اسلام آباد۔27دسمبر (اے پی پی):سابق بلے باز محمد یوسف نے کہا ہے کہ نوجوان کھلاڑیوں عبد اللہ شفیق اور حیدر علی کوٹیم میں تسلسل کے ساتھ مواقع فراہم کیے جانے چاہییں۔ کرکٹ پاکستان ڈاٹ کام ڈاٹ پی کے میں انہوں نے کہا کہ کھلاڑیوں کو ٹی ٹوئنٹی سے ٹیسٹ کرکٹ میں تبدیل ہونا مشکل نہیں ہونا چاہئے، مجھے نہیں لگتا کہ پیشہ ور کھلاڑیوں کے لئے ٹی 20 سے ٹیسٹ کرکٹ میں شفٹ کرنا مشکل ہے۔ صرف کٹ تبدیل ہوتی ہے، گراؤنڈ ، کھلاڑی اور عام طور پر کرکٹ ایک جیسی ہوتی ہے۔انہوں نے کہاکہ ٹیسٹ کرکٹ تھوڑی سی مشکل ہے لیکن ایک کھلاڑی اچھی کرکٹ کھیل کر اپنا نام روشن کرسکتا ہے۔ پاکستانی کپتان بابر اعظم کی مثال ملاحظہ کریں وہ ٹیسٹ کرکٹ میں اپنی کارکردگی کی روشنی میں آئے۔ مجھے لگتا ہے کہ انگلینڈ میں موجود ناصر حسین اور آسٹریلوی کھلاڑیوں نے بھی ٹی ٹوئنٹی میں نہیں ، ٹیسٹ کرکٹ میں ان کی کارکردگی پر ان کی تعریف کی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ بیٹنگ کے معاملے میں ہم کھلاڑیوں کو یہ سکھانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ وہ گراؤنڈ میں شارٹس کیسے کھیلیں ماضی میں انضمام الحق اور سعید انور اور اب بابر اعظم 360 ڈگری کے زاویے پر کھیلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ہم اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ نچلی سطح پر کھلاڑی بغیر کسی دقت کے ٹاپ پوزیشن پر کامیاب ہوجائیں خواہ وہ پاکستان ہو یا ملک سے باہر۔انڈر 19 کیمپ میں اگلے ماہ ہم ان کھلاڑیوں کے ساتھ بنیادی چیزوں پر بھی کام کرنے کی کوشش کریں گے۔ میں فرسٹ کلاس کرکٹ کے ساتھ 12 سالوں کی انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنے کے بعد بھی اسی طرح کے عمل سے گزرا ہوں اور اس لئے میں اپنے تجربے کا تجربہ نوجوانوں کے ساتھ کرنا چاہتا ہوں۔ اگر وہ این ایچ پی سی میں اور دیگر کوچز کے ان کے کہنے پر عمل کرتے ہیں تو یہ کھلاڑیوں کے لئے فائدہ مند ہوگا۔انہوں نے اس وقت دنیا کی کرکٹ میں گھومنے والے بہترین بلے بازوں کا نام دیتے ہوئے عظیم کھلاڑیوں کی کمی پر بھی افسوس کا اظہار کیا۔ماضی میں ہر ٹیم میں تین عظیم کھلاڑی ہوتے تھے لیکن اب پوری دنیا میں صرف چند عظیم کھلاڑی موجود ہیں۔ میری رائے میں ویرات کوہلی ، بابر اعظم ، کین ولیمسن اسٹیو اسمتھ اور جو روٹ اس وقت دنیا کے بہترین کھلاڑی ہیں۔