عبدالرزاق شر کے قتل کے مقدمہ میں عمران خان کو نامزد کیا جائے گا،وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے قانونی و داخلہ امور عطا تارڑ کی پریس کانفرنس

173
خیبر پختونخوا کے وزیر ظاہر طورو کا وزیراعظم سے منسوب بیان ذہنی اختراع اور خلاف حقیقت ہے، وزیراعظم سے جھوٹ منسوب کرکے خیبر پختونخوا حکومت اپنی ساکھ بنانے کی ناکام کوشش کر رہی ہے، وفاقی وزیر اطلاعات
خیبر پختونخوا کے وزیر ظاہر طورو کا وزیراعظم سے منسوب بیان ذہنی اختراع اور خلاف حقیقت ہے، وزیراعظم سے جھوٹ منسوب کرکے خیبر پختونخوا حکومت اپنی ساکھ بنانے کی ناکام کوشش کر رہی ہے، وفاقی وزیر اطلاعات

اسلام آباد۔6جون (اے پی پی):وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے قانونی و داخلہ امور عطا تارڑ نے کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف سنگین غداری کیس کے مدعی اور وکیل عبدالرزاق شر کو بے دردی سے قتل کر دیا گیا، عمران خان کو اس مقدمہ میں نامزد کیا جائے گا، قتل کی شفاف تحقیقات کو یقینی بنایا جائے گا ،چیئرمین پی ٹی آئی اس کیس سے نہیں بچ سکتے، انہیں جوابدہ ہونا پڑے گا، ضرورت پڑی تو ان کی گرفتاری بھی ہو گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو یہاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف آرٹیکل 5 اور 6 کے حوالہ سے بلوچستان میں زیر سماعت کیس کی (کل) بدھ کو سماعت ہونا تھی لیکن اس کیس کے مدعی اور وکیل عبدالرزاق شر کو کوئٹہ ایئرپورٹ کے قریب دو موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کرکے بیدردی سے قتل کر دیا گیا، ان کی ٹارگٹ کلنگ غیر معمولی واقعہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف سنگین غداری کیس میں تین، چار تاریخوں میں سماعت ہو چکی تھی جبکہ یہ مقدمہ آئندہ چند تاریخوں میں منطقی انجام تک پہنچنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ وکیل کی ٹارگٹ کلنگ کے ذمہ دار عمران نیازی ہیں، یہ ایک وکیل اور انصاف کا سفاکانہ قتل ہے، متوسط طبقہ سے تعلق رکھنے والے سینئر وکیل کو قتل کیا گیا جس کا کوئی اور لین دین یا دیگر کوئی تنازعہ نہیں تھا، صرف عمران خان کے خلاف مدعی اور وکیل ہونے پر انہیں قتل کیا گیا۔

معاون خصوصی نے کہا کہ عمران خان کے خلاف مقدمہ درج ہو گا اور مکمل تفتیش ہو گی، ان کو دیگر مقدمات میں عدالتوں سے ریلیف مل جاتا ہے، پی ٹی آئی کے سربراہ نے تحریک عدم اعتماد کے موقع پر اسمبلیاں توڑیں حالانکہ انہیں پتہ تھا کہ ایسا نہیں ہو سکتا اور اسی معاملہ پر ان کے خلاف سنگین غداری کا مقدمہ زیر سماعت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی شدت پسند اور دہشت گرد جماعت بن چکی ہے، 9 مئی کے پرتشدد واقعات کے تناظر میں کوئی اور جماعت منصوبہ بندی کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتی، پی ٹی آئی نے 2014ء میں بھی احتجاج کے دوران پرتشدد حملے کئے، اگر اس وقت انہیں سزا ملتی تو 9 مئی کے واقعات پیش نہ آتے۔

عطا تارڑ نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی اس کیس سے نہیں بچ سکتے، انہیں جوابدہ ہونا پڑے گا اور عدالتوں میں پیش ہونا ہو گا، ضرورت پڑی تو ان کی گرفتاری بھی ہو گی، پی ٹی آئی سربراہ نے اپنے کارکنوں کو تشدد، لوٹ مار اور جلائو گھیرائو کی جانب راغب کیا، قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اس واقعہ کی شفاف تحقیقات کیلئے تمام وسائل بروئے کار لانے کی ہدایت کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی چیئرمین اپنے خلاف کیسز کی پیروی کرنے والوں کو ڈرانا اور دھمکانہ چاہتے ہیں کہ ان سب کا انجام یہی ہو گا، عبدالرزاق شر کا خون رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی سربراہ کے خلاف کرپشن کیسز میں تیزی لائی جائے گی۔