لاہور۔3جنوری (اے پی پی):عوام کو معیاری گوشت کی فراہمی کے لئے پنجاب میں مذبح خانوں کی ری ماڈلنگ کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔
ترجمان کے مطابق ڈی جی فوڈ اتھارٹی عاصم جاوید نے اس حوالے سے ٹیکنیکل ونگ، ایڈیشنل سیکرٹری لائیو سٹاک اورایڈیشنل سیکرٹری لوکل گورنمنٹ کیساتھ میٹنگ کی جس میں تمام مذبح خانوں میں جانوروں کی پری پوسٹ مارٹم کے حوالے سے لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔
لائیو سٹاک وڈیری ڈویلپمنٹ اور پنجاب فوڈ اتھارٹی افسران پر مشتمل ٹاسک فورس بنائی جائے گی، جانوروں کا ویکسی نیشن ریکارڈ اور قبل از ذبح ٹی بی، بروسیلوسیس، سانپ کے کاٹنے اور دیگر بیماریوں کی سکریننگ کو لازم بنایا جائے گا،اسی طرح صفائی پر کوئی کمپرومائز نہیں ہوگا،کیڑے مکوڑوں کے خاتمے اورورکز کے میڈیکل بھی لازم کئے جائیں گے۔
ڈی جی فوڈ اتھارٹی کا مزیدکہنا تھا کہ ذبح کے بعد جانور کا معائنہ لازم، حفظان صحت اور ماحولیاتی اصولوں کے مطابق قانون بنایا جائے گا،متعلقہ محکموں کے قوانین کا تفصیلی جائزہ اور ضروری ترامیم بھی تجویز کی جائے گی،مقررہ ایس او پیز پر عملدرآمد لازم قرار اور معیار کو بہتر کرنے کے لیے مرحلہ وار قوانین کا اطلاق بھی کیا جائے گا۔
اسی طرح میٹ ہینڈلرز کی ٹریننگ اور گوشت کی تیاری سے ترسیل تک تمام مراحل کی کڑی نگرانی کی جائے گی، لائیو سٹاک سے تمام سلاٹر ہائوس، فارم ہائوس ومرغی شیڈز کا ڈیٹا حاصل اور تمام ریکارڈ آن لائن مرتب کیا جائے گا،بیمار و مردہ جانور کے گوشت کا خوراک میں استعمال ہر صورت روکا جائے گا۔
ڈی جی فوڈاتھارٹی نے کہا پنجاب بھر میں تمام مذبح خانے پنجاب فوڈ اتھارٹی لائسنس کے بعد ہی فعال کیے جاسکیں گے،غیر منظور شدہ جگہ پر یا بیمار جانوروں کے ذبح کرنے والے افراد کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب کے ویژن کیمطابق عوام تک معیاری خوراک کی فراہمی کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں ،ملاوٹ مافیا کا خاتمہ اولین فریضہ ہے، صحت دشمن عناصر کی پنجاب میں کوئی جگہ نہیں ۔