29.9 C
Islamabad
جمعہ, مئی 23, 2025
ہومعلاقائی خبریںصوبائی وزیرہائر ایجوکیشن پنجاب نے یونیورسٹی آف سرگودھا کے سولر انرجی پاورسسٹم...

صوبائی وزیرہائر ایجوکیشن پنجاب نے یونیورسٹی آف سرگودھا کے سولر انرجی پاورسسٹم کا افتتاح کردیا

- Advertisement -

سرگودھا۔ 22 مئی (اے پی پی):صوبائی وزیر برائے ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب رانا سکندر حیات نے یونیورسٹی آف سرگودھا کے 2.6 میگا واٹ سولر انرجی پاور سسٹم کا افتتاح کر دیا۔اس سلسلے میں باقاعدہ تقریب وائس چانسلر آفس میں منعقد ہوئی جس میں صوبائی وزیر رانا سکندر حیات مہمانِ خصوصی کے طور پر شریک ہوئے۔ تقریب میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر قیصر عباس، سیکرٹری ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر فرخ نوید، چیئرمین پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن پروفیسر ڈاکٹر اقرار احمد خان، ممبر صوبائی اسمبلی عاصم شیر میکن سمیت یونیورسٹی کے ڈینز، ڈائریکٹرز اور شہر کے عمائدین کی بڑی تعداد موجود تھی۔افتتاح کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر رانا سکندر حیات نے کہا کہ یونیورسٹی آف سرگودھا کی جانب سے سولر انرجی کا منصوبہ اپنے وسائل سے مکمل کرنا نہ صرف ایک مثالی قدم ہے بلکہ پائیدار ترقی کی جانب ایک اہم پیش رفت بھی ہے۔

یہ منصوبہ تعلیمی اداروں میں توانائی کے متبادل ذرائع کے فروغ کا باعث بنے گا جبکہ اس سے یونیورسٹی کو بجلی کے بلوں کی مد میں سالانہ کروڑوں روپے کی بچت ممکن ہو رہی ہے۔رانا سکندر حیات نے مزید کہا کہ یہ امر قابل تحسین ہے کہ یونیورسٹی آف سرگودھا پاکستان کی پہلی پبلک سیکٹر یونیورسٹی ہے جس نے گرین انرجی کی طرف عملی قدم اٹھایا۔ یہ منصوبہ ماحولیاتی تحفظ اور توانائی کے بحران سے نمٹنے میں مؤثر کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے اس کامیابی پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر قیصر عباس اور ان کی ٹیم کو مبارکباد پیش کی اور امید ظاہر کی کہ دیگر جامعات بھی یونیورسٹی آف سرگودھا کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ماحول دوست اقدامات اختیار کریں گی۔اس موقع پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر قیصر عباس نے صوبائی وزیر کو آگاہ کیا کہ یونیورسٹی آف سرگودھا کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ پاکستان کی پہلی پبلک سیکٹر یونیورسٹی ہے جو مکمل طور پر سولر انرجی پر منتقل ہو چکی ہے۔

- Advertisement -

2.6 میگا واٹ کے اس سولر پاور سسٹم کی تکمیل ادارے کی خود انحصاری، ماحولیاتی تحفظ، اور توانائی کے متبادل ذرائع کی طرف سنجیدہ پیش رفت کی علامت ہے۔پروفیسر ڈاکٹر قیصر عباس نے مزید بتایا کہ یہ منصوبہ یونیورسٹی نے اپنے وسائل سے مکمل کیا جس پر 347.765 ملین روپے کی لاگت آئی۔ اس کا ڈسکاؤنٹڈ پے بیک پیریڈ محض 2 سال 6 ماہ ہے، اور صرف پہلے سہ ماہی میں بجلی کے بلوں کی مد میں 40 لاکھ روپے کی بچت ہوئی جو یونیورسٹی کے اکاؤنٹ میں جمع ہو چکے ہیں۔وائس چانسلر نے بتایا کہ منصوبے کی متوقع پیداواری صلاحیت 90,155 میگا واٹ آور ہے جس کے نتیجے میں 71,498 ٹن کاربن اخراج میں کمی ممکن ہو گی، 27,475 ٹن کوئلے کے برابر ایندھن کی بچت ہو گی اور یہ اقدام ایسا ہے جیسے 4.912 ملین درخت لگائے گئے ہوں۔

انہوں نے کہا کہ یہ کامیابی نہ صرف توانائی کے بحران پر قابو پانے میں معاون ثابت ہو گی بلکہ دیگر جامعات کے لیے بھی ایک رول ماڈل ہے، ہم ایک پائیدار، ماحول دوست اور خود کفیل تعلیمی ادارہ بننے کے سفر پر گامزن ہیں اور اس سلسلے میں تمام شراکت داروں کے تعاون کے شکر گزار ہیں۔

 

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=600232

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں