لاہور۔23جولائی (اے پی پی):وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ عمران خان اداروں پر دبا ئوڈال کر بیل آوٹ لینے کی کوشش میں مصروف ہے ، غلط فیصلوں سے معاشرہ انتشار کا شکار ہوجاتا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب کا کیس انتہائی اہم ہے ،سپریم کورٹ کافل بینچ اس کیس کی سماعت کرے تاکہ نیا تنازعہ پیدا نہ ہوسکے۔ پاکستان کو سری لنکا بنانا عمران نیازی کی بھول ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کے روز یہاں ماڈل ٹاون میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ احسن اقبال نے کہا کہ عمران خان جب بھی سیاست میں مات کھاتے ہیں تو سپریم کورٹ اور اداروں کو ملوث کرکے بیل آوٹ لینے کی کوشش کرنا شروع کر دیتے ہیں ۔پہلے سوشل میڈیا کے ذریعے کردارکشی کی جاتی ہے پھر مرضی کا فیصلہ لینے کی کوشش کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کاانتظامی بحران عمران خان نے خود پیدا کیا ،عمران نیازی توہین عدالت کرے تو اسے کوئی نہیں پوچھتا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم عدالتی کارروائی کا سامنا کرتے ہیں جبکہ عمران خان سات سال سے سپریم کورٹ اورالیکشن کمیشن سے فارن فنڈنگ کیس میں آزاد پھر رہا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پی ٹی آئی کا ڈپٹی سپیکر قاسم سوری ڈھائی سال حکم امتناع پر بیٹھا رہتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی بھی ہائوس کسٹوڈین ہیں ،جتنے قاسم سوری حقدار ہیں اتنے ہی دوست مزاری بھی حقدار ہیں۔ انہوں نے کہاکہ عمران نیازی پاکستان میں انتشار کی سیاست کررہاہے، صبح و شام کہتا ہے پاکستان سری لنکا بنے گا،
عمران نیازی ملک کو سری لنکا کے راستے پرڈالنے کے نعرے بھی لگاتا ہے ۔آج عمران نیازی سوشل میڈیا کے ذریعے ملک میں انتشار پھیلانے کی کوشش کررہا ہے۔سوشل میڈیا پر کردار کشی کیلئے خیبرپختونخواہ میں 1400 افراد بھرتی کیے گئے ہیں جنہیں سرکاری خزانے سے تنخواہ دی جارہی ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ مخدوش سیاسی حالات میں ہماری حکومت نے ذمہ دارانہ کردار ادا کیا،ہم نہیں چاہتے ملک کو انتشار کی طرف دھکیلا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت کے آخری تین ماہ میں وزارت خزانہ نے ترقیاتی بجٹ کی قسط جاری کرنے سے انکار کردیا تھا، عمران خان کس منہ سے معیشت کی زبوں حالی کا ذکر کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران نیازی نے پاکستان کا آئین توڑا ہے وہ شخص ہمیں اخلاقیات کا درس دے رہا ہے جو آئی ایم ایف کی غلامی کا پھندہ ہمارے گلے ڈال کر گیا۔
آئی ایم ایف نے صاف کہا ہمیں نہیں پتا کہ شوکت ترین، حفیظ شیخ کون ہیں،وہ کہتے ہیں ہم نے پاکستان کے ساتھ معاہدہ کیا تھا ۔ احسن اقبال نے کہا کہ ہم نے ملک بچانے کیلئے سخت فیصلے کئے ۔ عمران کے کھیل قوم کے سامنے ہیں وہ شخص جس کی کرپشن کی کہانیاں چپے چپے پر ہوں،میری زبان اجازت نہیں دیتی اس بارے میں بات کروں۔ احسن اقبال نے کہا کہ عمران خان کو چار سال کی کارکردگی کا جواب دینا ہوگا۔ کراچی سے پشاور تک وہ کوئی ایک منصوبہ دکھا دیں کہاں گیا پاکستان کا ترقیاتی فنڈ وہ پچاس لاکھ گھر کہاں ہیں؟ کیا آپ غیرت کا درس دے کر اپنی نااہلی پر پردہ ڈال لیں گے؟آپ نے بلوچستان فاٹا کے طالبعلموں کے سکالرشپس بند کئے۔
ہم عمران نیازی کے بوئے ہوئے کانٹے چن رہے ہیں ،پاکستان کو سری لنکا بناناعمران نیازی کی بھول ہے۔سپریم کورٹ سے ادب سے پوچھتا ہوں کہ اس شخص نے کروڑوں روپے فارن فنڈنگ سے رقم حاصل کی۔ سپریم کورٹ اور الیکشن کمیشن سے التجا ہے عمران خان پر بھی وہی پیمانہ لگایا جائے جو مسلم لیگ ن پر لگایا گیا۔
نواز شریف کو بیٹے سے تنخواہ لینے پر نااہل کردیا جاتا ہے جبکہ عمران خان کے کیس کا فیصلہ تک نہیں آتا۔ آج ہمیں عمران خان آئین اور قانون کا درس دیتا ہے کم ووٹوں کے باوجود بھی اپنا چیئرمین سینٹ بنوا لیا تھا کیا وہ دھاندلی نہیں؟وفاقی وزیر نے کہا کہ مسلم لیگ کے ارکان اسمبلی عمران کی طرف چلے جائیں تو وہ حلال جبکہ ان کی پارٹی کا کوئی رکن ہمارے پاس آجائے تو اسے غدار کہا جاتا ہے ہم ہمیشہ سے کہتے رہے ہیں کہ پاکستان میں سیاسی انتشار سے بچنا چاہیے جبکہ عمران خان کی کوشش ہے قومی اداروں کو سیاست میں ملوث کیا جائے ۔
ایک سوال کے جواب میں احسن اقبال نے کہا کہ نواز شریف کو تحریک انصاف کی حکومت نے علاج کیلئے بیرون ملک بھیجنے کا فیصلہ کیا تھا۔ ایک اور سوال پر وفاقی وزیر نے کہاکہ ہمارے نزدیک سب سے اہم پاکستان کی معیشت ہے اگر ہم بھی غیر ذمہ دارانہ رویہ اپنائیں گے تو عمران خان اور ہمارے میں فرق کیا رہ جائے گا۔