لاہور۔29اپریل (اے پی پی):وزیر اعلی پنجاب کے ویژن کے تحت ایک ارب روپے کی لاگت سے تل، سویابین اور کینولا کی کاشت اور پیداوار کے فروغ کے اس منصوبے کا مقصد تیلدار اجناس پر اٹھنے والے اخراجات میں کمی لانا ہے۔ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر زراعت و لائیو سٹاک سید عاشق حسین کرمانی نے زراعت ہائوس لاہور میں منعقدہ تل کی کاشت اور ویلیو ایڈیشن کے حوالے سے ایک روزہ ورکشاپ کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ورکشاپ میں محکمہ زراعت پنجاب کے ماہرین،زرعی یونیورسٹیوں کے سائنسدان، ایکسپورٹرز، ایگری بزنس، پروسیسرز،ترقی پسند کاشتکار و دیگر سٹیک ہولڈرز کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔
اس موقع پر صوبائی وزیر زراعت نے کہا کہ ا س منصوبہ کا بنیادی مقصد تل کی برآمدات بڑھانا جبکہ سویابین اور کینولا کی ملکی برآمدات میں کمی لانا ہے۔اس منصوبہ کے تحت17اضلاع( فیصل آباد، ٹوبہ ٹیک سنگھ، بہاولپور، بہاولنگر،ساہیوال، اوکاڑہ، پاکپتن،بھکر، لودھراں،خانیوال، وہاڑی، ڈیرہ غازی خان،مظفر گڑھ،لیہ،کوٹ ادو اور قصور ) میں تل کی فصل کے592 ماڈل فارمز کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ اس پروگرام کے ذریعے تمام مستفید ہونے والے تقریباً1 ہزار کسانوں کو 30 ہزار روپے کی مالی معاونت فراہم کی جا ئے گی تاکہ وہ ماڈل فارم قائم کر کے تل کی جدید پیداواری ٹیکنالوجی پر عملدرآمد کرتے ہوئے دوسرے کسانوں کیلئے ایک رول ماڈل بنیں۔
موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث تل کی فصل اب بڑی فصلات میں شامل ہو چکی ہے،گزشتہ سال صوبہ پنجاب میں تل کے رقبے میں خاطر خواہ اضافہ رپورٹ ہوا۔صوبائی وزیر نے اس موقع پر زرعی سائنسدانوں سے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب زرعی تحقیق کو بین الاقوامی معیار سے ہم آہنگ بنانے کیلئے فیاضانہ وسائل فراہم کر رہی ہیں،یہ زرعی سائنسدانوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ موسمیاتی تبدیلیوں کو مدِ نظر رکھتے ہوئے قوتِ مدافعت کی حامل ایسی اقسام دریافت کریں جن سے نہ صرف کاشتکاروں کی پیداواری لاگت میں کمی واقع ہو بلکہ ان اقسام سے بھرپور پیداوار بھی حاصل کی جا سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس منصوبے کے تحت تیلدار اجناس کی جدید مشینری بھی کاشتکاروں کو سبسڈی پر فراہم کی جائے گی۔ صوبائی وزیر نے واضح کیا کہ آج کے مشاورتی سیشن کا مقصد تمام سٹیک ہولڈرز کو آن بورڈ لے کر ان کی قیمتی تجاویز کی روشنی میں ایک پلان مرتب کرنا ہے جسے منظوری کیلئے وزیر اعلی پنجاب کو بھیجا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ کاشتکاروں کو ان کی دیلیز پر فنی راہنمائی فراہم کرنے کیلئے اگلے مالی سال کے دوران 2 ہزار زرعی گریجویٹس کو انٹرن شپ پر بھرتی کیا جائے گا۔اس منصوبے کی کامیابی میں ویلیو ایڈیشن پر بھی خاص توجہ مرکوز کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ تیلدار اجناس کی برآمدات پر ٹیکس کی شرح میں کمی کیلئے وفاقی حکومت کو آن بورڈ لیا جائے گا،اس منصوبے کے تحت بین الاقوامی معیار سے ہم آہنگی کیلئے نمائش(ایکسپو) کا انعقاد کیا جائے گا۔ اس موقع پر سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو نے کہا کہ اس منصوبہ کے تحت تیلدار اجناس کے ماڈل فارمز پر جدید نظام آبپاشی کی تنصیب کی جائے گی۔ اس کے علاوہ کاشتکاروں کی فنی رہنمائی اور ٹیکنالوجی ٹرانسفر کیلئے ورکشاپس اور میگا فارمر گیدرنگ کا اہتمام کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ تل کی فصل کم پانی میں کاشت ہوتی ہے جو کاشتکاروں کیلئے ایک منافع بخش فصل ہے جس کی برآمدات میں اضافہ کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ ورکشاپ میں ایڈیشنل سیکرٹری زراعت ٹاسک فورس محمد شبیر احمد خان، ڈائریکٹر جنرلز زراعت چوہدری عبدالحمید، نوید عصمت کاہلوں، ساجد الرحمان،پراجیکٹ ڈائریکٹر پی ای ایس پی ڈاکٹر محمد انجم علی اور زرعی یونیورسٹیوں کے نمائندگان و دیگر سٹیک ہولڈرز شریک ہوئے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=589620