29.9 C
Islamabad
ہفتہ, اپریل 19, 2025
ہومقومی خبریںفچ ریٹنگز کی جانب سے پاکستان کی درجہ بندی میں بہتری، ریٹنگ...

فچ ریٹنگز کی جانب سے پاکستان کی درجہ بندی میں بہتری، ریٹنگ کو ٹرپل سی پلس سے بڑھا کر بی منفی کر دیا گیا

- Advertisement -

اسلام آباد۔15اپریل (اے پی پی):کریڈٹ ریٹنگ کی بین الاقوامی ایجنسی فچ ریٹنگز نے پاکستان کے معاشی پیش منظر کو مستحکم قرار دیتے ہوئے اس کی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری کر دی ہے ۔ پاکستان کی طویل مدتی ڈیفالٹ ریٹنگ (آئی ڈی آر) کو ٹرپل سی پلس سے بڑھا کر بی منفی کر دیا ہے۔فچ ریٹنگز کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق پاکستان میں اقتصادی محاذپرپیش رفت ہوئی ہے، بجٹ خسارے میں کمی، ڈھانچہ جاتی اصلاحات اور آئی ایم ایف پروگرام کی وجہ سے پاکستان کی ریٹنگزمیں بہتری کے عوامل رہے ہیں،حکومت کی معاشی پالیسیوں کی وجہ سے زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری اور بیرونی مالی ضروریات پر قابو پانے میں مدد ملی ہے۔

پاکستان نے مارچ 2025ء میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ساتھ 7 ارب ڈالرمالیت کے توسیعی فنڈسہولت پروگرام اور 1.3 ارب ڈالر کے ‘ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبلٹی فسیلٹی ‘ پر سٹاف سطح کامعاہدہ کیا ، زرمبادلہ کے ذخائر اور پرائمری بجٹ سرپلس کے اہداف حاصل کیے گئے۔ فچ نے مالی سال 2025 ءمیں بجٹ خسارہ جی ڈی پی کا چھ فیصد اور درمیانی مدت میں 5فیصد رہنے جبکہ پرائمری سرپلس دوفیصدتک رہنے کی پیش گوئی کی ہے،اس مد میں حکومتی اخراجات میں کمی اور صوبائی سرپلس مددگار ثابت ہوں گے۔ریٹنگ ایجنسی کے مطابق مالی سال 2024 ءمیں جی ڈی پی کے تناسب سے پاکستان کا قرضہ 67فیصد رہا جو 2023 ءمیں 75فیصد تھا۔

- Advertisement -

اگلے چند سالوں میں اس میں مزید کمی متوقع ہے۔ رپورٹ کے مطابق 2025 ءمیں صارفین کیلئے قیمتوں کاعمومی اشاریہ 5 فیصد تک رہنے کی توقع ہے جو پچھلے دو سالوں میں 20 فیصد کی سطح سے زائد رہا۔سٹیٹ بینک نے مارچ میں پالیسی ریٹ 12 پر برقرار رکھا جبکہ جی ڈی پی میں 3 فیصد نمو کی توقع ہے۔ مالی سال 2025 ءکے پہلے 8 ماہ میں حسابات جاریہ کے کھاتوں کاتوازن 700 ملین ڈالرفاضل رہا، درآمدات میں اضافہ کے باوجود حسابات جاریہ کے کھاتوں کا خسارہ جی ڈی پی کے 1 فیصد سے کم رہنے کی امید ہے۔

مارچ 2025 ءتک زرمبادلہ کے ذخائر بڑھ کر 18 ارب ڈالر ہو گئے جو تین ماہ کی درآمدات کے لیے کافی ہیں، 2023 ءمیں پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر 8 ارب ڈالر سے بھی کم تھے۔ عالمی غیر یقینی صورتحال سے لاحق خطرات کاحوالہ دیتے ہوئے فچ ریٹنگ نے کہاہے کہ بین الاقوامی تجارتی کشیدگیوں سے پاکستان کی برآمدات خاص طور پر امریکہ کو کی جانے والی برآمدات جن میں زیادہ تر ٹیکسٹائل شامل ہیں متاثرہوسکتی ہیں، مالی سال 2024 ءمیں پاکستان کی مجموعی قومی پیداوار کے تناسب سے ٹیکسٹائل برآمدات کاحجم 3 فیصد اور کل قومی برآمدات میں ٹیکسٹائل کاحصہ 35 فیصد تھا تاہم درآمدی اشیاء کی قیمتوں میں کمی تجارتی توازن پر پڑنے والے اثرات کو کسی حد تک کم کر سکتی ہے۔

ترسیلات زر پاکستان کے بیرونی مالی وسائل کا بنیادی ذریعہ ہیں، زیادہ تر ترسیلات زر مشرق وسطیٰ سے آتی ہیں اور عموماً معاشی اتار چڑھائو کے خلاف مزاحم ہوتی ہیں۔ اگرچہ حالیہ برسوں میں پاکستان کی مارکیٹ اور کمرشل فنانسنگ پر انحصار کم ہوا ہے لیکن مالیاتی منڈی میں ہلچل اب بھی قرضوں تک رسائی کو محدود کر سکتی ہے۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=582357

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں