15.5 C
Islamabad
اتوار, فروری 23, 2025
ہومقومی خبریںعمران نیازی آرمی چیف کی تقرری کیلئے منتیں ترلے کر رہے ہیں،...

عمران نیازی آرمی چیف کی تقرری کیلئے منتیں ترلے کر رہے ہیں، آئین کے تحت آرمی چیف کی تعیناتی شہباز شریف کا استحقاق ہے، عمران نیازی کو تعیناتی کا اتنا شوق ہے تو وہ پارلیمان میں 176 نمبر پورے کر کے آئیں، مریم اورنگزیب

- Advertisement -

اسلام آباد۔17اکتوبر (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ عمران نیازی آرمی چیف کی تقرری کے لئے منتیں ترلے کر رہے ہیں، قانون اور آئین کے تحت آرمی چیف کی تعیناتی شہباز شریف کا حق ہے، نواز شریف نے چھ آرمی چیف تعینات کئے، اگر عمران نیازی کو تعیناتی کا اتنا شوق ہے تو وہ پارلیمان میں 176 نمبر پورے کر کے آئیں، ضمنی الیکشن کے بعد شہباز شریف کے پاس پارلیمنٹ کے اندر 176 سیٹیں ہیں، عمران نیازی نے آٹھ سیٹوں پر الیکشن لڑ کر اپنی آٹھ سیٹیں کم کی ہیں۔ پیر کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ فارن فنڈڈ فتنے عمران خان کی گفتگو سننے کے بعد یقین ہو گیا ہے کہ وہ سیاسی ایگزیما میں مبتلا ہیں، عمران خان ملک میں انتشار، سیاسی عدم استحکام اور افراتفری مچانے کی کوشش کر رہے ہیں، وہ چار سال پاکستان کے عوام پر مسلط رہے جس نے ملک کا معاشی قتل کیا، ملک کو دیوالیہ ہونے کے قریب پہنچایا، کشمیر کا سودا کیا، کرپشن اور لوٹ مار کی داستانیں رقم کیں۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران نیازی اقتدار کی ہوس اور لالچ میں اندھے ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ضمنی الیکشن میں آٹھ سیٹیں پی ٹی آئی کی تھیں جن میں سے عمران نیازی کو اپنی ہی دو سیٹوں پر شکست ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضمنی انتخابات میں آٹھ میں سے چھ سیٹیں جیتنے کا یہ مطلب نہیں کہ انہیں وفاق پر یلغار کا لائسنس مل گیا ہو اور وہ دھونس دھمکی کے ساتھ الیکشن کا مطالبہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی اور ملتان کے ضمنی الیکشن میں عمران نیازی کو شکست ان کے خلاف ریفرنڈم ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ضمنی انتخابات ہو گئے، عمران نیازی نے چھ سیٹیں جیتی ہیں اب وہ کہیں کہ الیکشن کمیشن جانبدار ہے، یہ الیکشن شفاف نہیں۔

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ عمران نیازی جب الیکشن جیت جائیں تو خاموش اور ہار جائیں تو اداروں کی توہین کرتے ہیں، آج وہ الیکشن کمیشن کی توہین کیوں نہیں کر رہے؟ آج اپنی پریس کانفرنس میں ایکس وائے زیڈ کا نام کیوں نہیں لیا؟ مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران نیازی نے ملک کی تاریخ میں سب سے بڑا قرضہ لیا، ملکی قرضوں کو 45 ہزار ارب روپے تک پہنچایا، پچہتر سالہ تاریخ میں تمام حکومتوں نے اتنا قرض نہیں لیا جتنا عمران نیازی نے اپنے چار سالوں میں لیا۔ انہوں نے کہا کہ عمران نیازی لوگوں کے ٹیکسی ڈرائیور بنے رہے، اپنے دوست ملکوں کو ناراض کیا، جگہ جگہ کشکول لے کر گئے اور ملک کو مقروض کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ عمران نیازی کو سینیٹر اعظم سواتی کی گرفتاری پر تشویش تو ہو رہی ہے لیکن انہوں نے اپنے چار سالہ دور حکومت میں جو کچھ کیا، اس پر کیوں تشویش نہیں ہوئی۔

اس وقت انہوں نے ہیومن رائٹس واچ اور عالمی تنظیموں کو خطوط کیوں نہیں لکھے؟ عمران نیازی نے اپنے دور میں اپوزیشن لیڈر کو دو مرتبہ گرفتار کیا، خواجہ آصف، سعد رفیق، سلمان رفیق، شاہد خاقان عباسی، مفتاح اسماعیل، حنیف عباسی، حمزہ شہباز کو گرفتار کیا، لوگوں کی بہنوں اور بیٹیوں کو ہتھکڑیاں لگائیں، اس وقت ہیومن رائٹس کے فتوے کہاں تھے؟ یہ آج انسانی حقوق کے بھاشن دے رہے ہیں تو اپنے دور میں رانا ثناء اللہ پر 20 کلو ہیروئن ڈال دی، جاوید لطیف کی 90 سالہ والدہ کو گرفتار کیا، اس وقت ہیومن رائٹس کے سبق کہاں تھے؟ انہوں نے کہا کہ عمران نیازی نے افواج پاکستان کے خلاف مہم چلائی، افواج پاکستان کے اندر بغاوت پیدا کرنے کی کوشش کی، ہیلی کاپٹر سانحہ پر سوشل میڈیا پر مہم چلائی۔

انہوں نے کہا کہ عمران نیازی کو آرمی چیف کی تعیناتی پر تکلیف ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف اپنے وزارت عظمیٰ کے دور میں آئین و قانون کے تحت چھ آرمی چیفس کی تعیناتی کی، اگر عمران نیازی کو تعیناتی کرنے کا اتنا ہی شوق ہے تو وہ پارلیمان میں 176 نمبر پورے کریں اور آئینی طریقے سے اپنی حکومت لائیں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف آئین و قانون کے تحت حق رکھتا تھا کہ آرمی چیف کی تعیناتی کرے، عمران نیازی جیسا سازشی اور فراڈ کسی قسم کی تعیناتی کا اہل نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ضمنی الیکشن کے بعد آج شہباز شریف کے پاس پارلیمنٹ کے اندر 176 سیٹیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران نیازی نے حکومت لانی ہے تو چھ سیٹوں کے ساتھ یلغار کرنے سے نہیں آئے گی۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران نیازی نے چند ہیروں، چند ٹکڑے زمینوں، تعیناتیوں اور ٹرانسفرز پر ملکی مفادات کا سودا کیا، وہ اپنا موازنہ نواز شریف کے ساتھ کرتے ہیں تو نواز شریف نے ملک کو موٹر وے دیا جس پر آج وہ سفر کرتے ہیں، نواز شریف نے ملک کی سالمیت اور بقاء پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا، نوجوانوں کو روزگار دیا، سی پیک دیا، 14 ہزار میگاواٹ بجلی بنائی، عوام کو مہنگائی سے نجات دلائی، ملکی ترقی کو 6.3 فیصد پر پہنچایا،

مہنگائی کو 2.6 فیصد پر رکھا جبکہ عمران نیازی منی لانڈرر اور فراڈ ہے جس نے ملک کو تباہی کے دھانے پر پہنچایا لیکن اللہ کے فضل و کرم سے شہباز شریف کی قیادت میں اتحادی حکومت نے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو سمجھ آ گئی ہے کہ کون مخلص اور خدمت کرنے والا اور کون چالباز، فراڈ اور جھوٹا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران نیازی دس سال سے خیبر پختونخوا میں حکومت کر رہے ہیں، ایک ہسپتال یا یونیورسٹی دکھائیں جو وہاں قائم کی ہو، عمران نیازی نے منصوبوں پر تختیاں لگانے کے علاوہ کوئی کام نہیں کیا۔

یہ جھوٹ بول کر شہباز شریف کے ساتھ مقابلہ کرتے ہیں تو پنجاب جیسا ایک ہسپتال دکھائیں جو خیبر پختونخوا میں بنایا ہو یا اپنے چار سالوں میں پنجاب میں کوئی ایسا ہسپتال بنایا ہو۔ انہوں نے کہا کہ عمران نیازی نے تین سو ڈیم بنانے تھے جبکہ نواز شریف نے سکول، یونیورسٹیاں، سڑکیں بنائیں، پبلک ٹرانسپورٹ، بیسک ہیلتھ یونٹس اور بجلی گھر عوام کو دے کر گئے، آج بھی عوام ان سے مستفید ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران نیازی کہہ رہے ہیں کہ انہوں نے آرمی چیف کے خلاف کیا بات کی، عمران نیازی نے آرمی چیف کے خلاف جھوٹ بولا، اپنے چیلوں سے آرمی کے اندر بغاوت کے اعلانات کروانے کی کوشش کی، شہداء کے خلاف مہمات چلائیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران نیازی چار سال تک حکومت میں تھے، انہوں نے اداروں کو یرغمال بنایا اور بلیک میل کیا، طیبہ گل کو وزیراعظم ہائوس میں بند کیا، وزیراعظم ہائوس کو اپنی گندی سیاست کے لئے استعمال کیا۔ انہوں نے کہا کہ عمران نیازی عمران ریاض کا حوالہ دیتے ہیں جو ایک صحافی نہیں بلکہ پی ٹی آئی کا کارکن ہے، عمران نیازی لوگوں کو بے وقوف بنانا چھوڑ دیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک شخص کی وجہ سے عمران نیازی صحافت کو تباہ و برباد نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ عمران نیازی نے اپنے دور میں عرفان صدیقی کو رات کے اندھیرے میں دھکے دے کر گرفتار کروایا، ان کے اندر اتنی اخلاقی جرات نہیں تھی کہ جب عرفان صدیقی کی ضمانت ہوئی تو انہیں جیل کے پچھلے دروازے سے رہا کیا۔ انہوں نے کہا کہ عمران نیازی نے اپنے دور میں طلعت حسین، مرتضیٰ سولنگی کے پروگرام بند کئے، ابصار عالم کے پیٹ میں گولیاں ماریں، محسن بیگ کی ناک کی ہڈی توڑی، عاصمہ شیرازی، غریدہ فاروقی، عنبر شمسی، نصرت جاوید، حامد میر، نجم سیٹھی کے خلاف کارروائیاں کیں، میر شکیل الرحمان کو گرفتار کر کے میڈیا کو سب سے بڑا پیغام دیا گیا، مطیع اللہ جان کو ان کی بچی کے اسکول کے باہر سے اغواء کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ عمران نیازی کو ہیومن رائٹس وائچ اور عالمی تنظیموں نے پریڈیٹر کہا۔ انہوں نے اپنے دور میں بہنوں اور بیٹیوں کو ہتھکڑیاں لگائیں، فریال تالپور کو عید کی رات گرفتار کیا، مریم نواز شریف کو والد کے سامنے ہتھکڑیاں لگائیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران نیازی کی نظر میں دوسروں کی بیٹیوں کی کوئی عزت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب ہیومن رائٹس والوں کو یہ خطوط لکھیں گے تو ان سوالوں کے جواب بھی انہیں دینا پڑیں گے، یہ سب ان کے اعمال ہیں جن سے نظریں نہیں ہٹائی جا سکتیں۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ سعد رفیق کے کیس میں عدالت نے لکھا کہ ہیومن رائٹس کی خلاف ورزی ہوئی ہے اور نیب کو پولیٹیکل انجینئرنگ کے لئے استعمال کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کی تعیناتی قانون کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے کرنی ہے جس کا قانون کے اندر طریقہ کار وضع ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران نیازی اقتدار کی ہوس میں مبتلا شخص ہے جس نے ملکی مفادات کے ساتھ کھیل کھیلا اور اب سیاسی عدم استحکام پیدا کر کے ملک کے اندر انارکی پھیلانا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران نیازی کو اتنی تکلیف ہے تو وہ پارلیمان میں 176 ووٹ لے کر آئیں۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ ضمنی انتخابات کے بعد حکومت پارلیمان میں مزید مستحکم ہوئی ہے، اس وقت شہباز شریف کے پاس 176 ووٹ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران نیازی ایک فراڈ اور ڈھونگ ہے جو صرف جھوٹ بولتا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ضمنی الیکشن میں عمران خان کا مقصد جمہوریت یا پارلیمان نہیں تھا بلکہ وہ ملک میں افراتفری پیدا کرنا چاہتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ ضمنی انتخاب میں ملتان اور کراچی کے لوگوں نے عمران خان کے خلاف ریفرنڈم دیا ہے۔ عمران نیازی نے ان ضمنی انتخابات میں اپنی آٹھ سیٹیں پارلیمان میں کم کی ہیں، ان میں اناء اور تکبر ہے، یہ اپنی ناک سے آگے نہیں دیکھ سکتے، ان میں اتنا حوصلہ نہیں کہ وہ پارٹی میں کسی دوسرے کو ٹکٹ دے سکیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران نیازی صرف اسی صورت مذاکرات کا مطالبہ کر سکتے ہیں جب ان کے پاس پارلیمنٹ میں 176 نشستوں کی اکثریت ہو۔

انہوں نے سوال کیا کہ کیا آئندہ عام انتخابات میں عمران نیازی تمام سیٹوں پر خود ہی الیکشن لڑیں گے، عمران نیازی حوصلہ رکھیں اور اپنی پارٹی کے لوگوں کو ٹکٹ دیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران نیازی نے اگر الیکشن کرانا ہوتا تو یہ 8 مارچ کو کروا لیتے، اب الیکشن موجودہ حکومت کے فیصلے اور آئین کے تحت ہوں گے۔

ایک سوال پر وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران نیازی خود کہہ رہے ہیں کہ وہ بیک ڈور مذاکرات کر رہے ہیں ان میں اتنی جرات نہیں کہ وہ عوام کے سامنے آ کر مذاکرات کی بات کر سکیں، یہ آج تک بیک ڈور مذاکرات کی قد سے آزاد نہیں ہوئے۔ ان کے مذاکرات صرف یہ ہیں کہ میری کرسی مجھے لوٹا دیں، اس کے علاوہ کوئی مذاکرات نہیں۔ ایک سوال پر وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ آرمی چیف کی تعیناتی کے حوالے سے قانون کے اندر طریقہ کار موجود ہے، یہ وزیراعظم کا استحقاق ہے لیکن اس حوالے سے عمران نیازی کو تکلیف ہو رہی ہے۔

آج عمران نیازی نے کہا کہ بلاول بھٹو ملک سے باہر ہیں اور سندھ میں سیلاب ہے جبکہ عمران نیازی ایک دن سیلاب زدگان کی داد رسی کیلئے نہیں گئے۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف ٹانک، خیبر پختونخوا میں سیلاب متاثرین کے لئے ایک سو گھر بنوا رہے ہیں، لوگوں کو ریلیف دے رہے ہیں جبکہ دوسری طرف عمران نیازی سیلاب زدگان کے پیسے سے ہیلی کاپٹر چلا رہا ہے۔ یہ اقتدار کی ہوس میں اس حد تک گر چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اقتدار کے لئے 176 نمبر چاہئیں، عمران نیازی 176 نمبر لے آئیں، دوسری صورت وہ روئیں، چیخیں، پٹیں، پارلیمان میں شہباز شریف کے پاس اس ضمنی الیکشن کے بعد 176 ووٹ ہو چکے ہیں۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=333038

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں