گوجرانوالہ۔2نومبر (اے پی پی):وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ عمران خان کا لانگ مارچ ہوس اقتدار کا مارچ ہے،ہوس اقتدار مارچ اب قاتل مارچ بنتا جا رہا ہے،لانگ مارچ کے باعث گوجرانوالہ میں معمولات زندگی متاثر ہیں،گوجرانوالہ کے مزدورں او ر کاروباری برادری سے اظہار یکجہتی کرتے ہیں،اگر لانگ مارچ والے اسلام آباد پر امن احتجاج کے لیے آرہے ہیں تو ضرور آئیں،اگر انہوں نے دنگا فساد کرنے کی کوشش کی تو ہماری تیاری مکمل ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز گوجرانوالہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر نے کہا کہ گوجرانوالہ مسلم لیگ ن کا قلعہ ہے،یہاں کے عوام نے مشکل ترین حالات کے باوجود محمد نواز شریف کا ساتھ دیا ہے، حکومت اپنا ترقی کا سفر جاری رکھی گی، ملکی امور معمول کے مطابق چل رہے ہیں،ہماری توجہ سیلاب متاثرین کی بحالی پر مرکوز ہے۔ انہوں نے کہا کہ 12اگست کو قومی اسمبلی اپنی مدت پوری کرے گی اور اکتوبر 2023 میں عام انتخاب ہونے ہیں،اگر عمران خان کو الیکشن کی جلدی ہے تو پنجاب اور خیبر پختونخواہ کی اسمبلیاں توڑ دیں،حکومت اپنی آئینی مدت پوری کرے گی،عمران خان لانگ مارچ میں لوگوں کو اکھٹا کرنے میں ناکام رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر لانگ مارچ والے اسلام آباد پر امن احتجاج کے لیے آرہے ہیں تو ضرور آئیں لیکن پی ٹی آئی کے لوگ پرتشدد احتجاج کی باتیں کر رہے ہیں،فسادی مارچ کے لوگوں نے پہلے پی ٹی وی پر حملہ کیا تھا ،اسلام آباد میں غیر ملکی سفارتخانوں اور شہریوں کی زندگی کی حفاظت وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے،گوجرانوالہ کی عوام نے فسادی مارچ کو بینروں کے ذریعے مستردکر دیا ہے ،گوجرانوالہ مسلم لیگ ن کا قلعہ ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ2008 ، 2013اور 2018 میں مسلم لیگ کے لیے بدترین حالات تھے اس کے باوجود یہاں کی عوام نے اپنی حمایت محمد نواز شریف کے قدموں پر نچھاور کر دی، اس فسادی مارچ کی وجہ سے جن دیہاڑی داروں اور کاروباری افراد کا کاروبار متاثر ہوا ہم ان سے اظہار یکجہتی کرتے ہیں،اس میں سارا نقصان پاکستان کا ہور ہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ جس رفتار سے یہ مارچ رینگ رہا ہے جب تک یہ اسلام آباد پہنچے گا تو نئے انتخابات کی تاریخ دے دی جائے گی،12 اگست کو قومی اسمبلی نے اپنی آئینی مدت پوری کرنی ہے اور اکتوبر 2023 میں عام انتخابات ہوں گے،عمران خان کی یہ ساری سرگرمیاں صرف اور صرف ہوس اقتدار کے لیے ہے، ماضی کی طرح عمران خان آج پھر وزیر اعظم محمد شہباز شریف کے دورہ چین کے موقع پر پاکستان کی سڑکیں بند کر کے بیٹھا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم نے ترقی کا سفر جاری رکھنا ہے جب سے پنجاب میں پرویز الہی کی حکومت آئی ہے گوجرانوالہ کی سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں ،یہاں کے ہسپتالوں میں دوائیوں کی عدم دستیابی ہے ،یہاں کے سکول ویران پڑے ہیں،ضلع اور شہر میں ترقی کا عمل رکا ہوا ہے ۔خرم دستگیر نے کہا کہ عمران خان کا لانگ مارچ کی وجہ سے آج ایک اور کارکن ٹرک سے گر کر جاں بحق ہو چکا ہے۔ اس سے قبل بھی معروف خاتون صحافی صدف نعیم عمران خان کے کنٹینر کے ٹائروں تلے کچل کر جاں بحق ہو چکی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کے شہریوں کی جان وما ل اور املاک سمیت غیر ملکی سفاتخانوں اور آئینی اداروں کی حفاظت کی ذمہ داری وفاقی حکومت کی ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر عمران خان پرامن احتجاج کے لیے اسلام آباد آرہے ہیں تو ضرور آئیں لیکن یہ امن قائم کرنے کے لیے نہیں آرہے ،ان فسادیوں کے سرغنہ کی گفتگو میں ہمیشہ تشدد کی دھمکی ہوتی ہے،ایک طرف کہتے ہیں کہ ہم پرامن رہیں گے تو دوسری طرف بندوقیں اکھٹی کرنے کی تیاری کرو کی پالیسی پر گامزن ہیں،2016میں بھی یہی فسادی ٹولہ اسلام آباد پر حملہ آور ہوا تھا،2014میں اس فسادی ٹولے نے پی ٹی وی پر حملہ کیا تھا،یہ اس فسادی ٹولے کا ریکارڈ ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ اگر یہ فسادی ٹولہ پرامن احتجاج کے حوالے سے مذاکرات کرنا چاہتا ہے تو ہم تیار ہیں،ہماری حکومت اپنی آئینی مدت پور ی کرے گی جنہیں انتخابات کی جلدی ہے انہیں چاہیے کہ وہ پنجاب، خیبر پختونخواہ اور گلگت بلتستان کی قانون ساز اسمبلی کو تحلیل کر دیں تو ہم انتخابات کا اعلان کر دیں گے،پورے ملک میں زندگی معمول پر ہے صرف وہ علاقے متاثر ہیں جہاں سے یہ فسادی مارچ گزر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری توجہ صرف سیلاب متاثرین اور معیشت کی بحالی ،مہنگائی کنٹرول کرنے اور پاکستان کے دوست ممالک سے تعلقات جو عمران خان نے خراب کر دئیے تھے انہیں دوبارہ بحال کرنے پر مرکوز ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں جمہوریت قائم رہے گی اور مارشل لا ءکا کوئی امکان نہیں،عمران خان کا کام دیا بجھانا ہے جبکہ ہمارا کام دیا جلانا ہے۔