23.2 C
Islamabad
اتوار, اپریل 20, 2025
ہومقومی خبریںغیر صحت بخش غذا جیسے الٹرا پروسیسڈ فوڈز اورمیٹھے مشروبات کا زیادہ...

غیر صحت بخش غذا جیسے الٹرا پروسیسڈ فوڈز اورمیٹھے مشروبات کا زیادہ استعمال موٹاپے اور بہت سی بیماریوں کی بڑی وجہ ہے،ماہرین

- Advertisement -

اسلام آباد۔13دسمبر (اے پی پی):پاکستان میں غیر صحت بخش غذا جیسے الٹرا پروسیسڈ فوڈز اورمیٹھے مشروبات کا زیادہ استعمال موٹاپے اور بہت سی بیماریوں جیسے دل، ذیابیطس، فالج، گردوں اور کئی قسم کے کینسر کی بڑی وجہ ہے۔ دنیا کے بہت سے ممالک نے الٹرا پروسیسڈ فوڈز پر فرنٹ آف پیک نیو ٹیریشن لیبلز اور میٹھے مشروبات پر زیادہ ٹیکس لگانے جیسے پالیسی اقدامات کرکے غیر صحت بخش کھانوں کے استعمال کو کامیابی سے کم کیا ہے جس سے بیماریوں میں واضع کمی آئی ہے۔ان خیالات کا اظہار ہیلتھ سروسز ا کیڈمی، وزارت صحت کے نیوٹریشن ونگ، ہارٹ فائل اور پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن (پناہ) کے تعاون سے منعقدہ پروگرام کے شرکاء نے کیا ۔

انہوں نے کہا کہ غیر متعدی بیماریوں سے نمٹنے کے لیے غیر صحت بخش کھانوں کے استعمال کو کم کرنے کی ضرورت ہے۔حکومت پاکستان بھی پاکستان میں بیماریوں کے بوجھ کو کم کرنے کے لیے یہ پالیسی اقدامات کرے۔ سیشن میں شرکت کرنے والوں میں سابق چیئرپرسن نیشنل کمیشن آن رائٹس آف چائلڈ افشاں تحسین باجوہ، نیشنل کوآرڈینیٹر نیوٹریشن اینڈ این ایف اے ڈاکٹر خواجہ مسعود احمد، کنٹری کوآرڈینیٹر گلوبل ہیلتھ ایڈووکیسی انکیوبیٹر منور حسین، سی ای او ہارٹ فائل ڈاکٹر صبا امجد، جنرل سیکرٹری پناہ ثناء اللہ گھمن، صحت کے ماہرین، سول سوسائٹی اور میڈیا کے نمائندےشامل تھے۔اس موقع پر افشاں تحسین باجوہ نے کہا کہ 2011 سے 2018 کے دوران 5 سال سے کم عمر بچوں میں موٹاپاپے کی شرح دوگنا ہو گئی ہے۔

- Advertisement -

بچوں اور نوجوانوں میں غیر صحت بخش کھانوں کا استعمال کئی گنا بڑھ گیا ہے۔ میٹھے مشروبات اور الٹرا پروسیسڈ فوڈ کا زیادہ استعمال ہمارے نوجوانوں کی صحت کو بری طرح متاثر کر رہا ہے۔ ہمیں غیر صحت بخش کھانوں سے نمٹنے کے لیے فوری پالیسی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹر خواجہ مسعود احمد نے کہا کہ غیر متعدی امراض کے اہم غذائی عوامل میں ٹرانس فیٹی ایسڈز، چینی اور خوردنی نمک کا زیادہ استعمال اور پھلوں اور سبزیوں کا کم استعمال ہیں۔ وناسپتی گھی، مارجرین اور شارٹننگ پاکستان میں ٹرانس فیٹی ایسڈز کا بنیادی غذائی ذریعہ ہیں۔ ہم صنعتی طور پر تیار کردہ ٹرانس فیٹی ایسڈز کو ختم کریں گے اور اس کے متبادل کے طور پر صحت مند تیل کو فروغ دیں گے۔

منور حسین نے کہا کہ غیر صحت بخش خوراک روزانہ ہزاروں پاکستانیوں کی جان لے رہی ہے۔ شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ میٹھے مشروبات اور الٹرا پروسیسڈ مصنوعات کا استعمال کم کرنے سے اموات اور بیماریوں میں کمی آسکتی ہے اور کئی پاکستانیوں کی جانیں بچائی جا سکتی ہیں۔ الٹرا پروسیسڈہ مصنوعات میں نمک، چینی، ٹرانس فیٹس اور سیچوریٹڈ فیٹس جیسے مضر صحت ایک یا زیادہ غذائی ہوتے ہیں۔

شوگر ڈرنکس پر زیادہ ٹیکس عائد کرنا اور الٹرا پروسیسڈ فوڈز پر پیک نیوٹریشن لیبل کو لازمی طور پر نافذ کرنے سے اموات اور بیماریوں کو کم کرنے میں بہت مدد مل سکتی ہے۔۔ثناء اللہ گھمن نے کہا کہ پناہ کی جارحانہ پالیسی ایڈوکیسی مہم کے نتیجے میں 2023 میں میٹھے مشروبات پر ٹیکس بڑھا دیا گیا جس سے بیماریوں کے بوجھ میں نمایاں کمی آئے گی لیکن یہ کامیابی اتنی آسان نہیں تھی۔ اس کے لیے پناہ نے ایک بہت ہی موثر کمپین چلائی جس میں اس نے معاشرے کے تمام فعال طبقوں جن میں مائرین صحت، سول سوسائٹی، علماء، اساتذہ، نوجوان، صحافی، شامل ہیں ،کے ساتھ مل کر میٹھے مشروبات کے صحت اور اکانومی پر ہونے والے نقصانات کے بارے میں بتایا۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=419598

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں