ہم مسئلہ کشمیر پر بھارت اور پاکستان کو ثالثی کی پیشکش ہر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا خصوصی شکریہ ادا کرتے ہیں اور اس پیشکش کا تہہ دل سے خیر مقدم کرتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج یہاں ایوان صدر کشمیر ہائوس میں پاکستان میں امریکی سفارتخانے کے پولیٹیکل قونصلر زیچرے ہرکنرائیڈر سے ایک ملاقات میں کیا۔
اس موقع پرامریکی سفارتخانے کی عہدیدار الزبتھ بھی موجود تھیں۔اس موقع پر صدر آزادکشمیر نے امریکی سفارتخانے کے عہدیداران کو مسئلہ کشمیر اور بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کی تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت اس وقت بوکھلاہٹ میں کوئی بھی غیر سنجیدہ حرکت کر سکتا ہے ۔ پاکستان او ربھارت دونوں ایٹمی طاقتیں ہیں اور دونوں کے درمیان کوئی بھی چھوٹا یا بڑا حادثہ ایک بڑی جنگ کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتا ہے جو پوری دنیا کے امن کو اپنی لپیٹ میں لے سکتا ہے، لہذا امریکا بھارت پر دبائو ڈالے کہ وہ کسی بھی انتہائی اقدام سے باز رہے۔
بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ ہم امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے بھی شکر گزار ہیں کہ انہوں نے بھی اس سلسلے میں اہم کردار ادا کیا۔ بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے مزید کہا کہ امریکا مسئلہ کشمیر پر ثالثی کرے اور اس سلسلے میں کشمیری عوام کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ان کا حق خودارادیت دلوانے کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=597329