عوام کی فلاح بہبود پرخرچ کیلیے ترقیاتی فنڈز کی ضرورت ہے،وسائی کی دستیابی کیلیے ہیداوار بڑھانے اچھی طرز حکمرانی اور استحکام کی ضرورت ہے ،احسن اقبال

71
سینڑل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی نے 115.80 ارب روپے کے 7 ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دیدی

اسلام آباد۔6اکتوبر (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ عوام کی فلاح بہبود پرخرچ کیلئے ترقیاتی فنڈز کی ضرورت ہے،وسائی کی دستیابی کیلیے پیداوار بڑھانے اچھی طرز حکمرانی اور استحکام کی ضرورت ہے ،معیشت کو آگے کی جانب لے جانے کیلئےگروتھ کی ضرورت ہے جو پیداوار بڑھا کر ہی ممکن ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو ایشیا پروڈکٹویٹی آرگنائزیشن کے زیراہتمام عالمی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ 2018 کو جب ہمیں اقتدار سے نکالا گیا تو پیداوار بڑھانے کے ہماری حکومت کے متعدد منصوبے ختم کردئیے گئے ،ہم نے جب 2013میں اقتدار سنبھالا تو پاکستان دنیا کا خطرناک ملک سمجھا جاتا تھا،ہم نے اقتدار میں آکر نہ صرف امن و امان قائم کیا بلکہ بجلی بحران اور معاشی بحران پر قابو پایا ۔ انہوں نے کہا کہ ترقی کیلیے استحکام اور پالیسیوں میں تسلسل کی ضرورت ہے،ہمیں ترقی کیلئے ایکسپورٹ کو بڑھانے کی اشد ضرورت ہے ۔

احسن اقبال نے کہا کہ 6 فیصد اقتصادی ترقی کے بعد ملک میں ڈالر کی قلت ہوجاتی ہے جس کی وجہ سے ملکی معیشت کو ایمرجنسی بریک لگانی پڑتی ہےاگر ہم زرعی شعبے کو عالمی معیار کے مطابق بنا لیں تو 10 سے12 ارب ڈالر اضافی حاصل کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت برآمدات بڑھانے کےلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کررہی ہے، خطے میں خدمات ، مصنوعات اورمینوفیکچرنگ کی سرٹیفیکیشن کے حوالے سے اے پی اوکا کردار بہت اہم ہے ۔

انہوں نے کہاکہ 1997 میں مسلم لیگ(ن) کی حکومت نے وژن2010 پیش کیا تھا اور2013میں جب ہماری حکومت آئی تو وژن2025 پیش کیا مگرگذشتہ حکومت نے اس وژن کو سرد خانے میں ڈالا اور اس پرکوئی عملدرآمد نہیں کیا گیا اگر سابق حکومت ہمارے اس وژن پر عملدرآمد کرتی تو آج صورتحال مختلف ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت کو صرف برآمدات کی بدولت ہی بہتر کیا جاسکتا ہے اور ہمیں اپنے درآمدات کے مقابلے میں صرف اور صرف برآمدات پرخصوصی توجہ دینی چاہئے۔