23.8 C
Islamabad
ہفتہ, مئی 10, 2025
ہومعلاقائی خبریںطلبا و طالبات اپنے اندر تنقیدی و تجزیاتی صلاحیتیں پیدا کریں، کسی...

طلبا و طالبات اپنے اندر تنقیدی و تجزیاتی صلاحیتیں پیدا کریں، کسی بھی پیغام کو سوشل میڈیا پرفارورڈ کرنے سے پہلے تحقیق کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ گورنر پنجاب

- Advertisement -

لاہور۔20جنوری (اے پی پی):گورنر پنجاب /چانسلر محمد بلیغ الرحمان نے کہا ہے کہ ہم سب کو قومی معاملات میں علم و ذہن استعمال کرتے تحقیق کر کے صحیح نتیجے پر پہنچنا چاہئے اور مخالف نکتہ نظر کو تحمل سے برداشت کرنا چاہئے۔

وہ پنجاب یونیورسٹی کے 132ویں کانووکیشن عطائے اسنادسے فیصل آڈیٹوریم میں خطاب کرر ہے تھے۔ اس موقع پر نگران وزیر تعلیم منصورقادر، قائمقام وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر عبداللہ خان درانی، رجسٹرار ڈاکٹر احمد اسلام، کنٹرولر امتحانات محمد رف نواز، ڈینز، پرنسپلز، انسٹیٹیوٹ کے ڈائریکٹرز، شعبہ جات کے سربراہان، فیکلٹی ممبران، طلباطالبات اور ان کے والدین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر پنجاب نے کہا کہ شخصیات کے مقابلے میں پرفارمنس کو ترجیح دینی چاہئے۔

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ یہاں ہر کسی کو حکومت کرنے کا موقع ملا ہے تو دیکھنا چاہئے کہ حکومت ملنے سے پہلے ملک کی مختلف معاملات میں درجہ بندی کیا تھی اور حکومت جاتے وقت ان معاملات پر ملک کی درجہ بندی کیا تھی۔ انہوں نے کہاکہ پڑھالکھا شخص دلیل سے بات کرنے کا طریقہ سیکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قائمقام وائس چانسلر نے وفاق کی جانب سے یونیورسٹی کے بجٹ میں کمی سے متعلق بتایاتوطلبا و طالبات خود تحقیق کریں کہ 2013 میں ہائر ایجوکیشن کیلئے وفاق کتنی رقم مختص کرتا تھا اور2018 تک ہائر ایجوکیشن کے لئے کتنی رقم مختص کی جاتی رہی جبکہ 2018 کے بعد یکدم ہائر ایجوکیشن کے لئے رقم میں کمی کی جاتی رہی۔

انہوں نے کہا کہ2018 تک سکول نہ جانے والے بچوں کی تعداد کم ہوتی جا رہی تھی لیکن افسوس ہے کہ 2018 کے بعد 2022 تک یہ تعداد اڑھائی کروڑ سے بڑھ گئی ہے۔ یہ دیکھنا چاہئے کہ کس کے دور حکومت میں تعلیمی ادارے زیادہ بنے اور کس کے دور حکومت میں سب سے زیادہ مواقع فراہم کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ طلبا و طالبات اپنے اندر تنقیدی و تجزیاتی صلاحیتں پیدا کریں۔

انہوں نے کہا کہ نفرت انگیز مواد پھیلا کرمعاشرے میں تقسیم پیدا کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ کسی بھی پیغام کو سوشل میڈیا فارورڈ کرنے سے پہلے تحقیق کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ فروعی باتوں میں گم ہو کر ہم نے بنیادی اخلاقیات بھلا دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اختلافات اپنی جگہ مگر آپس کے تعلقات اچھے رکھیں۔

انہوں نے کہا کہ یونیورسٹیوں کا بنیادی مقصد تحقیق کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مصنوعی ذہانت اور ٹیکنالوجی اب گیم چینجر بن چکے ہیں طلبا و طالبات ان دونوں شعبوں میں اپنی گرفت مضبوط کریں۔ انہوں نے کہا کہ افسوس ہے کہ پاکستان تعلیم کے میدان میں پیچھے ہے۔ انہوں نے کہاکہ کچھ لوگ خامیوں اور کمیوں کوزیادہ اجاگر کرتے ہیں،ہمیں چاہیے کہ اچھی اور مثبت چیزوں پر بھی توجہ دیں اور جو نعمتیں دستیاب ہیں ان پر خوش ہوں۔ اپنی خامیوں کو درست کرنے کے انداز میں دیکھنا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ کردار سازی پر خصوصی توجہ دیں ڈگری نئے مواقع دیتی ہے مگر کامیابی اچھے کردار سے ملتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ طلبا و طالبات کی کامیابی انسانیت کی کامیابی سے وابستہ ہے انہوں نے کہا کہ طلبا و طالبات اپنے والدین کے شکر گزار رہیں اور والدین کے بعد اساتذہ کا شکریہ ادا کریں جنھوں نے آپ کو آگے جانے کے قابل بنایا۔ پروفیسر ڈاکٹر عبداللہ خان درانی نے میڈلز اور اسناد حاصل کرنے والے طلباطالبات ان کے والدین اور اساتذہ کو مبارک باد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ آج کا دن پنجاب یونیورسٹی کی تاریخ میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی کم وسائل کے باوجود ہنر مند گر ایجوئیٹس پیدا کررہی ہے جو دنیا بھر میں ملک کا نام روشن کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں وہی اقوام آگے ہیں جو تعلیم و تحقیق کو فروغ دے رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے نوجوانوں پرپورا اعتماد ہے کہ وہ اپنی صلاحیتوں کے بل پر اپنے بڑوں کی رہبری کر سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جدید دور کے تقاضوں کے مطابق کے پنجاب یونیورسٹی میں طلبا کو رسمی تدریس کے ساتھ ورکشاپس، سیمینارز، کانفرنسزاور سمپوزیم کے ذریعے عملی تربیت بھی فراہم کی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی میں گزشتہ نو ماہ کے دوران 289سکالرز کو پی ایچ ڈی کی ڈگریاں جاری کیں جبکہ 66سیمینارزاور 26کانفرنسز سمیت متعدد ورکشاپس کا انعقاد کیا گیا، جو اپنی نوعیت کی منفرد مثال ہے۔

انہوں نے کہا کہ نو ماہ کے قلیل عرصہ میں پنجاب یونیورسٹی کے 154ملازمین کو اگلے عہدوں میں ترقیاں دی گئیں، سینٹ کے 2، سنڈیکٹ کے 4، اکیڈمک کونسل کے 3اور ایڈوانسڈ سٹڈیز اینڈ ریسرچ بورڈ کے 15اجلاس منعقد کرائے گئے۔ پنجاب یونیورسٹی کے 132ویں جلس عطائے اسناد میں انڈر گرایجوئیٹ کے 90، ماسٹرز کے 66اور ایم ایس /ایم فل کے 92امیدواروں میں گولڈ میڈلز تقسیم کئے گئے جبکہ پی ایچ ڈی کے 359سکالرز کو ڈگریاں پیش کی گئیں۔ تقریب میں ٹوٹل 1035ڈگریاں اور میڈلز تقسیم کئے گئے۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=431774

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں