اسلام آباد۔7اکتوبر (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ عمران نیازی کی تیسری آڈیو لیک ان کے منہ پر ایک زناٹے دار تھپڑ ہے، عمران نیازی نے قومی مفاد اور ملکی سلامتی سے سنگین کھیل کھیلا اور شیطانی چالیں چلیں، ضمیر خریدنا شرک تھا تو آڈیو لیک کے بعد کیا باعث ثواب ہوگیا؟ عمران خان ”جیل بھرو تحریک“ کے نہیں ”جیب بھرو“ تحریک کے لیڈر ہیں، گھڑیوں، انگوٹھیوں، چند ٹکڑے زمین، ہیروں اور ہوس اقتدار کے غلام نے وزیراعظم کے آئینی منصب کو توڑا، وہ لوگوں سے حقیقی آزادی کے حلف کس منہ سے لے رہا ہے، اقتدار میں آکر ملک کو معاشی غلام بنانے اور معیشت تباہ کرنے والا اقتدار جانے کے بعد اب ایٹمی طاقت پاکستان کو غلام بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔
جمعہ کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران نیازی روز جھوٹ بولتے ہیں، ان کا وطیرہ ہے کہ اتنا جھوٹ بولو کہ سچ لگنے لگے، اس شخص نے جھوٹ بول بول کر ہمیں تھکا دیا مگر خود نہیں تھکا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی ایک نئی آڈیو لیک ہوئی ہے جس میں انہوں نے کہا کہ سائفر پر کھیلنا ہے اور امریکہ کا نام نہیں لینا، یہ آڈیو لیک عمران خان کے حقیقی آزادی کے بیانیہ پر ایک اور زناٹے دار تھپڑ ہے جس کی گونج ہر روز آتی ہے لیکن عمران خان کے کانوں تک نہیں جاتی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان سمجھتا ہے کہ جو لوگ ان کی بات سنتے ہیں وہ سب بے وقوف ہیں، یہ لوگوں کو اپنے جھوٹ اور چالوں سے بے وقوف بناتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران نیازی جھوٹا، منافق، فارن ایجنٹ ہے جس نے پورے ملک کی معیشت کے ساتھ کھلواڑ کیا، چار سالوں میں لوگوں سے روزگار چھینا، کشمیر کا سودا کیا اور فارن پالیسی کے ساتھ کھیلا۔ انہوں نے کہا کہ اس شخص نے 2018ءمیں اقتدار میں آنے کے لئے ہارس ٹریڈنگ کی۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان نے ملک کی ترقی کے ساتھ کھیل کھیلا، ملک میں مہنگائی، افراتفری، عدم برداشت پیدا کیا اور معاشرے کو تباہ کرنے کی کوشش کی، اس نے پورے ملک کو دنیا میں رسوا کیا، جب ان کے اقتدار کی کرسی ہلی تو انہوں نے پوری دنیا میں پیغام دینا شروع کیا کہ 22 کروڑ عوام کا ملک ایٹمی طاقت غلام ہے، اس شخص کے اندر کوئی شرم نہیں، اسے احساس نہیں کہ اس کے منہ سے نکلا ہوا لفظ ملکی مفاد، قومی سلامتی اور دنیا میں ملک کی عزت کو مجروح کرتا ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران نیازی کو کسی سے کوئی سروکار نہیں، اس شخص کو صرف اپنی انا عزیز اور اپنے اقتدار کی ہوس ہے۔
عمران خان نے ملکی معیشت تباہ کی، لوگوں سے روزگار چھینا، کشمیر کا سودا کیا، معاشرے کی اخلاقیات کا قتل کیا، اپنی جیبیں بھریں، ڈاکے ڈالے، مال غنیمت لوٹا، فارن ایجنٹ کے مقاصد کچھ اور تھے، ان کا ایجنڈا نامکمل ہے، ان کا مقصد ملک کو چار حصوں میں تقسیم کرنا اور ملک کا دیوالیہ کرنا تھا، یہ ملک کو سری لنکا بنانا چاہتے تھے، یہ اپنے ہدف کے قریب پہنچ چکے تھے لیکن ان کا ایجنڈا نامکمل رہا، ابھی انہوں نے مزید توشہ خانہ کے تحائف اور ہیرے کی انگوٹھیاں لینا تھیں، ملک کی معیشت کو مزید تباہ کرنا تھا۔
انہوں نے کہا کہ عمران نیازی سے اقتدار گیا تو ان کی ملک کے ساتھ دشمنی شروع ہو گئی، عمران خان نے 2018ءکے الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ کی، سینیٹ، خیبرپختونخوا، بلوچستان اور اپنی پارٹی کے الیکشنوں میں بھی خریدوفروخت کی، عمران خان نے آڈیو لیک میں کہا کہ میں نے پانچ ایم این ایز خرید لئے ہیں، عمران خان کہتے تھے کہ جو ہارس ٹریڈنگ کرتا ہے شرک کرتا ہے، آج کی آڈیو لیک اس بات کا ثبوت ہے کہ بقول عمران خان صاحب کے شرک ہوا ہے اور وہ شرک عمران خان نے خود کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم پہلے بھی کہتے تھے کہ ان تمام چیزوں کا ماسٹر مائنڈ عمران خان خود ہے، عمران خان نے بند کمرے میں کہا کہ سائفر کے ساتھ کھیلنا ہے، کمرے سے باہر کہا کہ بیرونی سازش ہو گئی ہے، بند کمرے میں کہا کہ پانچ ایم این اے خرید لئے ہیں اور باہر کہتے ہیں کہ ہارس ٹریڈنگ شرک ہے، یہ ان لوگوں کے لئے لمحہ فکریہ ہے جو عمران خان کی بات سنتے ہیں،
عمران خان اپنے آپ سے یہ سوالات ضرور پوچھیں کہ آڈیو لیکس میں جو حقائق سامنے آئے ہیں وہ کیا کہتے ہیں؟ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ اب تک جتنی بھی آڈیو لیکس آئی ہیں عمران خان نے ان کی تردید نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ جو شخص خود اپنے حلف کی خلاف ورزی کر رہا ہے وہ دوسروں سے کس منہ سے حلف لے رہا ہے؟ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے خود آڈیو لیک میں کہا کہ پانچ ایم این ایز ہم نے خرید لئے ہیں جو اس بات کا اعتراف ہے کہ انہوں نے ہارس ٹریڈنگ کی ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو بھی آج تک کہیں چیلنج نہیں کیا، عمران خان نے خیرات کے پیسے اپنی منفی سیاست اور ریاست کے ساتھ کھیل کھیلنے میں لگائے، جو شخص اپنی خواہش، اپنی انا، چند ہیروں، زمین کے چند ٹکڑوں، خیرات کے پیسوں اور کرسی کا غلام ہو وہ 22 کروڑ عوام کو کہہ رہا ہے کہ یہ سارے غلام ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کس حقیقی آزادی کی بات کرتے ہیں، کیا حقیقی آزادی ملک کو دیوالیہ بنانا، ملک کے مفاد کو دائوپر لگانا اور ملک کے خلاف چالیں چلنا ہے؟ کیا عمران خان پانچ ایم این ایز کی خریدوفروخت سے حقیقی آزادی لینا چاہتے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ اگر کسی نے سیاست میں منڈی لگائی ہے تو اس کا نام عمران خان ہے، عمران نیازی نے خیرات کے پیسے کو سیاست کے لئے استعمال کیا، ملک کے اندر اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کر کے اپنے سیاسی مخالفین سے انتقام لیا، انصاف ضرور ہوگا، طاقتور قانون کے نیچے ضرور آئے گا۔
انہوں نے کہا کہ یہ شخص پہلے اپنے آپ کو چوری، ڈاکے، جھوٹ اور اقتدار کی ہوس سے آزادی دلوائے، پہلے خود حلف لے کہ میں نے اپنے ملک کے ساتھ سازشیں کیں اور کھیل کھیلے، چالیں چلیں، اپنے اقتدار اور اختیارات کا ناجائز استعمال کیا، اس پر معافی مانگتا ہوں، پہلے یہ حلف لیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ شخص کہتا ہے کہ میرے دور میں ترقی اور خوشحالی تھی، 2018ءمیں ان کا اپنا اقتصادی سروے جاری ہوا جس کے مطابق ان کے دور میں مہنگائی 2 فیصد سے 20 فیصد تک پہنچی، ترقی کی شرح 6.3 فیصد سے کم ہو کر منفی ایک فیصد پر آ گئی، 35 روپے فی کلو آٹے کی قیمت 100 روپے فی کلو تک پہنچی، چینی کی قیمت 52 روپے سے بڑھ کر 120 روپے فی کلو تک گئی، گھی کی قیمت 140 روپے فی کلو سے بڑھ کر 540 روپے فی کلو تک گئی۔
ان کے دور میں بجلی کی قیمت 9 روپے یونٹ سے بڑھ کر 24 روپے فی یونٹ تک گئی، گیس کی قیمت بھی بڑھی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کہتے ہیں کہ میں نے سب سے زیادہ پیسہ کسانوں کو دیا جبکہ حقیقت میں ان کے دور میں کسان مشکل صورتحال سے دوچار تھے، ڈی اے پی کھاد کی قیمت 2400 روپے سے بڑھ کر 10 ہزار روپے تک پہنچ گئی تھی، یہ تمام چیزیں عوام بھولی نہیں، عمران خان تقاریر کے ذریعے عوام کو بے وقوف بناتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے پچاس لاکھ لوگوں کو بے روزگار کیا، انہوں نے ایک کروڑ نوکریاں دینے کا وعدہ کیا تھا جس میں وہ ناکام ہوئے، لوگوں کو پچاس لاکھ گھر بھی نہیں ملے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے 90 دن میں کرپشن ختم کرنے کا کہا اور پاکستان کی بنیادوں میں کرپشن کے بیج بوگئے، عالمی شراکت دار ان کے دور کی کرپشن کی وجہ سے ملک میں سرمایہ کاری نہیں کرنا چاہتے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اپنے خلاف سامنے آنے والی کسی بھی چیز کی تردید نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ وہ شخص ہے جو شیطانی چالیں چل کر ملک کے خلاف کھیل کھیلتا رہا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ مریم نواز کا فیصلہ میرٹ پر آیا ہے، اس کیس کی سماعت میں عدالت نے کئی بار نیب سے کہا کہ وہ نواز شریف کا کوئی تعلق ان فلیٹس سے دکھا دیں، نیب نے کہا کہ ہمارے پاس کوئی دستاویز اور ثبوت موجود نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ میں نواز شریف اور مریم نواز کا نام نہیں تھا، اگر پانامہ میں نام ہوتا تو پھر اقامہ کا کیس نہ بنتا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی پچہتر سالہ تاریخ میں کسی سیاسی لیڈر نے اپنے خلاف سیاسی انتقام پر چالیس سال کا حساب دیا ہو تو اس کا نام نواز شریف ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران نیازی پر الزام لگے تو وہ بھاگ گئے، یہ عدالتوں اور قانون سے بھاگتے ہیں۔ عمران نیازی کے پاس چار سال تک وزارت عظمیٰ کی کرسی تھی، اختیارات بھی تھے، نیب اور ایف آئی اے کے چیئرمین بھی ان کے پاس تھے لیکن اس کے باوجود وہ شریف فیملی کے خلاف ایک دھیلے کی کرپشن ثابت نہیں کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے مریم نواز کو سزائے موت کی چکی میں رکھا لیکن وہ ان کے ایک ایک الزام کے آگے ڈٹ کر کھڑی رہیں اور آج سرخرو ہوئی ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وہ آج کرائے کے ایک ترجمان کی بات سن رہی تھیں کہ یہ آڈیو لیکس کہاں بن رہی ہیں، اگر انہیں پتہ ہے تو بتا دیں کہ یہ آڈیو لیکس کہاں بن رہی ہیں، یہ کبھی ایکس وائی زیڈ کہتے ہیں اور کبھی اداروں پر حملے کرتے ہیں، ان لوگوں نے بند کمروں میں ملک کی تقدیر کے ساتھ کھیل کھیلا اور چالیں چلیں۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ اگر ہم نے سیاسی انتقام لینا ہوتا تو کب کے لے چکے ہوتے۔ عمران خان ملک کا بدترین مخالف شخص ہے، اس کی تمام باتیں اور اعمال سامنے آ چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم آئینی طریقے اور عوام کی طاقت سے اقتدار میں آئے ہیں، ہم اس فتنے کو پاکستان سے نجات دلانے کے لئے آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو شخص چوری کرے گا، ملک کا پیسہ لوٹے گا اور اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرے گا وہ قانون کے کٹہرے میں ضرور آئے گا۔
وزیراعظم شہباز شریف پر عمران نیازی نے الزامات لگائے، آج بھی یہ اپنے جلسے میں کھڑے ہو کر ان کے خلاف باتیں کرتے رہے، شہباز شریف تین مرتبہ پنجاب کے وزیراعلیٰ رہے، پنجاب کو ترقی دی، آج شہباز شریف وزیراعظم ہیں لیکن اس کے باوجود وہ قانون کے آگے پیش ہو رہے ہیں جبکہ دوسری طرف عمران نیازی جھوٹا اور سازشی شخص ہے، کسی عدالت اور قانون کے آگے پیش نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کو نیشنل کرائم ایجنسی برطانیہ کی عدالت نے سرخرو کیا، یہاں بھی جتنی بیلز ہوئی ہیں ان میں وہ سرخرو ہوئے۔ انہوں نے ایک ایک چیز کا حساب دیا، ان کے خلاف ایک روپے کی کرپشن ثابت نہیں ہو سکی۔
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ یہ نہ سمجھا جائے کہ عمران خان کے خلاف مقدمات سیاسی ہیں، یہ چوری، کرپشن، ڈکیتیوں کے مقدمات ہیں، اگر سیاسی مقدمات بنانے ہوتے تو یہ 14 اپریل کو گرفتار ہو چکے ہوتے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو سمجھ لینا چاہئے کہ عمران خان انہیں بے وقوف بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ چال بازوں سے کون مذاکرات کرے گا جو خود اعتراف کر رہے ہیں کہ ابھی چالیں چلنی ہیں، غلط اور صحیح کی فکر نہ کریں، امریکہ کا نام نہیں لینا۔
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ نے واضح کیا ہے کہ حکومت، پی ڈی ایم، تمام اتحادیوں کا فیصلہ ہے کہ اسلام آباد کے لوگوں کے امن، سیکورٹی، تحفظ اور ریاست کی حفاظت کی ذمہ داری حکومت کی ہے، عوام کو مایوس نہیں کریں گے۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ عمران نیازی جیب بھرو تحریک کا علمبردار تھا، اب وہ جیل بھرو تحریک کے جھوٹے اور جعلی نعرے لگا رہا ہے۔ یہ شخص چار سال جیب بھرو تحریک کا کام کرتا رہا، اقتدار کی چالیں چلتا رہا، یہ بتائے کہ وہ پانچ ایم این ایز کون تھے جنہیں خریدنے کی کوشش کی گئی۔