عشرہ رحمتہ للعالمین منانے کا مقصد حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا پیغام دنیا تک پہنچانا ہے،حافظ محمد طاہر محمود اشرفی

247
حافظ طاہر محمود اشرفی

لاہور۔12اکتوبر (اے پی پی):عشرہ رحمتہ للعالمین منانے کا مقصدحضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا پیغام دنیا تک پہنچانا ہے ،ماہ ربیع الاول اور ربیع الثانی میں تمام خطباتِ جمعہ سیرت النبی صلی اللہ علیہ وآلہِ وسلم کی روشنی میں ترتیب دئیے گے ہیں ،اس مرتبہ حکومت کی سطح پر ربیع الاول پورے ملک میں نہایت مذہبی عقیدت و احترام سے منانے کا اہتمام کیاگیا ہے ،12روز ہ تقریبات کے دوران مختلف تقاریب کاانعقاد کیا جا رہا ہے ،اصل معاملہ اسلام کا حقیقی تصور ،مقام اور اسلام کی تعلیمات دنیا تک پہنچانا ہے ۔

وزیر اعظم کے نمائندہ خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے اے پی پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہ پورے ملک میں سرکاری اور غیر سرکاری سطح پر بھی تقریبات منعقد ہونگی ،جس کا مقصدآپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات کے حوالے سے قوم اور دنیا کو آگاہی فراہم کرنا ہے ،آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی کی تعلیمات پر عمل کرکے ہم اپنی آخرت اور دنیا سنوارسکتے ہیں، انہوں نے کہا کہ رحمتہ للعالمین اتھارٹی کا قیام وقت کی ضرورت ہے ، اتھارٹی کے حوالے سے کچھ چیزیں طے ہوگئی ہیں جبکہ اس حوالے سے دنیا کے بہترین مذہبی سکالر سے رابطے ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت اسلامک فوبیا ایک مسئلہ بن چکا ہے ،

ہم محنت کرلیں تو ساری غلط فہمیاں دور ہو سکتی ہیں۔عشرہ رحمتہ للعالمین کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے اس عشر ہ کی تمام بابرکت محافل کے پروگرامز میں تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی شمولیت اس بات کی دلیل ہے کہ امت مسلمہ حضور سے کتنی و الہانہ محبت کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان نسل کو اسوہ حسنہ سے روشناس کرا کے ریاست مدینہ کے تصو ر کو عملی جامہ پہنایا جا سکتا ہے۔ علامہ حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ عشرہ شان رحمت العالمین منا کر ہم دنیا کوباور کرانا چاہتے ہیں کہ حضرت محمد کی عظمت سب سے بلند اور بالا تر ہے۔

حضرت محمد خاتم الا لنبین ہیں اور آپ کی شان پر دونوں جہان قربان ہے۔نبی کریم کی حیات طیبہ رہتی دنیا تک ہمارے لیے مشعل راہ ہے۔ نبی کریم کی تعلیمات پر عمل کر کے نہ صرف اس دنیا بلکہ آخرت میں بھی کامیابی حاصل کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اللہ تعالی کے پیارے محبوب حضرت محمد کو رحمتہ للعالمین بنا کر بھیجا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پورے ملک کی مساجد سے سیرتِ طیبہ کی روشنی میں خواتین کے حقوق، تعلیم ،دہشت گردانہ سوچ کا خاتمہ کیسے ممکن ہے ،عقید ختمِ نبوت کی اہمیت کیا ہے

،تعلیم عامہ کی اہمیت ،حجاب اور حیا کی حیثیت اور سیرت کے مطابق مدینہ کی ریاست کے بنیادی محور کے علاوہ طریق تعلیم و تبلیغ جیسے موضوعات کو بھی اجاگر کیا جا رہا ہے ،عصرِ حاضر کے تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے باالخصوص نظامِ عدل میں بہتری لانے کے لئے سیرت سے استفادہ ہوگا ،اللہ کے رسول نے مسجد کو فوقیت دیتے ہوئے تمام اہم امور وہیں بیٹھ کر نپٹائے، چنانچہ ہمیں بھی اپنے معاشرے میں مسجد کے کردار کو نئے سرے سے استوار کرنا پڑے گا،نظام عدل وانصاف میں بہتری لانے کے لئے ہمیں نبوی اور خلافتِ راشدہ کے ادوار سے رہنمائی لینا ہوگی کیونکہ یہ وہ ادوار تھے کہ جب انصاف بکتا نہیں بلکہ عوام الناس کو حقیقی معنوں میں ملتا تھا نظام عدل و انصاف ریاست مدینہ کا بنیادی محور تھا اور پاکستان اسی بنیاد پر ترقی کر سکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم سب کا ذمہ ہے کہ ہم اپنے معاشرے کو صحیح ڈگر پر ڈالنے کے لئے اپنا کردار ادا کریں، حکومت عشرہ شان رحمتہ للعالمین شایان شان طریقے سے منا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نبی پاک کی حیات طیبہ ہمارے لیے مشعل راہ ہے،آپ کی مبارک ہستی اعلی سیرت اور حسن و اخلاق کا اعلی نمونہ ہے۔انہوں نے کہا کہ سرورِ عالم کی حیاتِ طیبہ رواداری اور رحم و کرم کے واقعات سے معمور نظر آتی ہے،اللہ کے نبی سے محبت اور ختم نبوت ہمارے ایمان کا لازمی حصہ ہے،نبی کریم سے ہر مسلمان کی بے حد جذباتی وابستگی ہے، حضرت محمد کی نبوت کا امتیاز یہ ہے کہ آپ کو تمام جہانوں کے لیے رحمت بناکر مبعوث فرمایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ حضرت محمدکی دائرہ رحمت میں ہر عہد، ہر زمانہ، ہر قوم، تمام مخلوقات سمیت تمام جہان اور دنیا و آخرت شامل ہے۔