اسلام آباد۔28اپریل (اے پی پی):چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے بین الاقوامی امن و اعتماد کو مضبوط کرنے میں پارلیمنٹیرنز کے کردار کے حوالے سے ترکمانستان میں منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ علاقائی و عالمی امن و اعتماد کسی بھی ملک کیلئے ترقی اور خوشحالی کی ضمانت ہوتا ہے،
عوامی نمائندے ہو نے کی حیثیت سے اراکین پارلیمنٹ کو بین الاقوامی سطح پر امن کے فروغ اوراعتماد کی فضا پیدا کرنے کیلئے تعمیری کردار اداکرنا ہوگا۔ چیئرمین سینیٹ نے اس موضوع کو انتہائی اہم قرار دیا اور کہا کہ اس نوعیت کی بین الاقوامی کانفرنس کے انعقاد کا تمام تر سہرا ترکمانستان کی مجلس کی چیئرپرسن گلسات ممیدواکو جاتا ہے۔ جنہوں نے کوروناوائرس کی وبا کے باعث سفری پابندیوں اور مشکلات کے باوجود اس نوعیت کی بین الپارلیمانی کانفرنس کا انعقاد یقینی بنایا۔
محمد صادق سنجرانی نے کہا کہ اقوام کے مابین اعتماد اور امن سازی کی اہمیت کے اُجاگر کرنے کے مسئلے پر اطمینان محسوس کر رہا ہوں۔چیئرمین سینیٹ نے ترکمانستان کی قیادت اور عوام کو آزادی کے 30 سال مکمل ہونے پر مبارکباد بھی د ی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکمانستان کے مابین دوطرفہ برادرانہ تعلقات ایک دوسرے پر اعتما د کا مظہرہیں اور یہی وجہ ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان سی پیک سمیت مختلف شعبوں میں باہمی معاونت اور رابطہ کاری کا سلسلہ جاری ہے۔ ماضی میں بھی تجارت کے فروغ کیلئے باہمی سمجھوتوں کی یادداشتوں پر بھی دستخط ہو چکے ہیں۔
چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پارلیمانی وفود کے تبادلوں سے تعاون اورسرمایہ کاری کیلئے نئی راہیں ہموار ہوں گی۔ دوطرفہ یا کثیر الجہتی تعاون ہمیشہ امن اور اعتماد کی بنیاد پر ہی فروغ پاتا ہے۔ چیئرمین سینیٹ نے ترکمانستان کی مثبت غیر جانبدارانہ حکمت عملی کی تعریف کی اور کہا کہ اقوام متحدہ کی 73 ویں جنرل اسمبلی میں ترکمانستان کی جانب سے سال2021 کو امن اور اعتماد کا سال قرار دینا ترکمانستان کی مثبت غیر جانبداریت کی پالیسی کا مظہر ہے اورپاکستا ن کی قیادت بھی اسی پالیسی پر قائم ہے۔
محمد صادق سنجرانی نے مزید کہا کہ وزیراعظم عمران خان اقوام عالم کے مابین امن اور اعتماد کی فضا کی بحالی کے قیام کیلئے کوشاں ہیں،یہی وجہ ہے کہ پاکستان نے ہمیشہ علاقائی و عالمی سطح پر ڈائیلاگ کو جارحیت کے اوپر ترجیح دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اراکین پارلیمنٹ پر اس تناظر میں بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کیونکہ کسی بھی ملک کیلئے علاقائی و عالمی امن و اعتماد ترقی و خوشحالی کی ضمانت ہوتے ہیں اور اقوام بلکہ تمام خطے اعتماد پر مبنی شراکت داری کے تحت مستفید ہوتے ہیں