اسلام آباد۔16مئی (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ عوام سب جانتے ہیں، اپنے مجرم کو پہچانتے ہیں، معاشی تباہی کا چہرا صرف عمران خان ہیں، نواز شریف اور شہباز شریف کے دور میں ہمیشہ مہنگائی اور کرپشن کم ہوئی، نواز شریف، شہباز شریف اور پاکستان مسلم لیگ (ن) نے ہمیشہ عوام کو ریلیف دیا ہے، عمران خان کے معاشی جرائم کی سزا پاکستان کے عوام کو نہیں دینا چاہتے۔
پیر کو اپنے ایک بیان میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پٹرول کی قیمت بڑھانا آسان ہے لیکن ہم عوام کومزید تکلیف سے بچانا چاہتے ہیں، عوام مزید غریب نہ ہوں، ان پر مزید بوجھ نہ پڑے، اس لئے پٹرول کی قیمت نہیں بڑھا رہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو اپنے معاشی جرائم کا بوجھ اٹھانا اور جواب دینا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی بڑھانا مسلم لیگ (ن) کی روایت اور اس کے منشور کے خلاف ہے۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ نواز شریف نے دہشت گردی کا خاتمہ کیا، لوڈ شیڈنگ ختم کی، مہنگائی کم کی۔ انہوں نے کہا کہ مہنگا آٹا، مہنگی گیس، مہنگی بجلی، مہنگی دوائی کا حساب عمران خان کو دینا پڑے گا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی کے حکومتی ادوار میں معاشی، اقتصادی اور اشیاء کی قیمتوں کا موازنہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف دور میں ڈالر 116 روپے تھا جسے عمران خان نے 189 روپے پر پہنچا دیا۔
انہوں نے کہا کہ 1947ء سے 2018ء تک تمام حکومتوں نے مل کر 71 سال میں 24 ہزار 953 ارب روپے قرض حاصل کیا، اس کے برعکس عمران خان نے صرف ساڑھے تین سالوں میں قرض کو 42 ہزار 745 ارب روپے تک بڑھا دیا۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ نواز شریف نے قومی ترقی کی شرح 6.1 فیصد پر پہنچائی، عمران خان نے پہلے اسے منفی میں پہنچایا اور اب 4 فیصد متوقع ہے۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے دور میں مہنگائی 3.9 فیصد تھی، عمران نے اسے 13 فیصد پر پہنچایا۔ نواز شریف دور میں 20 کلو آٹے کا تھیلا 700 روپے کا تھا جو عمران خان کے دور میں 1100 روپے کا ہو گیا۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف دور میں چینی 52 روپے فی کلو تھی جو عمران خان کے دور میں 120 روپے فی کلو ہوئی۔ نواز شریف دور میں گھی 151 روپے کلو تھا، عمران خان کے دور میں 470 روپے کلو ہو گیا۔ نواز شریف دور میں بجلی کی فی یونٹ قیمت 11 روپے تھی جو عمران خان کے دور میں 24 روپے ہو گئی۔ نواز شریف دور میں گیس کی قیمت 600 روپے ایم ایم بی ٹی یو تھی جو عمران خان کے دور میں 1400 روپے ایم ایم بی ٹی یو ہو گئی۔
اسی طرح نواز شریف دور میں کھاد کی بوری کی قیمت 1380 روپے تھی جو عمران خان کے دور میں 3 ہزار روپے تک فروخت ہوئی۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے دور میں مالی خسارہ 2260 ارب روپے تھا جو عمران خان نے 5600 ارب روپے پر پہنچا دیا جبکہ تجارتی خسارہ مسلم لیگ (ن) کے دور میں 30.9 ارب ڈالر تھا جو عمران خان کے دور میں 43 ارب ڈالر پر پہنچ گیا۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے دور میں جی ڈی پی کے تناسب سے ٹیکس 11.1 فیصد تھا یعنی ٹیکس وصولیوں میں اضافہ ہوا۔ عمران خان کے دور میں جی ڈی پی کے تناسب سے ٹیکس کم ہو کر 9.2 فیصد پر آ گئے۔
مسلم لیگ (ن) کے دور میں بے روزگاروں کی تعداد کم ہو کر 35 لاکھ رہ گئی تھی جبکہ عمران خان کے دور میں 60 لاکھ مزید لوگ بے روزگار ہوئے اور کل تعداد 95 لاکھ ہو گئی۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف دور میں پاکستان میں کرپشن کم ہوئی، عالمی درجہ بندی میں پاکستان 117 نمبر پر آ گیا۔ عمران خان کے دور میں کرپشن کے ریکارڈ ٹوٹے، عالمی درجہ بندی میں پاکستان 23 پوائنٹس اوپر گیا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان بتائیں ! پاکستان میں کرپشن کیوں بڑھی، 117 سے پاکستان 140 نمبر پر کیوں گیا؟ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی الیکشن نہیں ملک میں صرف انتشار چاہتی ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان جمہوری ملک ہے، اس میں قومی سیاسی عوامی جماعتیں ہیں، ان کی مشاورت سے انتخابات کا فیصلہ ہوگا۔ عمران خان اور ان کی جنتری پاکستان میں ایک شخص، ایک جماعت اور ایک سوچ کی حکمرانی چاہتے ہیں، یہ نہیں ہوگا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ایک جماعت کی حکمرانی کا مطلب فسطائیت اور آمریت ہوتا ہے، یہ بیان اسی منفی غیر جمہوری سوچ کا اظہار ہے۔