عوام نے پی ڈی ایم فیصل آباد جلسے کو پوری طرح سے مسترد کیا،اپوزیشن جلسہ جلسہ کھیلتی رہے، حکومت کو ان کے جلسوں سے کوئی فرق نہیں پڑتا،موجودہ حکومت نے پاورلومز بحال کر کے فیصل آباد شہر کی رونقیں بحال کیں،وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب

118

اسلام آباد۔16اکتوبر (اے پی پی):وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا ہے کہ فیصل آباد کے عوام نے عام انتخابات میں بھی اپوزیشن جماعتوں کو مسترد کیا تھا، گزشتہ روز بھی عوام نے پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے فیصل آباد جلسہ کو پوری طرح سے مسترد کیا، دھوبی گھاٹ کا میدان آدھے سے زیادہ خالی تھا، پی ڈی ایم سیاسی بے روزگاروں کا اجتماع ہے،

ایسے پروگرام پہلے بھی یہ کرتے رہے، یہ جلسہ جلسہ کھیلتے رہیں، حکومت کو ان کے جلسوں سے کوئی فرق نہیں پڑتا، فیصل آباد ٹیکسٹائل اور پاور لومز کا شہر ہے، موجودہ حکومت نے بندلومز کو چلا کر اس کی رونقیں بحال کیں، اس وقت کوویڈ19 کے بعد عالمی سطح پر مہنگائی کا طوفان آیا ہوا ہے، اقوام متحدہ کی فوڈ اینڈ ایگری کلچر آرگنائزیشن کی رپورٹ کے مطابق 1970ءکے بعد یعنی 50 سال پوری دنیا کے اندر مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے،

عالمی مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک سو فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا ہے تاہم حکومت نے سیلز ٹیکس اور پٹرولیم لیوی کم کر کے عوام پر کم سے کم بوجھ ڈالا ہے، حکومت نومبر سے 1 کروڑ 20 لاکھ مستحق خاندانوں کو ریلیف دینے کیلئے فوڈ سپورٹ پروگرام لا رہی ہے جس میں ان کو آٹے، چینی، دال اور گھی پر براہ راست کیش سبسڈی فراہم کی جائے گی۔

ہفتہ کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم حکومت کی کیا مخالفت کرے گی یہ ایک دوسرے کے خلاف ہیں، فیصل آباد جلسہ میں بھی شہباز شریف سٹیج پر موجود نہیں تھے، کبھی وہ پی ڈی ایم کو لیڈ کرتے ہیں اور کبھی مریم صفدر پی ڈی ایم کو لیڈ کرنے کی کوشش کرتی ہیں،

ان کے جلسوں سے مجھے امتحانات کی ایک ڈیٹ شیٹ یاد آ جاتی ہے جس طرح پہلے سہ ماہی امتحان ہوتے تھے، پھر ان کے بعد ایک اور ڈیٹ شیٹ آ جاتی تھی یہ اس طریقے سے جلسہ جلسہ کھیل رہے ہیں تو کھیلتے رہیں، حکومت نے کوئی رکاوٹ کھڑی نہیں کی، اپوزیشن کے پاس عوام کیلئے کوئی جاندار ایجنڈا نہیں ہے اسلئے عوام کو ان کے جلسوں سے کسی قسم کی دلچسپی نہیں ہے۔

فرخ حبیب نے کہا کہ گزشتہ سال پٹرول 37 ڈالر فی بیرل تھا وہ آج 85 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گیا ہے جس میں ایک سو فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا ہے، دنیا میں چیزوں کی قیمتوں میں سو فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا جبکہ اس کے مقابلے میں پاکستان میں 22 سے 23 فیصد چیزوں کی قیمتیں بڑھی ہیں، حکومت سیلز ٹیکس 17 فیصد سے کم کر کے چھ فیصد اور پٹرولیم لیوی ساڑھے پانچ روپے تک لے آئی ہے تاکہ عوام پر کم سے کم بوجھ ڈالا جائے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان خوردنی تیل درآمد کرتا ہے، جو خوردنی تیل پہلے 500 ڈالر میں دستیاب تھا، آج عالمی مارکیٹ میں اس کی قیمت 1300 ڈالر پر چلی گئی ہے، حکومت گھی کی قیمتیں کم کرنے کیلئے گھی بنانے والی کمپنیوں کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ عالمی سطح پر 2013ءسے 2018ءتک کھانے پینے کی اشیا کی قیمتیں مستحکم رہیں ان میں کسی قسم کا کوئی اضافہ نہیں ہو لیکن آج دنیا بھر میں اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں ڈیڑھ سے دو فیصد تک اضافہ ہوا ہے، کورونا کی وجہ سے سپلائی چین ڈسٹرب اور پیداوار کم ہوئی ہے، مہنگائی آج دنیا کے بڑے بڑے جریدوں کی ہیڈلائنز ہے، حکومت مہنگائی پر قابو پانے اور غریب عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے کیلئے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ن لیگ کے دور حکومت کے دوران جب عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں کم ہوتی تھیں تو ٹیکسز کی شرح وہی رہی تھی اور وہ عوام سے 45 سے 55 روپے تک ٹیکس وصول کرتی تھی، موجودہ حکومت ان ٹیکسز کو کم کر کے تیرہ سے چودہ فیصد پر لے آئی ہے۔

فرخ حبیب نے کہا کہ ن لیگ کی سابقہ حکومت بجلی کے مہنگے معاہدے کر کے عوام کے گلے میں پھندہ ڈال کر گئی ہے، ان کے معاہدوں کی وجہ سے آج موجودہ حکومت کو کیپسٹی پیمنٹ کی مد میں 800 ارب روپے ادا کرنا پڑ رہے ہیں، نواز شریف اور اسحاق ڈار کی ساری دولت بیرون ملک پڑی ہوئی ہے اور وہ وہاں پر پرطعیش زندگی گزار رہے ہیں، ان کو عوام کی مشکلات کا کیا احساس ہے، تحریک انصاف کے دور میں ملک میں کئی ڈیموں کی تعمیر کا کام جاری ہے جس سے عوام کو سستی بجلی ملے گی۔