عالمی برادری جموں و کشمیر میں بھارتی ریاستی اداروں کے جبر اور ظلم کا نوٹس لے، وزیراعلیٰ بلوچستان

114
Mir Sarfaraz Bugti

کوئٹہ۔ 05 اگست (اے پی پی):وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ 5 اگست 2019 تاریخ کا وہ سیاہ دن ہے جس دن ہندو انتہا پسند پارٹی بی جے پی نے بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 اور 35 ۔A کو ختم کرتے ہوئے کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ کیا۔

انہوں نے یوم استحصال کشمیرکے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر پر بھارتی ریاستی مظالم کا نہ رکنے والا سلسلہ جاری ہے جس میں لاکھوں بے گناہ کشمیریوں کو شہید کیا گیا،جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرتے ہوئے کشمیریوں کی زمینیں چھین کر انتہا پسند ہندوؤں کو آباد کیا جارہاہے،مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اور کشمیریوں کی زندگیوں کو اجیرن بنایا جارہا ہے۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ عالمی برادری کو بھارتی ریاستی اداروں کے جبر اور ظلم کا نوٹس لینا چاہئے اور اقوام متحدہ کی قرارداد کے عین مطابق کشمیریوں کو ان کا حق استصواب رائے دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے،پاکستانیوں اور کشمیریوں کا رشتہ لازوال ہے بھارت نے ہمیشہ یہی کوشش کی کشمیریوں کے دلوں سے پاکستان کی محبت کو مٹایا جائے لیکن بھارت ہر بار یہ بھول جاتا ہےکہ پاکستانیوں اور کشمیری بھائیوں کے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان کے عوام کشمیریوں کے حق خودارادیت کی مکمل حمایت اور تائید کرتے ہیں جس کے لئے وہ بھارتی ریاستی جبر کے خلاف ہر فورم پر آواز بلند کرتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیریوں کی آواز کو دبانا چاہتا ہے جس میں وہ پوری طرح سے بوکھلاہٹ کا شکار ہوچکا ہے یہ بھارت کی خام خیالی ہے کہ وہ ظلم و جبر سے کشمیریوں کو ان کے حق سے محروم کر پائے گا ۔ وزیر اعلیٰ نے پاکستانیوں سے اپیل کی کہ وہ یوم استحصال کشمیر پر اپنے کشمیریوں بھائیوں کے ساتھ بھرپور یکجہتی کا اظہار کریں اور مظلوم کشمیری بھائیوں کی آواز بنیں ۔