صنعتی شعبہ کی ترقی اور اس کے مسائل حل حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، وزیرخزانہ اسحاق ڈار

152
اسحاق ڈار
وفاقی وزیر خزانہ اور ریونیو سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کا اجلاس

اسلام آباد۔31مارچ (اے پی پی):وفاقی وزیرخزانہ ومحصولات سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہاہے کہ صنعتی شعبہ کی ترقی اور اس شعبہ کے مسائل کو حل کرنا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے،حکومت،صنعتی شعبہ اوربزنس کمیونٹی مل کر ملک ترقی اورنمو کے راستے پرگامزن کرسکتی ہے۔انہوں نے یہ بات جمعہ کویہاں اسلام آبادانڈسٹریل ایسوسی ایشن کی حلف برداری کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

وزیرخزانہ نے ایسوسی ایشن کے عہدیداروں سے حلف لیا۔اپنے خطاب میں وزیرخزانہ نے کہا کہ ملک کو اس وقت معاشی چیلنجوں کا سامنا ہے مگر مجھے یقین ہے کہ حکومت،صنعتی شعبہ اورتاجربرادری مل کر ملک کو اقتصادی نمو اور ترقی کی راہ پر ڈال سکتے ہیں۔ہماری یہ کوشش ہے کہ خلوص نیت اورنیک نیتی سے پالیسی سازی کی جائے۔

وزیرخزانہ نے کہا کہ 2018 میں پاکستان کی معیشت دنیا کی 24 ویں بڑی معیشت تھی اور یہ کہا جارہا تھا کہ پاکستان جلد گروپ 20 ممالک میں شامل ہوجائیگا،اس وقت پالیسی ریٹ 6 فیصد تھا،اشیاء خوراک کی مہنگائی دو فیصد اور عمومی مہنگائی 4 فیصد تھی،پاکستان سٹاک ایکسچینج دنیا کی تیزی سے نمو کی حامل سٹاک ایکسچینج تھی، پھر اس ملک کو کسی کی نظر لگ گئی اور اس کے نتیجے میں پاکستان کی معیشت 47 ویں نمبر پر پہنچ گئی،یہ میری سیاسی زندگی کا افسردہ ترین موقع ہے۔

وزیرخزانہ نے کہا کہ پاکستان میں استعداد موجود ہے اور انشاء اللہ ہم نے معیشت کو استحکام کی راہ پر گامزن کردیا ہے، 1998 کے جوہری دھماکوں کے بعد بھی ہمیں مشکل صورتحال کا سامنا تھا مگر اس وقت بھی ہم مشکل دور سے نکل آئے تھے، نوازشریف نے پاکستان کو جوہری طاقت بنایا اور ان کا ایٹمی دھماکوں کا فیصلہ دانش مندانہ اور بروقت تھا،اگر پاکستان جوہری طاقت نہ ہوتا تو نائن الیون کے بعد ملک کو مشکل صورتحال کاسامنا کرنا پڑسکتاتھا۔

وزیرخزانہ نے کہا کہ لیٹر آف کریڈٹ کے مسائل کو حل کیا جارہاہے اور اس میں پیش رفت ہوئی ہے،ہماری کوشش ہے کہ تاجروں اور صنعتی شعبہ کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے۔وزیرخزانہ نے کہاکہ آئی ایف کے ساتھ امور بہتر انداز میں آگے بڑھ رہے ہیں، پاکستان نے تمام پیشگی اقدامات کرلئے ہیں،تاہم ہمیں اپنے پاوں پر کھڑا ہونا ہوگا۔

ہماری کوشش ہے کہ جوں تک زرمبادلہ کے ذخائر کو 12 ارب ڈالر تک بڑھایا جائے۔انہوں نے کہا کہ حسابات جاریہ کے کھاتوں اور تجارتی خسارہ میں بڑی کمی ہوئی ہے، ہم ملک کو معاشی ٹیک آپ کی پوزیشن پر لے جانے میں پرعزم ہیں۔