صوبائی وزیر خزانہ کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی برائے ریسورس موبلائزیشن کا اجلاس، آ ئند ہ مالی سال کیلئے وسائل میں اضافے کیلئے تجاویز کا جائزہ لیا

97

لاہور۔26مئی (اے پی پی):وزیر خزانہ پنجاب مجتبی شجاع الرحمان کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی برائے ریسورس موبلائزیشن 2025-26کا دوسرا اجلاس محکمہ خزانہ کے کمیٹی روم میں منعقد ہوا ۔اجلاس میں ایڈیشنل سیکرٹری فنانس اور ٹیکس محکموں کے سربراہان نے شرکت کی۔ اجلاس کا مقصد آ ئند ہ مالی سال کے لیے صوبائی وسائل کا تخمینہ اور وسائل میں اضافے کے لیے تجاویز کا جائزہ تھا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر مجتبی شجاع الرحمان نے کہا کہ حکومت پنجاب رواں مالی سال کی طرح اس سال بھی ٹیکسز کی شرح میں غیر ضروری اضافے کی بجائے ٹیکس نیٹ کے پھیلا ئوکی پالیسی اختیار کرے گی۔عام آدمی پر ٹیکسز کا بوجھ بڑھائے بغیر ترقیاتی ضروریات پوری کی جائیں گی۔

پنجاب ریونیو اتھارٹی کے تحت تمام ٹیکس ایبل سروسز کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائے گا۔ پی آر اے کے ٹیکسز میں ہم آہنگی اور یکسانیت بھی آ ئند ہ مالی سال کے اہداف کا حصہ ہو گی۔انہوں نے محکمہ ایکسائز کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے ہدایت کی کہ آ ئند ہ مالی سال میں ایکسائز ڈیپارٹمنٹ کے تحت ٹیکسز میں عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دیا جائے گی تاکہ مالیاتی نظم و نسق اور عوامی اعتماد کے درمیان توازن قائم رکھا جا سکے۔اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ صوبائی وسائل میں اضافے کے لیے محکمہ زراعت اور مائنز اینڈ منرلز میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ دے کر صوبے میں معاشی سرگرمیوں کو تقویت دی جائے گی۔ ساتھ ہی صوبائی اثاثوں کے موثر استعمال کو یقینی بنایا جائے گا تاکہ پنجاب کے مالی وسائل میں بہتری لائی جا سکے۔

وزیر خزانہ پنجاب نے کہا کہ ریسورس موبلائزیشن دراصل معاشی خودمختاری کی بنیاد ہے۔ پنجاب حکومت مالیاتی نظام میں اصلاحات، شفافیت اور ڈیجیٹلائزیشن کے ذریعے ایک نیا مالیاتی ماڈل متعارف کروا رہی ہے جو عوامی خدمت اور ترقی کا ضامن ہو گا۔انہوں نے اجلاس کو بتایا کہ ریسورس موبلائزیشن کمیٹی سے منظور شدہ تجاویز کو کابینہ سے منظوری کے بعد حتمی شکل دی جائے گی۔