فلسطین پر ظلم اور بربریت کرنے والا ملک پاکستان کو انسانی حقوق کا بھاشن نہ دے ، اسرائیل نے دنیا کو فلسطینی عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم کا جواب دینا ہے ، وفاقی وزیرتوانائی خرم دستگیر

189
فلسطین پر ظلم اور بربریت کرنے والا ملک پاکستان کو انسانی حقوق کا بھاشن نہ دے ، اسرائیل نے دنیا کو فلسطینی عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم کا جواب دینا ہے ، وفاقی وزیرتوانائی خرم دستگیر

اسلام آباد۔12جولائی (اے پی پی):وفاقی وزیرتوانائی انجینئر خرم دستگیر نے اسرائیل کے پاکستان کے اندرونی معاملات کے بارے میں بیان کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہا ئیوں سے فلسطین پر ظلم اور بربریت کرنے والا ملک پاکستان کو انسانی حقوق کا بھاشن نہ دے کیونکہ اسرائیل نے دنیا کو فلسطینی عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم کا جواب دینا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی تاریخ فلسطینیوں کے خون سے لبریز ہے ، اسرائیل نے نہ صرف فلسطینیوں کو انکی آبائی زمین سے نکالا بلکہ اسکے بعد سے ان پر ہر طرح کے ظلم کیے ہیں ، 1982 میں بیروت کے صابرہ اور شتیلا کے کیمپوں میں فلسطینیوں کی جو نسل کشی کی گئی اسکا جواب بھی ابھی اسرائیلیوں نے دینا ہے ، اسکے بعد جو انتفاضہ شروع ہوا اس کے نتیجے میں آج بھی فلسطینیوں سے زمین لے کر دوسرے اسرائیلیوں کو آباد کرنے کا غیر قانونی اور مذموم عمل جاری ہے ۔ دہشت گردی کے پردے کے پیچھے فلسطینیوں کے گھر گرانے اور پوری پوری آبادیاں اجاڑ دینے ، نوجوان فلسطینی جو صرف پتھروں سے لیس ہیں ان پر گولیاں اور بم چلانے کا عمل اب بھی جاری ہے ان سب مظالم کے بعد ایسا ملک پاکستان کو انسانی حقوق کا بھاشن نہ دے۔

وفاقی وزیرتوانائی نے بدھ کے روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اس سے پہلے کبھی ایسا بیان کیوں نہیں آیا اور اس سے بھی اہم سوال یہ ہے کہ اب ہی کیوں آیا ؟ پاکستان کے اندرونی معاملات میں ایک ایسے ملک کی تنقید ہوتی ہے جسے ہم نے سفارتی طور پر ابھی تک قبول نہیں کیا ، پاکستانی شہریوں کے پاسپورٹ کے اوپر لکھا ہوتا ہے کہ وہ دنیا کے تمام ممالک کے لیے کارآمد ہےما سوائے اسرائیل کے اور اس کی وجہ یہی ہے کہ ہم اپنے فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ یکجہتی کرتے ہیں ۔

خرم دستگیر نے کہا کہ اب ہی کیوں ایک ایسا ملک جس کے ساتھ ہماری میوچوئل ڈپلومیٹک ریکیگنیشن نہیں ہے اس نے پاکستان کے بارے میں ایسا بیان دیا ، ہمارے پاس حقائق ہیں اور ہماری میڈیا سے گزارش ہے کہ وہ ان حقائق کو قوم کے سامنے رکھے۔انہوں نے کہا کہ 2018 میں جو قومی اسمبلی منتخب ہوئی اس میں ایک آواز اٹھی تھی کہ اسرائیل کو پاکستان قبول کر لے اور ڈپلومیٹک ریکیگنیشن دے دے اور یہ آواز اس جماعت کی طرف سے اٹھی تھی جس نے9 مئی کو پاکستان کی ریاست پر حملہ کیا تھا ۔ ہم سب کو اس پر سنجیدگی سے سوچنا ہے اور دیکھنا ہے کہ9 مئی سے کس کو فائدہ ہوا ، 9 مئی کی سازش ناکام ہونے سے کس کا نقصان ہوا ، اس واقع سے پہلے پاک فوج اور اس کی قیادت کو کیوں بد نام کیا جا رہا تھا ، شہداء کے خلاف ایک بہت ہی مضموم مہم کیوں چلائی گئی یہ بھی حقائق کا حصہ ہے کہ جب پاکستانی فوج کے ایک بڑے افسرکے ساتھ دوسرے افسران اور فوجی جوان موجود تھے ان کا ہیلی کاپٹر کریش ہوا تو وہ سابقہ حکمران جماعت تھی جس نے ان شہیدوں کے اوپر بھی ناپاک الفاظ ادا کیے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ حساس فوجی عمارتوں ، ریڈیو پاکستان ، موٹروے ٹول پلازوں اور اسکولوں پر جن لوگوں نے آگ لگائی وہ کیا ایجنڈا تھا تو لہذا ہمیں اس پر پھر سنجیدگی سے غور کرنا ہے کہ قوم کو تقسیم کرنے،پاکستان کو معاشی طور پر تباہ کرنے اورنواز شریف کو راستے سے ہٹانے والے کون ہیں یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے 5 اگست 2019 کو کشمیر کا سودا کیا ، نریندر مودی نے 74 سالوں کی تاریخ کو الٹ کر کشمیر پر اپنا قبضہ مکمل کیا اور پھر اس کے تین ٹکڑے کیے گئے اور پاکستان سے صرف یہ جواب آیا کہ ہم ہر جمعہ کو ڈیڑھ منٹ کی خاموشی اختیار کرنی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ سوال بھی اٹھ رہا ہے کہ امریکی کانگریس کے اراکین9مئی کے واقعے کے بعد پاکستان کے بارے میں اور پاکستان کے معاملات کے بارے میں کیوں اتنی مداخلت کر رہے ہیں۔ خرم دستگیر نے کہا کہ اسرائیل کی مداخلت پر وزارت خارجہ نے درست طور پر مذمت کی ہے لیکن ہمیں پچھلے دو ماہ سے زائد پاکستان میں ہونے والے واقعات پر غور کرنا ہے اور سب سے بڑھ کر اپنے ملک کے اندرونی اور بیرونی مفادات کا اور اپنی مٹی کا تحفظ کرنا ہے اور اس کے لیے ضروری ہے کہ قوم اپنے دشمنوں ،تخریب کاروں اور ریاست پر حملہ کرنے والوں کو پہچانے اور انہیں مسترد کریں ۔وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمیں ریاست مخالف تمام واقعات کو مدنظر رکھتے ہوئے غور کرنا ہے کہ وہ کون لوگ ہیں جن کو یہ جرات ہوئی کہ وہ قومی اسمبلی میں کھڑے ہو کر اسرائیل کو قبول کرنے کی حمایت کریں ، جن کے دور میں پاکستانیوں کو اسرائیل جانے کی پہلی دفعہ باقاعدہ اجازت دی گئی۔

انہوں نے کہا کہ جتنے دن ذمہ داری ہمارے کاندھوں پر ہے ان سب سوالوں کا جواب ہم دے رہے ہیں ،اور ہمیں یہ بھی توقع ہے کہ آنے والے انتخابات کے مرحلے میں قوم بیرونی ممالک کی طرف سے پاکستان کے معاملات میں دخل اندازی کرنے والوں اور ان کو دعوت دینے والوں کو مسترد کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ قوم پاکستان کی تنصیبات، ریڈیو پاکستان پشاور جلانے والوں ، 2014 میں پی ٹی وی پر ڈنڈوں سے قبضہ کرنے والوں ، بیرون ملک پاکستانیوں کو بینک کی بجائے ہنڈی سے پیسے بھیجنے کا کہنے والوں ، سول نافرمانی کی دعوت دینے والوں اور ایک نجی ٹیلی ویژن پر کھلے لفظوں سے پاکستانی فوج کو بغاوت کی پر اکسانے والوں کو مسترد کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ 9 مئی کے واقعہ میں ملوث افراد کے خلاف قانون اور عدالتوں کے ذریعے چارہ جوئی ہوگی لیکن سب سے بہتر چارہ جوئی پاکستان کے عوام کریں گے جو اس کے اہل ہیں اور جو اس ملک کے حقیقی وارث ہیں ۔ خرم دستگیر نے کہا کہ انتخابات زیادہ دور نہیں ہیں مسلم لیگ نواز اور عوام مل کر انتخابات میں تخریب کاروں ، ریاست سے دشمنی کرنے والوں اور بیرون ملک کی مداخلت کی دعوت دینے والوں کو مسترد کریں گے اور پاکستان کو جمہوریت اور امن کی راہ پر ڈالیں گے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمارے سامنے بے شمار چیلنجز ہیں جن میں معیشت ، توانائی، خارجہ پالیسی جس میں امریکہ، مغرب اور چین سب کو ساتھ لے کر چلنے کا چیلنج شامل ہے مسلم لیگ نواز اور عوام مل کر آنے والے سالوں میں ان تمام چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ایک ایسی مضبوط منتخب حکومت لے کر آئیں گے جو ان مسائل کو حل بھی کرے گی قوم کو خوشحالی بھی دے گی اور پاکستان کا جھنڈا خودداری اور غیرت کے ساتھ عالم اقوام میں بلند کرے گی۔