اسلام آباد۔7مارچ (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ عمران خان کی ”عدالت سے بچائو“تحریک بھی ویڈیو لنک پر چلے گی، یہ وہ شخص ہے جس نے چار سال حکومت بھی ویڈیو لنک پر چلائی، اب عدالت سے کہہ رہا ہے کہ میں ویڈیو لنک پر پیش ہوں گا، عدالتوں کو لیڈر اور گیدڑ میں فرق کو سمجھنا چاہئے، تاریخوں پر تاریخیں نہیں دینی چاہئیں، ایسا رویہ اختیار کیا گیا تو کوئی ملزم عدالت میں پیش نہیں ہوگا، عدالتوں کو چاہئے کہ وہ فوراً عمران خان کو کٹہرے میں لا کھڑا کریں۔
منگل کو یہاں ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ملکی تاریخ میں ایسا ملزم نہیں دیکھا جسے عدالت بلائے اور پھر اس کا انتظار کرے اور وہ پیش نہ ہو اور عدالتوں سے کہے کہ میں ویڈیو لنک پر پیش ہوں گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ وہ شخص ہے جس نے چار سال حکومت بھی ویڈیو لنک پر چلائی ہے، لوگ اس کے لانگ مارچ میں گولیاں کھاتے رہے اور یہ شخص پلستر باندھ کر زمان پارک میں ویڈیو لنک پر بیٹھا رہا، یہ کہتا ہے میں عدالت بچائو تحریک چلانا چاہ رہا ہوں، یہ عدالت بچائونہیں ”عدالت سے بچائو“ تحریک ہے، اس نے عدالت میں پیش نہیں ہونا اور افراتفری جاری رکھنی ہے کیونکہ اسے ڈر ہے کہ کہیں معیشت میں استحکام نہ آ جائے اس لئے اس نے افراتفری مچا رکھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف اپنی بیٹی کے ساتھ روزانہ کی بنیاد پر عدالت میں پیش ہوتے تھے۔ نواز شریف کو پتہ تھا کہ اس نے کوئی جرم نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان توشہ خانہ، فارن فنڈنگ اوراپنی بیٹی ٹیریان کے کیس میں بھی پیش نہیں ہوئے، اس لئے کہ اس کے پاس کوئی جواب نہیں، عمران خان پولیس کو دیکھ کر ایک بل سے نکل کر دوسری بل میں چھپ جاتا ہے، عمران خان کی کہانی امپورٹڈ حکومت سے شروع ہوئی اور اب معذوری اور بزرگی پر پہنچ چکی ہے، اس شخص نے آئین اور قانون کا تماشا بنا رکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان عدالتوں سے کہہ رہا ہے کہ میں نہیں آئوں گا، جو کرنا ہے کرلو۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان فارن ایجنٹ ہے، اس نے چپڑاسیوں کے ذریعے منی لانڈرنگ کی ہے، خیرات کا پیسہ سیاست میں استعمال کیا ہے، یہ شخص آج تک کسی کیس میں پیش نہیں ہوا، مالم جبہ، بلین ٹری سونامی، بی آر ٹی پشاور، توشہ خانہ، فارن فنڈنگ سمیت ٹیریان کے کیس میں بھی پیش نہیں ہوا کیونکہ اسے پتہ ہے کہ یہ سارے جرائم اس نے کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عدالتوں کو چاہئے کہ وہ فوراً عمران خان کو کٹہرے میں لا کھڑا کریں، عدالت میں پیش نہیں ہوتا تو وارنٹ گرفتاری پر گرفتار کر کے عدالت میں پیش کرنا چاہئے۔