عالمی رہنمائوں کا اعلیٰ سطحی کلائیمیٹ ایکشن سمٹ میں ٹھوس اعلانات اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لئے اقدامات کے حوالے سے وزیراعظم عمران خان کے جامع خطاب کا بھرپور خیر مقدم

100

اسلام آباد۔12دسمبر (اے پی پی):عالمی رہنمائوں نے اعلیٰ سطحی کلائیمیٹ ایکشن سمٹ میں ٹھوس اعلانات اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لئے اقدامات کے حوالے سے وزیراعظم عمران خان کے جامع خطاب کا بھرپور خیر مقدم کیا۔ وزیراعظم میڈیا آفس سے جاری بیان کے مطابق اعلیٰ سطحی سربراہ کانفرنس میں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لئے 10 عالمی رہنمائوں میں وزیراعظم عمران خان بھی شامل ہیں جن کا اس معاملے پر اظہار خیال کے لئے انتخاب کیا گیا۔ کانفرنس کی میزبانی برطانیہ کی حکومت نے کی جو اس وقت عالمی موسمیاتی تبدیلیوں سے مذاکرات کے عمل کا سربراہ ہے۔ وزیراعظم میڈیا آفس سے جاری اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے اس موقع پر موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لئے پاکستان کے مضبوط اور غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا اور کہا کہ پاکستان کا ماحولیاتی آلودگی میں حصہ ایک فیصد سے بھی کم ہے تاہم یہ امر افسوسناک ہے کہ پاکستان ماحولیاتی آلودگی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا پانچواں ملک ہے۔ وزیراعظم نے اپنے خطاب میں پاکستان کی طرف سے موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لئے کئے جانے والے دو بڑے اقدامات کا ذکر کیا جن میں پہلا اس مسئلے کے لئے فطری حل ہے جو کہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے اور اس سلسلے میں انہوں نے 10 بلین ٹری سونامی منصوبے کا ذکر کیا جس کا مقصد جنگلات میں اضافہ اور نیشنل پارکس کی تعداد 30 سے 45 تک بڑھا کر پاکستان میں محفوظ علاقے میں نمایاں اضافہ کرنا ہے۔ دوئم پاکستان نے توانائی کے شعبے میں موسمیاتی تبدیلی اثرات سے نمٹنے کے لئے اقدامات تیز کئے ہیں اور اس سلسلے میں توانائی کے شعبے میں کوئلے سے بجلی کی پیداوار کی منتقلی کا اہم اعلان کیا گیا ہے۔ وزیراعظم نے واضح طور پر اعلان کیا کہ کوئلے کا کوئی نیا منصوبہ نہیں لگایا جائے گا اور اس سلسلے میں انہوں نے مظفر گڑھ اور رحیم یار خان میں درآمدی کوئلے کے 2600 میگاواٹ کے منصوبے کو بند کرنے کا ذکر کیا جن کی جگہ 3700 میگاواٹ کے پن بجلی کے حال ہی میں نئے منصوبے لگائے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مقامی کوئلے کے لئے زیادہ شفاف راستہ اختیار کیا جائے گا۔ انہوں نے 2030 تک پاکستان کے انرجی مکس کو 60 فیصد صاف و شفاف توانائی پر منتقل کرنے کے عزم کا بھی اظہار کیا جس کے تحت ہوا، پانی اور شمسی توانائی کے منصوبوں پر عمل کیا جائے گا، پاکستان نے 2030 تک 30 فیصد نئی گاڑیوں کو بجلی پر منتقل کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ ان تاریخی اعلانات اور حقیقی سرگرمیوں کی وجہ سے وزیراعظم کے موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے دلیرانہ اور ٹھوس خطاب کا عالمی رہنماﺅں کے اس اجلاس میں زبردست خیر مقدم کیا گیا۔