عدلیہ بل پر پہلی خواندگی ،تحریک انصاف کے سہولت کار اب بھی اداروں میں موجود ہیں، وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری

عدلیہ بل پر پہلی خواندگی ،تحریک انصاف کے سہولت کار اب بھی اداروں میں موجود ہیں، وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری

اسلام آباد۔29مارچ (اے پی پی):وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے سہولت کار اب بھی اداروں میں موجود ہیں، ان کو پتہ ہے کہ پاکستان جمہوریت کی طرف گامزن رہا تو ان کی سیاست ختم ہو جائے گی، یہی وجہ ہے کہ سابق آمروں کی ساری اولاد تحریک انصاف میں ہے، یہ قانون بہت پہلے آ جانا چاہئے تھا، 2008ء سے اس ایوان کی توہین کی جا رہی تھی آخر کار 2023ء میں پارلیمنٹ نے قانون کے تحت اس کا جواب دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

بدھ کو قومی اسمبلی میں عدلیہ کے حوالہ سے بل کی پہلی خواندگی پر اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان اس وقت مسائل کا سامنا کر رہا ہے، پاکستان کی تاریخ میں ہم نے ملکی تاریخ میں معاشی، جمہوری، آئینی بحرانوں سمیت دہشت گردی کامقابلہ کیا، اس وقت تاریخ کی بدترین مہنگائی کا مقابلہ کر رہے ہیں کیونکہ سابق وزیراعظم نے ملک کو معاشی بحران میں مبتلا کیا، معاشی بحران کی بعض وجوہات ایسی ہیں جن پر ہمارا اختیار نہیں ہے، کووڈ 19 کی وجہ سے دنیا کے کئی ممالک کے لوگ شدید معاشی مشکلات کاشکار ہیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سیلاب کی وجہ سے 33 ملین لوگ اور ایک تہائی پاکستان پانی میں ڈوبا رہا، یہ تاریخی قدرتی آفت تھی جس نے ہماری معیشت کو نقصان پہنچایا، اس کے ساتھ ساتھ سکیورٹی کے مسائل نے سر اٹھایا ہے، سابق وزیراعظم نے ایک بار پھر ملک کو دہشت گردوں کے حوالہ کر دیا ہے، ہمارے سیاسی قائدین، پولیس، فوج کے افسران اور جوانوں نے دہشت گردی کا مردانہ وار مقابلہ کیا اور اس کی کمر توڑ دی۔

انہوں نے کہا کہ پھر ہماری بدقسمتی ہے کہ یہاں ایک ایسا وزیراعظم مسلط کیا گیا جس نے اے پی ایس پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں کو جیل سے رہا کرایا اور معاف کیا، قبائلی عوام نے دہشت گردی کا مردانہ وار مقابلہ کیا ہے، سابق وزیراعظم نے ان دہشت گردوں کو افغانستان سے لا کر ہمارے قبائلی علاقوں میں بسایا، ملک کے معاشی اور سکیورٹی بحران کے پیچھے سابق سلیکٹڈ وزیراعظم ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم نے مشرف دور کے بعد جمہوریت کی بحالی کیلئے میثاق جمہوریت پر دستخط کرائے، 18ویں ترمیم کے ذریعہ 1973ء کا آئین بحال کیا جس کی وجہ سے جملہ جمہوری قوتوں نے پوری طرح متحرک ہو کر سیاسی قیادت کے خلاف میڈیا ٹرائل شروع کر دیا تاکہ پاکستان کے عوام کا سیاسی قیادت پر سے اعتماد اٹھ جائے۔

انہوں نے کہا کہ سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری نے سپریم کورٹ کی آمریت قائم کی، ان سارے اقدامات کا مقصد جمہوریت کو بدنام کر کے ہائی بریڈ نظام قائم کرنا تھا، عمران خان کو ہماری اسٹیبلشمنٹ سیاست میں لے کر آئی، ہمارے ہر جمہوری اقدام پر ہمیشہ غیر جمہوری رویے سامنے آئے، ہم جمہوری طور پر عدم اعتماد کی تحریک لائے جس کے جواب میں آئین توڑا گیا، ہمیں دیکھنا چاہئے کہ ہم ان بحرانوں کا سامنا کیوں کررہے ہیں، ہم نے ہمیشہ تاریخ رقم کی لیکن اس کے ردعمل کے طور پر تقسیم اور سازشیں سامنے آئیں۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ اب بھی آمروں کی ساری اولاد تحریک انصاف میں ہے کیونکہ ان میں سے کوئی بھی اپنے بل بوتے پر الیکشن نہیں جیت سکتا، اب بھی اداروں میں عمران خان کے سہولت کار موجود ہیں، ان کو پتہ ہے کہ پاکستان اگر جمہوریت کی طرف گامزن رہا تو ان کی سیاست ختم ہو جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے پاس کسی آئین اور قانون کے تحت ڈیم فنڈ قائم کرنے کا اختیار نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ قانون بہت پہلے آ جانا چاہئے تھا کیونکہ 2008ء سے اس ایوان کی توہین کی جا رہی تھی آخر کار 2023ء میں پارلیمنٹ نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم قانون کے تحت اس کا جواب دیں گے۔